خانہ خالی چھوڑنے کا فیصلہ جمہوریت کے مفاد میں نہیں: نواز شریف، لطیف کھوسہ، کائرہ اور دیگر
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) بیلٹ پیپر پر خالی خانے کے بارے میں مختلف رہنماﺅں نے سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ مسلم لیگ ن کے صدر نواز شریف نے کہا کہ مہذب معاشروں میں ووٹ نہ دینا جرم ہے، بیلٹ پیپر میں خانہ خالی چھوڑنے کا فیصلہ جمہوریت کے مفاد میں نہیں، اگر کوئی ووٹ نہیں دینا چاہتا تو گھر سے ہی کیوں آئے گا۔ الیکشن کمشن کو ایسا فیصلہ کرنے سے قبل اس پر نظرثانی کرنی چاہئے۔ سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ نے کہا کہ بیلٹ پیپر میں خالی خانہ چھوڑنے کا فیصلہ سیاسی قوتوں کے خلاف سازش محسوس ہوتا ہے۔ سابق وزیر اطلاعات قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ خالی خانے کا آپشن درست نہیں، ووٹر کسی ایک جماعت یا شخصیت کو ناپسند کرتا ہے، جو کسی کو ووٹ ہی نہیں دینا چاہتا وہ گھر بیٹھ سکتا ہے۔ ق لیگ کے رہنما کامل علی آغا نے کہا کہ لگتا ہے کہ الیکشن کمکشن کا اپنا ایک خانہ خالی ہے۔ اگر شرح خواندگی 90 فیصد ہوتی تو مان لیتے۔ پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ بیلٹ پیپر پر خانہ چھوڑنے کے آپشن کی کوئی اہمیت نہیں، جمہوریت کی دھجیاں بکھیری جا رہی ہیں اس لئے مطالبات کے ایک جزو کو ماننے کی کوئی حیثیت نہیں، پاکستان عوامی تحریک کے پرامن دھرنے الیکشن ڈے پر ہر صورت ہونگے، پاکستان عوامی تحریک موجودہ نظام کے خلاف عوام میں شعور بیدار کرنے کا سلسلہ جاری رکھے گی اور اس کا بہترین مظاہرہ پولنگ ڈے پر دھرنوں کی صورت میں ہو گا، جمہوریت کو سرعام مصلوب کیا جا رہا ہے۔ عدالتوں اور الیکشن کمشن کے ہونٹ سلے ہوئے ہیں، الیکشن کے بعد حکومت اور اپوزیشن کا وہ تماشا لگے گا جو گزشتہ 30 سال میں کسی نے نہ دیکھا ہو گا۔ وہ لندن سے عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات قاضی فیض الاسلام سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے۔