پاکستان‘ چین‘ روس کا افغانستان میں قیام امن کیلئے مل کر کام کرنے پر اتفاق
اسلام آباد (سٹاف رپورٹر + آن لائن) پاکستان اور چین کے درمیان علاقائی صورتحال اور بالخصوص افغانستان کے حالات پر مشاورت کا دوسرا دور گزشتہ روز بیجنگ میں منعقد ہوا۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق دونوں ملکوں نے اتفاق کیا قومی مفاہمت کی جانب سے پیشرفت افغانستان میں پائیدار امن کے قیام کا اہم ذریعہ ہو گا۔ دونوں ملکوں نے افغانوں کی قیادت میں قومی مفاہمت کی کوششوں کی حمایت کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ دونوں ملکوں نے اس بات پر اتفاق کیا عالمی برادری افغانستان کی خودمختاری، جغرافیائی سالمیت اور تاریخ و ثقافت کو ملحوظ رکھتے ہوئے افغانستان میں قومی مفاہمت کی کوششوں کی حمایت جاری رکھے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان چین اور روس نے افغانستان سمیت پورے خطے کے استحکام اور مل کر کام کرنے اور مشترکہ کوششوں پر اتفاق کیا ہے۔ سہ فریقی مذاکرات کی سربراہی چینی وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل برائے ایشیا امور کر رہے تھے جبکہ روس کے افغانستان میں نمائندہ خصوصی ضمیر کابولاف اور ایڈیشنل سیکرٹری وزارت خارجہ سید ابن عباس پاکستان کی نمائندگی کیلئے موجود تھے۔ سٹاف رپورٹر کے مطابق پاکستان چین اور روس نے افغانستان کی بدلتی صورتحال کو خطہ کے امن و استحکام کیلئے باعث تشویش قرار دیتے ہوئے علاقائی امن و استحکام کا تحفظ کرنے پر اتفاق کیا ہے۔دفتر خارجہ کے مطابق شرکاءاجلاس نے افغانستان کے حالات،خطہ کی مجموعی صورتحال اور افغانستان کے حوالے سے عالمی تعاون کے امور پر غور کیا۔ تینوں ملکوں نے اس بات پر اتفاق کیا افغانستان کی بدلتی صورتحال خطہ کے امن و استحکام کے بارے میں تحفظات کو جنم دے رہی ہے۔پاکستان،چین اور روس افغانستان کے قریبی پڑوسی ہیں اور اس موضوع پر ان کے مابین مشاورت افغانستان کے حوالے سے مفاہمت کو فروغ دے گی۔تینوں ملکوں نے اس بات پر بھی اتفاق کیا وہ افغانستان اور خطہ میں امن واستحکام کے تحفظ اور افغان قوم کی قیاد ت میں افغانستان کے اندر قومی مفاہمت کی کوششوں کی حمائت کریں گے۔اس بات پر بھی اتفاق پایا گیا شنگھائی تعاون تنظیم کو افغانستان کے ضمن میں نمایاں اور مﺅثر کردار ادا کرنا چاہیے۔ شرکاءاجلاس نے انسداد دہشت گردی اور انسداد منشیات جیسے امو رپر بھی غور کیا۔
سہ فریقی اجلاس