مسئلہ کشمیر : عالمی برادری کی خاموشی سے پورا خطہ فوجی زون میں تبدیل ہو گیا
اسلام آباد (آن لائن) گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے مسئلہ کشمیر کو دنیا کا اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس دیرینہ تنازعے پر عالمی برادری کی خاموشی سے جنوبی ایشیا کا پورا خطہ فوجی زون میں تبدیل ہو گیا‘ سرحدوں پر پاکستان اور بھارت کے 10 لاکھ سے زائد فوجی موجود اور ایک دوسرے کیخلاف مقابلے کیلئے تیار بیٹھے ہیں۔ ریاستی اخبار کی رپورٹ میں گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت کے درمیان دو جنگیں ہو چکی ہیں جن میں بڑے پیمانے پر تباہی اور بربادی ہوئی۔ گینز بک کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں 1989ءمیں مسلح جدوجہد شروع ہوئی اس وقت سے کشمیری عوام بھارت کیخلاف جدوجہد میں مصروف ہیں، اس دوران بھارت اور پاکستان کی سرحدوں پر دس لاکھ کے قریب فوج جمع ہے جو ایک دوسرے کیخلاف مقابلہ آرائی کیلئے تیار بیٹھی ہے۔ بین الاقوامی برادری نے مسئلہ کشمیر پر خاموشی اختیار کر رکھی جس کی وجہ سے خطے میں تناﺅ اور کشیدگی کا ماحول پایا جاتا ہے اور مسئلہ کشمیر حل ہونے میں طوالت برداشت کرنی پڑ رہی ہے۔ گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق چار ایسی وجوہات ہیں جن کی بنا پر کشمیر کو کتاب میں درج کیا گیا ہے۔ ایک یہ کہ کشمیر دنیا کا بلند ترین جنگی اور ملٹری زون بن گیا ہے، دوسرے کشمیر دنیا کی واحد جگہ ہے جہاں سب سے زیادہ ملٹری بیس قائم کئے گئے ہیں، تیسرے اقوام متحدہ میں کشمیر کو متنازعہ قرار دیا گیا ہے اور کشمیر کے لوگوں کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کے مختار ہیں جبکہ اقوام متحدہ میں کشمیر کے مسئلے پر سب سے لمبی تقریر ہوئی جو آٹھ گھنٹے تک جاری رہی اور چوتھا یہ کہ کشمیر دنیا کی واحد جگہ ہے جہاں 10 لاکھ کے قریب فوج موجود ہے۔ گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ کے مطابق کشمیر کے لوگ بھارت سے چھٹکارا حاصل کرنے کیلئے برسر جدوجہد ہیں اور فورسز کی موجودگی کو انسانی حقوق کی پامالیوں کا ضامن سمجھتے ہیں جبکہ بھارت لوگوں کی اس دلیل کو مسترد کرتے ہوئے کہتا ہے کہ کشمیر میں فورسز کو لوگوں کو جان و مال کے تحفظ فراہم کرنے کیلئے تعینات کیا گیا ہے۔