پاکستان اور بھارت میں حکومت کا ایک ہی تصور ہونا درست نہیں: حافظ سعید
بہاولپور (نامہ نگار) امیر جماعة الدعوة پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ پاکستان میں اور واہگہ کے پار بھارت میں حکومت کا ایک ہی تصور ہو یہ درست نہیں ہے۔ جب یہ نظریاتی بنیادیں ختم ہو جائیں تو پھر ملکوں کا وجود مستحکم نہیں رہ سکتا، انگریز نے تعلیمی نظام میں تبدیلیاں کر کے مسلمانوں کو تقسیم کیا اور ان کے عقیدے و اخلاق برباد کئے۔ جدید سائنسی علوم دراصل مسلمانوں کا ورثہ ہے، ہم نے اپنے بچوں کو سائنس کے جدید علوم و فنون سکھانے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعة الدعوة کے زیراہتمام ون یونٹ چوک بہاولپورکی مرکزی مسجد میں کارکنان کی تربیتی نشست کے دوران کیا۔ اس موقع پر جماعة الدعوة شعبہ دارافتاءکے مفتی عبداللطیف اور مرکزی راہنما مولانا نصر جاوید، جماعة الدعوة ضلع بہاولپور کے امیر عمر فاروق نے بھی خطاب کیا۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ ملکوں و معاشروں میں ظلم کا خاتمہ اور عدل کا نفاذ وہی لوگ کر سکتے ہیں جو لوگوں سے اللہ کا حکم منوانے والے اور خود بھی اللہ کے احکامات تسلیم کرنے والے ہوں۔ آج بعض سیکولر لوگ یہ آواز بلند کرتے دکھائی دیتے ہیںکہ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر نہیں بلکہ اس لئے بنایا گیا تھا کہ اگر ہم ہندوو¿ں سے الگ نہ ہوئے تو وہ معیشت پر مکمل طور پر قابض ہو جائیں گے اور مسلمانوں کے پاس کچھ نہیں بچے گا۔ یہ باتیں بہت بڑا دھوکہ اور نوجوان نسل کو گمراہ کرنے کی کوشش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جو حکمران اللہ کے ساتھ مخلص نہ ہوں اور اس کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے کرنے والے نہ ہوں وہ لوگوں کے ساتھ کئے گئے وعدوں پر بھی پورا نہیں اترا کرتے، حکمرانوں کے ذہن میں اللہ کے سامنے جوابدہی کا احساس ہر صورت رہنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنے گھروں کا ماحول بھی اسلامی بنانا ہو گا، مسلمانوں کی تربیت نہ ہونا معاشروں کے بگاڑ کا سبب بن رہا ہے، اسلام مسلمانوں کو ایک امت دیکھنا چاہتا ہے آج اگر مسلم ملکوں و معاشروں میں یہ صورتحال نظر نہیں آرہی تو اس کی وجہ مسلمانوں کی اسلامی تربیت کا نہ ہونا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قرآن پاک اور سیرت رسول مسلمانوں کے لئے سرچشمہ ہدایت ہے، مسلمان اپنے بچوں کی تربیت دینی بنیادوں پر کریں اور انہیں قرآن اور سیرت رسول سے وابستہ کریں۔ طلباءو طالبات کو بھی چاہئے کہ وہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین اور صحابیات رضی اللہ عنھن کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوں تاکہ وہ اسلامی معاشرے کی تشکیل میں کردار ادا کرسکیں۔ اگر ہم اپنے بچوں کی صحیح معنوں میںاسلامی شریعت کی روشنی میں تربیت نہیں کریں گے تو ان کی زندگیاں مسلمانوں کے نہیں اغیار کے کام آئیں گی۔ انہوںنے کہاکہ مسلمان اپنے گھروں میں قرآن و سنت نافذ کریں، خواتین پردہ کریں اور اپنے بچوں کی تربیت دینی بنیادوں پر کریں۔
حافظ سعید