احتساب ادارے توقعات پر پورا نہیں اترے‘ کسی کرپٹ سے رعایت نہ کی جائے : کھوسو : شفاف الیکشن کیلئے اقدامات کرینگے‘ نگران وزیراعظم‘ وزرائے اعلی میں اتفاق
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + نوائے وقت رپورٹ) نگران وزیراعظم سے چاروں صوبوں کے نگران وزرائے اعلیٰ نے ملاقات کی اور اس بات پر اتفاق کیا گیا ہے کہ ملک میں شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد کے لئے ہر ممکن اقدامات کئے جائیں گے، انتخابات میں جانبدا ری برتنے پر سرکاری افسر یا ملازم کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا‘ الیکشن کمشن کی اجازت سے ضروری تقرر و تبادلے بھی کئے جاسکتے ہیں۔ وزرائے اعلیٰ کی جانب سے وزیراعظم کو یقین دہانی کرائی گئی کہ صوبے میں پرامن سیاسی انتخابی مہم کے انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں صوبوں میں نگران کابینہ کی تشکیل کے بارے میں بھی صلاح مشورہ کیا گیا، وزیراعظم نے نگران وفاقی کابینہ کے حوالے سے وزرائے اعلیٰ کی رائے حاصل کی۔ وزیراعظم نے وزرائے اعلیٰ کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔ وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے چاروں نگران وزرائے اعلیٰ کو یقین دہانی کرائی کہ وفاقی حکومت صوبوں کو ہر ممکن وسائل فراہم کرے گی تاکہ الیکشن کمشن کو عام انتخابات کرانے میں سہولت مل سکے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی‘ وزیر اعلیٰ سندھ زاہد قربان علوی‘ وزیر اعلیٰ کے پی کے طارق پرویز‘ وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش باروزئی نے وزیراعظم سے ملاقات کی جس میں آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے مختلف امور پر مشاورت کی گئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ حکومت پرامن‘ آزادانہ اور منصفانہ انتخابات منعقد کرانے کے لئے پرعزم ہے۔ عام انتخابات عوام کے اعتماد کا معاملہ ہے، ہمیں ان کا انعقاد شفاف اور غیر جانبدارانہ انداز میں کرنا ہو گا۔ صوبوں کے وزرائے اعلیٰ کا سازگار ماحول کے قیام میں اہم کردار ہے۔ سرکاری ملازمین اور افسروں کو غیرجانبدار رہنا ہو گا اور کسی شکایت کی صورت میں سخت کارروائی کی جائے گی۔ ترجمان وزیراعظم ہاﺅس کا کہنا ہے کہ ملاقات میں وفاق اور صوبوں میں غیر جانبدار افسروں کی تقرری پر اتفاق ہو گیا ہے۔ سیاسی سرگرمی یا اقربا پروری کے مرتکب افسروں کے خلاف کارروائی ہو گی، نگران وزرائے اعلیٰ الیکشن کمشن کی مشاورت سے تقرر و تبادلے کر سکیں گے۔ ترجمان نے کہا کہ نگران وزیراعظم نے کہا کہ سرکاری افسروں کے خلاف شکایت پر سخت کارروائی کی جائے گی۔ توقع ہے سرکاری افسر غیر جانبدار رہیں گے۔ ہمیں انتخابات غیر جانبدارانہ اور شفاف انداز میں کرانے ہیں۔ پرامن، صاف و شفاف انتخابات کرانے کے لئے پرعزم ہیں، الیکشن کمشن کو آزاد، خودمختاری حیثیت میں بھرپور وسائل فراہم کریں گے۔ نگران وزرائے اعلیٰ نے نگران وزیراعظم کو بتایا کہ امن و امان برقرار رکھنے کے لئے سخت انتظامات کر رہے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ملاقات میں تمام سیاسی رہنما¶ں کی سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں مجموعی سیاسی، امن و امان کی صورتچال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ امن و امان برقرار رکھنے کے لئے سخت اقدامات کر رہے ہیں۔ وفاق الیکشن کمشن کی سہولت کے لئے صوبوں کو تمام وسائل دے گا، ہمیں انتخابات غیر جانبدارانہ اور شفاف انداز میں کرانے ہیں۔ نگران وزیراعظم جسٹس (ر) میر ہزار خان کھوسو نے کہا ہے کہ کرپشن ملک کو دیمک کی طرح چاٹ رہی ہے۔ غیر جانبدار اور بلاتفریق احتساب سے ہی کرپشن کو جڑ سے اکھاڑا جا سکتا ہے۔ اب تک بننے والے احتساب کے ادارے قوم کی توقعات پر پورا نہیں اترے۔ قومی خزانہ لوٹنے والوں کو عبرت کا نشان بنا دیا جاتا تو کسی کو خزانے کو لوٹنے کی جرا¿ت نہ ہوتی۔ نیب کرپشن کے خاتمے کیلئے بلاخوف و خطر اپنا کردار ادا کرے۔ وہ چیئرمین نیب ایڈمرل (ر) فصیح بخاری سے ملاقات میں بات چیت کر رہے تھے۔ چیئرمین نیب نے انہیں اپنے ادارے کی کارکردگی اور سابقہ دور کی بعض اہم شخصیات کیخلاف کرپشن کے ہائی پروفائل کیسوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ ذرائع کے مطابق نگران وزیراعظم نے چیئرمین نیب سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں احتساب کیلئے بننے والے اداروں نے اپنے فرائض اس طرح سے انجام نہیں دیئے جیسی قوم ان سے توقع کر رہی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ احتساب کے اداروں کے ہونے کے باوجود کرپشن کم نہیں زیادہ ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ احتساب کے ادارے ملک کو لوٹنے والوں پر ہاتھ ڈالنے میں ناکام رہے جبکہ ماضی میں ان اداروں کو سیاسی مقاصد کیلئے بھی استعمال کیا جاتا رہا۔ وزیراعظم نے چیئرمین نیب کو ہدایت کی کہ کرپشن میں ملوث کسی بھی سرکاری و سیاسی شخصیت سے کوئی رعایت نہیں ہونی چاہئے، بلاامتیاز غیر جانبدار احتساب کو یقینی بنایا جائے اور نیب عدالتوں میں کرپشن کے زیر التوا مقدمات کو بھی جلد نمٹانے کیلئے اپنے متعلقہ شعبوں کی کارکردگی بہتر بنائے۔ چیئرمین نیب نے نگران وزیراعظم کو یقین دلایا کہ ان کی ہدایات پر پوری طرح سے عملدرآمد کیا جائیگا۔ نیب کے پریس ریلیز کے مطابق چیئرمین نیب نے نیب کی سرگرمیوں اور تنظیمی ڈھانچے کے بارے میں بریفنگ دی اور نیب کے موجودہ زیر تحقیقات متعدد کیسوں کی نوعیت اور سٹیٹس کے بارے میں آگاہ کیا۔ وزیراعظم نے نیب کے چیئرمین کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ادارہ اپنی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے کے لئے اقدامات کرے۔ وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو کو بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے ایف بی آر ریونیو کے ہدف میں 255 بلین روپے کی کمی کی گئی ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے تجاویز دی جائیں۔ ریونیو کی صورتحال کے بارے میں دی جانے والی بریفنگ میں وزیراعظم نے کہاکہ بیرونی اعانت پر انحصار کم کرنے کی ضرورت ہے اور ٹھوس ترقی کے لئے اندرونی وسائل کو متحرک کیا جائے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے لئے ریونیو کا ہدف 2381 بلین روپے تھا جسے اب گھٹا کر 2126 بلین روپے کردیا گیا ہے۔ اس طرح 255 بلین روپے ہدف میں کمی لائی گئی ہے۔ چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ٹیکس بنیاد کے وسیع نہ ہونے‘ درآمدات میں کمی اور ملک کی مجموعی معاشی صورتحال کی وجہ سے ایف بی آر کو ریونیو ہدف حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اب تک 1210 بلین روپے جمع ہوئے ہیں، ہدف کو حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی نظرثانی شدہ ریونیو ہدف حاصل کیا جائے۔ وزیراعظم نے ریونیو کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے آئندہ تین یا چار روز میں تجاویز طلب کیں تاکہ ان کی منظوری حاصل کی جا سکے۔ نگران وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تین سے چار روز میں محصولات میں بہتری کے لئے تجاویز پیش کی جائیں، معیشت کی بہتری کے لئے بیرونی کی بجائے اندرونی ذرائع کو بروئے کار لایا جائے۔ ایف بی آر کے حکام نے بتایا کہ اب تک محصولات کی مد میں 1210 ارب روپے جمع ہو گئے ہیں۔ چیئرمین ایف بی آر نے نگران وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ٹیکس کے اہداف کے حصول میں سخت مشکلات کا سامنا ہے۔ کم ٹیکس نیٹ بیسس، برآمدات میں کمی اور خراب معاشی صورتحال رکاوٹیں ہیں۔ ٹارگٹ کے باوجود 1210 ارب روپے کے محصولات اکٹھے ہو سکے۔ نگران وزیراعظم نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ انتہائی سنگین اور توجہ طلب ہے، وزیراعظم نے ہدایت کی کہ ایف بی آر نئے ٹارگٹ کو ہر صورت پورا کرے۔
کھوسو / ملاقاتیں