رینٹل پاور کیس میں پرویز اشرف کے خلاف ثبوت مل گئے تو گرفتار کر لیں گے: چیئرمین نیب
اسلام آباد (جاوید صدیق) چیئرمین نیب ایڈمرل ریٹائرڈ فصیح بخاری نے کہا ہے کہ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف اگر ٹھوس ثبوت مل گئے تو رینٹل پاور کیس میں انہیں گرفتار کر لیا جائے گا۔ نیب کے سربراہ نے کہا کہ اس وقت نیب کے پاس رینٹل پاور سکینڈل کے 38 کیس ہیں ان سب کی تحقیقات جاری ہے۔ گذشتہ شام نوائے وقت کو اپنے دفتر میں ایک طویل خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے فصیح بخاری نے کہا میں نے صدر زرداری کو جو میری تقرری کرنے والی اتھارٹی ہے ایک خفیہ خط لکھا تھا جو کسی نے میڈیا کو دے دیا۔ نیب کا مستقبل کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں نیب کا ادارہ رہے گا۔ سیاستدان تو چاہتے ہیں کہ یہ ادارہ ختم ہو جائے کیونکہ وہ احتساب سے خوفزدہ ہیں۔ نیب کے سربراہ سے استفسار کیا گیا کہ نیب انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کے بارے میں کیا معلومات فراہم کر رہا ہے تو چیئرمین نے کہا ہم نے الیکشن کمشن کو 17 ہزار سے زیادہ امیدواروں کے بارے میں معلومات فراہم کر دی ہیں۔ چیئرمین نیب نے کہا کہ بیوروکریسی میں زبردست اصلاحات کی ضرورت ہے۔ نیب کے سربراہ نے کہا کہ نیب نے اب تک 260 ارب کی لوٹی ہوئی رقم ریکور کر کے دی ہے۔ نیب میں افرادی قوت کی کمی بھی اس کی کارکردگی کو متاثر کررہی ہے۔ رینٹل پاور کیس میں 22 ارب روپے کی کرپشن ہوئی جس میں سے 5 ارب ریکور کرلئے گئے ہیں۔ اس سوال پر کہ کامران فیصل کو کیا قتل کیا گیا یا اس نے خودکشی کی تو نیب کے سربراہ نے کہا کہ اس نے خودکشی کی۔