• news

اپنی نالائقی سے ایک حصہ گنوا دیا ‘ اللہ موجودہ پاکستان کو ” ایک “ رکھے: ڈاکٹر مجید نظامی

لاہور (لیڈی رپورٹر) نوائے وقت گروپ کے ایڈیٹر انچیف ڈاکٹر مجید نظامی نے کہا ہے نگران وزیراعظم عہدہ پا کر اتنے خوش ہیںکہ انہیں ہنسنے کے سوا کوئی کام نہیں، آج کل صحافیوں کو عہدے پیش کئے جا رہے ہیں کوئی چیف منسٹر بن رہا ہے تو کوئی گورنر۔ مجھے بھی شریف برادران نے اپنے اباجی کے ساتھ آ کر صدارت کے عہدے کی پیشکش کی تھی مگر میں نے کہا آپ اپنے بیٹے پر رحم کھائیں میں نے خدانخواستہ صدارت قبول کر لی تو یہ آٹھ دن بھی اس عہدے پر نہیں رہیں گے، کلمہ حق کہنا ہم سب کا فرض ہے، آج ہم نے کتب بینی کی عادت ترک کر دی ہے جب کتابیں پڑھتے تھے تو سپین تک کو فتح کیا، ہندوستان پرہزار سال تک حکومت کی مگر جب کتاب بینی چھوڑی تو پھر انگریز کے غلام ہو گئے پھر اقبالؒ اور قائداعظمؒ جیسی عظیم شخصیات کی وجہ سے پاکستان بن گیا مگر ہم نے اپنی نالائقی کی وجہ سے ایک حصہ گنوادیا اب خدا موجودہ پاکستان کو ”ایک“ رکھے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار گذشتہ روز پنجاب یونیورسٹی میں منعقدہ 29ویں سہ روزہ کتاب میلے کے آخری روز مختلف سٹالز کے دورے کے بعد اساتذہ اور سنڈیکیٹ کے ممبران سے خطاب میں کیا۔ اس موقع پرسابق وائس چانسلر و نظریہ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین ڈاکٹر رفیق احمد، وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر مجاہد کامران، وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی ڈاکٹر خلیق الرحمن، جنرل سکرٹری نظریہ پاکستان ٹرسٹ شاہد رشید، ممتاز کالم نگار ڈاکٹراجمل نیازی، کرنل ریٹائرڈ اکرام اللہ و دیگر موجود تھے۔ ڈاکٹرمجید نظامی نے کہا کتاب میلے میں ہزاروں لاکھوں کتابیں موجود ہیں مگر بدقسمتی سے آج ہم نے کتب بینی کی عادت ترک کر دی ہے۔ اقبالؒ نے ہمیں پاکستان کاوژن دیا اور حضرت قائداعظم ؒ کو لندن سے واپس آنے پر مجبور کیا تاکہ وہ مسلمانان برصغیرکی رہنمائی کریں۔ انہوں نے کہا خدا کا شکر ہے پاکستان بن گیا مگر پھر ہم نے اپنی نالائقی کی وجہ سے ایک حصہ گنوا دیا اب خدا موجودہ پاکستان کو ”ایک“ رکھے۔ انہوں نے کہا پنجاب یونیورسٹی ملک کی واحد یونیورسٹی ہے جو پاکستان کو”ایک“ دیکھنا چاہتی ہے اور اپنے طلبہ طالبات کو نظریہ پاکستان کا درس دیتی ہے۔ انہوں نے کہا پاکستان انشاءاللہ قائم ودائم رہے گا۔ انہوں نے کہا مشرقی پاکستان میںآج مجیب الرحمن کی بیٹی برسر اقتدار ہے اور ہر باریش شخص کو قابل تعزیر سمجھتی ہے اگرچہ وہ جماعت اسلامی کے پیروکار ہیں۔ انہوں نے کہا میں بطور صحافی ایک صابر شخص ہوں لیکن بعض لوگ کہتے ہیں میں صابر نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا خدا کا فضل ہے میں ہرسال عمرہ کرتا ہوں میں نے پانچ حج کئے ہیں اور چار بائی پاس کرائے ہیں۔ انہوں نے کہا میں نے حمید نظامی صاحب کے شاگرد کے طور پر نوائے وقت اخبار کیلئے چپڑاسی سے لے کر چار سال تک سرراہے لکھنے تک ہر کام کیا۔ انہوں نے کہا پنجاب یونیورسٹی نے مجھے مجید نظامی سے ڈاکٹرمجید نظامی بنا دیا۔ انہوں نے کہا اساتذہ اپنے طلبہ و طالبات کو حقیقی معنوں میں پاکستانی بنانے کی کوشش کریں، وہ اقبالؒ اور قائد اعظمؒ کا پاکستان ہو۔ انہوں نے کہا سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے وعدے کے مطابق ایوان قائداعظمؒ کی تعمیر کیلئے دس کروڑ روپے دے دیئے ہیں جبکہ وفاقی حکومت نے پانچ کروڑ روپے دینے کا اعلان کیا تھا جو صرف وعدے تک ہی محدود رہا۔ انہوںنے کہا اس سے پہلے کہ نگران حکومت ختم ہو جائے وفاقی حکومت کو چاہئے ایوان قائداعظمؒ کیلئے پانچ کروڑ روپے بھجوا دیں۔ اس موقع پرنظریہ پاکستان ٹرسٹ کے چیئرمین ڈاکٹرمجید نظامی نے حاضرین کو بتایا تحریک پاکستان کے سرگرم کارکن اور محب وطن رہنما محمود علی مرحوم کی یاد میں کارکنان تحریک پاکستان کی اپیل پروائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر مجاہد کامران نے محمود علی چیئر قائم کر دی ہے اور اس چیئر کیلئے پروفیسر ڈاکٹر اجمل نیازی کو چیئرمین مقرر کیا گیا ہے۔ اس موقع پر چیف لائبریرین پنجاب یونیورسٹی چودھری محمد حنیف اور پروفیسر محمدافضل نے ایوان قائداعظم کیلئے ایک، ایک لاکھ روپے جبکہ چیئرمین شعبہ زووالوجی ڈاکٹر اختر نے 50 ہزار روپے کے عطیات کااعلان کیا۔ اس موقع پر وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی ڈاکٹر خلیق الرحمن نے کہا میں بچپن سے نوائے وقت کا قاری ہوں اور مجید نظامی کی قومی و صحافتی خدمات قابل تحسین ہیں۔ مجبد نظامی کا کہنا تھا کہ زمانہ طالب علمی میں ان کا بہترین وقت گورنمنٹ کالج اور پنجاب یونیورسٹی کے شعبہ سیاسیات میں گزرا۔ وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی ڈاکٹر مجاہد کامران نے ڈاکٹر مجیدنظامی کی تشریف آوری پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

ای پیپر-دی نیشن