تعلقات میں بہتری کے لئے درپردہ کوششیں جاری ہیں‘ کسی بھی وقت بھارت کو پسندیدہ قرار دیا جا سکتا ہے: پاکستانی ہائی کمشنر
نئی دہلی(آن لائن) پاکستان نے کہا ہے کہ وہ بھارت کیساتھ تعلقات کی بحالی کا خواہاں ہے اور مسئلہ کشمیر سمیت تمام مسائل کے حل کے بارے میں روڈ میپ پر غور کیا جارہا ہے۔ آئندہ چند ماہ کے دوران دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات سمیت اہم ایشوز پر پیشرفت کی توقع ہے اور بھارت کو کسی بھی وقت پسندیدہ ملک کا درجہ دیا جاسکتا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق ان خیالات کا اظہار بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر سلمان بشیر نے پاکستان، بھارت معاشی تعلقات کے عنوان سے نئی دہلی میں منعقدہ ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات کو بہتر بنانے کیلئے درپردہ کوششیں جاری ہیں اور اس سلسلے میں مناسب ماحول میں بات چیت کو پروان چڑھانے کی کوشش کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کیساتھ مذاکرات پاکستان کی پہلی ترجیح ہے اور کشمیر سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل کے حل کیلئے روڈ میپ بھی زیر غور ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ کچھ مہینوں کے اندر کئی اہم ایشوز پر پیشرفت کی جاسکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان فی الوقت تجارت پر توجہ مرکوز کی جائیگی اور اس سلسلے میں دونوں ممالک کے درمیان آئندہ چند ماہ کے دوران کافی حد تک پیشرفت ہوسکتی ہے تاکہ تجارتی تعلقات کو بڑھایا جاسکے۔ سلمان بشیر نے کہا کہ بھارت کو ایک ماہ کے دوران کسی بھی وقت پسندیدہ ملک کا درجہ دیا جاسکتا ہے اور اس ضمن میں حکومت پاکستان باریک بینی سے حالات کا جائزہ لے رہی ہے۔ ہائی کمشنر نے کہا کہ تجارت کو مضبوط و مستحکم بنانے کیساتھ ساتھ دونوں ملکوں کو بنیادی مسائل حل کرنے کی جانب اقدامات اٹھانے چاہئیں تاکہ تعلقات میں پائی جانیوالی سردمہری کا خاتمہ ہوسکے۔ انہوں نے کہا کہ خوشگوار تعلقات اور باہمی تجارت کا فروغ دونوں ممالک کیلئے یکساں طور پر مفید ہے۔ ویزہ پالیسی معاہدے سے کافی حد تک معاملات حل ہوئے ہیں۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا کہ ویزہ پالیسی کے علاوہ بھی دونوں ممالک کے درمیان کئی معاہدے اور سمجھوتے ہوئے ہیں تاہم پاکستان چاہتا ہے کہ تمام معاہدوں اور سمجھوتوں کو انجام تک پہنچایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو اندرونی مسائل کی وجہ سے بھی امن عمل کو یرغمال بنانے سے گریز کرنا ہوگا۔