کئی طاقتیں اثرانداز ہو کر انتخابات کو ڈسٹرب کرنا چاہتی ہیں: چیف جسٹس ہائیکورٹ
لاہور (اپنے نامہ نگار سے + وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا ہے کہ بہت سی طاقتیں آئندہ انتخابات پر اثر انداز ہو کر انہیں ڈسٹرب کرنا چاہتی ہیں ا س لئے میڈیا ہمارے ساتھ رہے۔ اس کے بغیر شفاف اور غیر جانبدار الیکشن کا انعقاد ممکن نہیں۔ میڈیا الیکشن عمل کو دیکھ کر ہمیں بتائے۔ اس کی رپورٹنگ سے ہی یہ عمل بہتر سے بہتر ہو سکے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سیشن کورٹ میں ریٹرننگ افسروں کے اجلاس سے خطاب اور بعدازاں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے عمل کی کوریج کے دوران اس بات کا خصوصی خیال رکھے کہ عدالتی افسروں کی تکریم زد میں نہ آئے۔ قانون کے تحت عدالتوں میں کیمرہ کوریج کی اجازت نہیں۔ میڈیا کو کوریج کے دوران اصول وضوابط کا بھی خیال رکھتے ہوئے کیمرے کو کمرہ عدالت میں لے جانے سے اجتناب کرنا چاہئے۔ تاہم رپورٹر بغیر کیمرہ کارروائی میں شریک ہو سکتے ہیں اور لوگوں کو فوری معلومات فراہم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکروٹنی کا عمل شفاف بنانے میں میڈیا کا کردار انتہائی اہم ہے۔ قبل ازیں ریٹرننگ اور ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر کے فرائض انجام دینے والے جوڈیشل افسروں سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ ہمیں آئین اور قانون کے مطابق انصاف فراہم کرنا ہے کیونکہ ہم اللہ تعالی کی عدالت اور عوام کے سامنے جواب دہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو عدلیہ پر اعتماد ہے اور انتخابات میں شفافیت ہماری اولین ترجیح ہے چنانچہ ریٹرننگ افسر کے طور پر جوڈیشل افسر امیدواروں کی سکروٹنی کے عمل کو مکمل شفاف بنائیں اور کسی دباﺅ کے بغیر فرائض سرانجام دیں۔ بعدازاں چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے سیشن کورٹ میں پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی تکنیکی معاونت سے عدالت عالیہ کی نئی ویب سائٹ اور ہیلپ لائن 1134 کا افتتاح کیا۔ انہوں نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا ویب سائٹ اور کال سنٹر کا قیام پاکستان کی عدالتی تاریخ میں سنگ میل ہے، اس سے ہماری استعداد کار میں اضافہ ہوگا اور سائلین کے معیار زندگی میں بہتری آئے گی، لوگ گھر بیٹھے اپنے مقدمات کے بارے رہنمائی حاصل کر سکیں گے۔ فاضل چیف جسٹس نے کہا ایسے اقدامات سے ہمارے ادارے کی شفافیت ظاہر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ کا مقصد اور منزل واضع ہیں اور ہمیں ان مقاصد کےلئے حصول اور لوگوں کی سہولت کےلئے تمام وسائل بروئے کار لانا ہوں گے۔ فاضل چیف جسٹس نے کہا کہ ہماری اولین ترجیح ہے کہ لوگوں کو جلداور سستے انصاف کی فراہمی یقینی بنائیں ، اس کےلئے ہم عدالتی اوقات کار سے زیادہ کام کرتے ہیں اور وکلاءکی غیر موجودگی میں فریقین کو سن کر مقدمات پر کاروائی کی جاتی ہے تاکہ دور دراز سے آئے سائلین کو مشکلات میں کمی کی جاسکے۔اس موقع پر جسٹس منصور علی شاہ نے بتایا کہ سائلین و وکلاءہیلپ لائن سے صبح 7 بجے سے رات 11 بجے تک رہنمائی حاصل کر سکیں گے اور لاہور کے علاوہ دوسرے شہروں سے کال کرنے والے سائلین کو سٹی کوڈ042 اور بیرون ممالک سے رابطہ کرنے والوں کو ہیلپ لائن نمبر سے پہلے کنٹری کوڈ بھی ڈائل کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ویب سائٹ پر مقدمات کی شنوائی کے سلسلے میں کاز لسٹ شام 4 بجے دستیاب ہوگی۔انہوں نے کہا کہ رپورٹنگ کےلئے منظور شدہ فیصلہ جات بمعہ جرنلز کے نام جس میں شائع ہوئے ہوں اور سپریم کورٹ میں چیلنج شدہ مقدمات کے سٹیٹس بارے معلومات بھی ویب سائٹ پر حاصل ہوں گی، انہوں نے کہا کہ ویب سائٹ پر عام انتخابات کےلئے ایک عارضی پورشن بھی متعارف کروایا گیا جس میں الیکشن سے متعلق رٹ پٹیشنوں کے فیصلہ جات تک رسائی ممکن ہو گی۔