• news

نصاب میں تبدیلیاں آئین و نظریہ پاکستان کی خلاف ورزی ہیں، حافظ سعید

لاہور (سٹاف رپورٹر) نصاب تعلیم میں سنگین تبدیلیوں، اسلامی مواد کے اخراج اور نظام تعلیم کو مکمل انگلش میڈیم بنانے کے خلاف امیر جماعة الدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید کی سربراہی میں ماہرین تعلیم، اساتذہ تنظیموں کے رہنماﺅں ،وکلاءاور دانشوروں کا اجلاس ہوا جس میں حکومتی فیصلے آئین پاکستان و نظریہ پاکستان کی کھلی خلاف ورزی اور ان پر حملہ قرار دیئے گئے۔ اجلاس میں نئی تعلیمی پالیسی اورنصاب کی تبدیلی کے خلاف ملک گیر تحریک چلانے کا فیصلہ کیا گیا، جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما سیف اللہ خالد کی سربراہی میں ابتدائی کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ امیر جماعة الدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں جماعة الدعوة کے مرکزی رہنما محمد سیف اللہ خالد، پروفیسر(ر) ڈاکٹر شریف نظامی، ڈاکٹر رانا نوید احمد، رانا محمدارشد، حافظ محمد اشرف، چودھری نصیر احمد ایڈووکیٹ، محمود حسین مرزا ایڈووکیٹ، فیاض احمد خان ایڈووکیٹ، قومی زبان تحریک کے رہنما محمد سلمان خان، پروفیسر محمد کاشف، پروفیسر عزیز ظفر آزاد، پروفیسر محمد جمیل چودھری، پروفیسر حامد ریاض ڈوگر، پروفیسر رضوان الحق، حافظ طلحہ سعید و دیگر نے شرکت کی۔اجلاس میں ماہرین تعلیم نے نصاب میں کی جانے والی سنگین تبدیلیوں کی نشاندہی کی اور بتایا کہ اب تک جو کچھ اس حوالے سے سامنے آیا ہے وہ اس تبدیلی سے بہت کم ہے جو حقیقت میں کیا جا چکا ہے۔ماہرین تعلیم نے بتایا کہ ابھی تک صرف دسویں جماعت کی کتاب میں تبدیلی کی بات ہو ئی ہے جبکہ پرائمری سے لے کر میٹرک کا سارا نصاب ہی بدل دیا گیا ہے اور سارے نصاب سے سیرت طیبہ ،ہمارے ہیروز، قیام پاکستان کی تاریخ اور ہماری اسلامی تعلیمات تک کو ختم کر کے اس کی جگہ انتہائی فضو ل و لغو مواد ڈا ل دیا گیا ہے۔اس خرابی کا آغاز اس وقت سے ہو ا ہے جب سے حکومت نے کتابیںمفت دینا شروع کی ہیں۔مفت کتابوں کی تقسیم کے لئے غیرملکی اداروں سے قرضے لئے جاتے ہیں اور اس وقت نصاب کی تیاری کا سارا کام نجی پبلشرز کو دے دیا گیا ہے۔ پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ اس وقت عملی طور پر بالکل غیر فعال ہے اور اس کا کردار ہی ختم کر دیا گیا ہے یہ کام گزشتہ دس سال سے جاری ہے۔ شرکاءنے کہا کہ نئی تعلیم پالیسی کا مقصد ملک و قوم کو اسلام اور نظریہ پاکستان سے مکمل برگشتہ کرنے کی سازش ہے اس کے پیچھے غیرملکی لابیاں متحرک ہیں، پنجاب حکومت کے ماہرین تعلیم مائیکل باربر اور ریمنڈکو باقاعدہ طور پر اس حوالے سے مشن دیا گیا اسی لئے وہ دن رات متحرک ہیں۔ اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ حکومت فوری طور پر حالیہ نصابی تبدیلیاں واپس لے پورے ملک میںنظام تعلیم کو مکمل طور پر اردو میں رائج کرے جو صاف اور واضح طور پر آئین میں لکھا ہو ا ہے سارے ملک میں یکساں نظام تعلیم و نصاب رائج کیا جائے۔ نجی تعلیمی اداروں کو بھی قومی دھارے میں لایا جائے۔مخلوط تعلیمی نظام جسے تیزی سے نافذ کیا جا رہا ہے، اسے واپس لیا جائے۔اجلاس کے آخر میں خطاب کرتے ہوئے پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا کہ ہم کسی صورت اس ملک کو سیکولر بنانے کی سازش کامیاب نہیں ہونے دیں گے اور تعلیم کے میدان میں غیر ملکی مداخلت اور سازش کا مقابلہ کیا جائے گا۔اس سلسلے میں عوامی بیداری کی مہم شروع کی جائے گی۔

ای پیپر-دی نیشن