امیدواروں کے عدم تعین سے تحریک انصاف کی صفوں میں سراسیمگی
اسلام آباد (عزےز علوی) پاکستان تحرےک انصاف کی جانب سے انتخابات کےلئے پارٹی امےدواروں کے ناموں کا باضابطہ اعلان نہ ہونے اور راولپنڈی مےں پارٹی امےدواروں کا سر ے سے تعےن نہ کرنے پر سراسےمگی کی صورتحال پےدا ہوگئی ہے۔ راولپنڈی سے قومی اسمبلی کے حلقہ NA-56 سے عمران خان کے الےکشن لڑنے کی اطلاعات بھی پارٹی حلقوں مےں بجلی بن کر کوندےں جبکہ پنجاب اسمبلی کے حلقوں مےں اےسے امےدواروں کے نام سامنے آنے سے جن کی شہر مےں سےاسی حےثےت کا وجود نہےں اس سراسےمگی کی صورتحال کو کئی گنا بڑہا گئے ہےں پارٹی حلقے اس بات پر پرےشان ہےں کہ آخر پاکستان تحرےک انصاف کے الےکشن بورڈ مےں وہ کون سے لوگ ہےں جنہوں نے راولپنڈی کی سےاست اور ےہاں کے پارٹی سے وابستہ رہنماﺅں اور کارکنوں کو مسلسل عمران خان سے دور کئے رکھا ہے اور وہ عمران خان کو پارٹی امےدواروں کے حوالے سے لگا تار غلط اور گمراہ کن مشورے دےتے رہے۔ راولپنڈی سے قومی اسمبلی کے حلقہ NA-55، NA-56 اور پنجاب اسمبلی کے حلقوں مےں پارٹی کی صفوں سے بھی کوئی مقامی امےدوار نہ لئے جانے پر رہنما اور کارکن حےرت زدہ ہےں۔ اسلام آباد کے قومی اسمبلی کے دونوں حلقوں مےں بھی پاکستان تحرےک انصاف کی ٹکٹ دےنے کی پالےسی واضح نہےں ہو سکی اس صورتحال نے بھی پارٹی کی صفوں مےں ہےجانی کےفےت پےدا کی ہوئی ہے پارٹی کے جلسوں مےں سٹےج سےکرٹری بننے والے نے اپنے آپ کو NA-48 سے امےدوار ظاہر کر کے مقامی پارٹی امےدواروں کےلئے مسائل پےدا کئے الےکشن بورڈ نے صرف بڑی مخالف سےاسی جماعتوں کے نماےاں قائدےن کے حلقوں پر بحث کی جبکہ عام حلقوں کو زےر غور تک نہ لاےا گےا پاکستان تحرےک انصاف کی انتخابات مےں شرکت کے موقع پر پارٹی امےدواروں پر لڑائی نئے مسائل جنم دے رہی ہے پارٹی رہنما اور کارکن برملا چیئرمےن عمران خان سے مطالبہ کر رہے ہےں کہ وہ صورتحال کو گھمبےر ہونے سے بچانے کےلئے فوری اقدامات کرےں۔