پر امن انتخابات ‘ ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے سکیورٹی پلان تیار کیا جائے: نگران کابینہ‘ لوڈشیڈنگ میں کمی کی جائے: کھوسو
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) نگران وفاقی کابینہ نے پرامن انتخابات اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے وزارت داخلہ کو سکیورٹی پلان تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ نگران کابینہ کے پہلے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نگران وزیراعظم میر ہزار خان کھوسو نے الیکشن کے اعلان کردہ شیڈول کے مطابق آزادانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے عزم کا اظہار کیا اور کہا نگران حکومت کا مینڈیٹ شفاف انتخابات کے انعقاد کے لئے امن و امان کے قیام کو یقینی بنانا، مستعد مو¿ثر اور غیر جانبدار انتظامیہ کی تعیناتی اور اہم اقتصادی مسائل سے نمٹنا ہے۔ انہوں نے نگران حکومت کا پائیدار جمہوری عمل قائم کرنے میں سیاسی پختگی کا مظاہرہ کرنے پر تمام سیاسی قوتوں کے کردار کو سراہا اور کہا کہ نگران حکومت محدود وقت کے باوجود پورے عزم کے ساتھ مفادات کے تحفظ میں قابل قدر اقدامات کرے گی جن کے باعث پائیدار جمہوری عمل جاری رہے گا۔ وزیراعظم کی زیر صدارت نگران کابینہ کا پہلا اجلاس وزیراعظم سیکرٹریٹ میں ہوا کھوسو نے کہا کہ ہماری تاریخ میں پہلی مرتبہ سابق مخلوط حکومت نے آئینی مدت پوری کی۔ اب ملک نئی وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے انتخابات کی جانب رواں دواں ہے۔ قوم کو مختلف چیلنجوں کا سامنا ہے تاہم انہیں پختہ یقین ہے کہ وہ اپنے ساتھیوں کے جذبہ اور تجربے کے باعث قوم کی توقعات پر پورا اتریں گے اور قائداعظمؒ اور علامہ اقبالؒ کے خواب کی تعبیر کو پورا کریں گے۔ امن و امان کی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے وزارت داخلہ کو تمام فریقین کے تعاون سے الیکشن مہم اور الیکشن کے روز کسی قسم کی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ہنگامی انتظامات کرنے کی ہدایات پہلے ہی جاری کر دی ہیں۔ وزرائے اعلی کے ساتھ اپنی ملاقات میں انہوں نے ان اقدامات کی اہمیت پر زور دیا۔ مجھے خوشی ہے کہ کاغذات نامزدگی جمع کرانے کا پہلا مرحلہ بخیر و خوبی انجام پایا ہے۔ یہ امر حوصلہ افزا ہے کہ ملک کے تمام طبقات اور سیاسی پارٹیوں نے اس عمل میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا ہے جو متوقع امیدواروں کی جانب سے بڑی تعداد میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے سے ظاہر ہوتا ہے یہ بات خصوصاً حوصلہ افزاء ہے کہ بلوچستان میں تمام سیاسی پارٹیوں نے الیکشن میں بھرپور حصہ لینے کا عندیہ دیا یہ عوام کی جانب سے جمہوری عمل پر اعتماد کی بڑی شروعات ہے۔ انہوں نے اس امر پر اعتماد کا اظہار کیا کہ عام انتخابات صاف و شفاف ہونگے۔ وزیراعظم نے اس اعتماد کا بھی اظہار کیا کہ محدود وقت کے باوجود وہ پورے عزم کے ساتھ اپنے قومی مفادات کے تحفظ میں قابل قدر اقدامات کریں گے جن کے باعث پائیدار جمہوری عمل جاری رہے گا۔ انہوں نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ وہ اپنی ذمہ داریاں فوری سنبھال لیں، اپنی وزارتوں سے متعلق اہم مسائل کے حل میں درست اقدامات کریں خصوصاً جو عوامی مفاد کے لئے لازمی اور فوری توجہ کے متقاضی ہیں انتخابی عمل کو شفاف بنانے کے لئے ہمیں الیکشن کمشن اور صوبائی حکومتوں کو بھرپور تعاون بھی فراہم کرنا ہے۔ کابینہ کے اجلاس میں ملک میں موجود امن و امان کی صورتحال پر تفصیلاً غور و خوض کیا گیا اور انتخابات کے دوران امن و سکیورٹی قائم رکھنے کے لئے متعدد اقدامات پر غور کیا۔ کابینہ کو ملک میں امن و امان اور موجودہ اقتصادی صورتحال پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ وزارت داخلہ کو پرامن پولنگ اور ووٹرز کی حفاظت اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لئے سکیورٹی پلان تیار کرنے کی ہدایت کی گئی۔ کابینہ ارکان نے وزیراعظم کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ وہ ان کے اور قوم کے اعتماد پر پورا اترنے کی کوشش کرینگے۔ میرہزار خان کھوسو نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 224کے تحت نگران حکومت کا ایک نکاتی ایجنڈا شفاف انتخابات ہیں۔ یہ تاریخی موقع ہے کہ ایک جمہوری حکومت سے اقتدار دوسری کو منتقل ہو رہا ہے۔ پرامن انتقال اقتدار کیلئے سیاسی جماعتوں کاکردار قابل ستائش ہے۔ انتخابات کے دوران امن وامان کی بہتر صورتحال اور غیر جانبدار انتظامیہ اولین ترجیح ہے۔ الیکشن کمشن اور صوبوں کو شفاف انتخابات کے لئے مکمل معاونت فراہم کرینگے۔ ملک کو کئی چیلنجز درپیش ہیں، ہم قوم کی توقعا ت پر پورا اتریں گے۔ کابینہ کو نگران وزیر پانی و بجلی ڈاکٹر مصدق ملک نے ملک میں جاری توانائی بحران پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں توانائی بحران کے خاتمے کے لئے درپیش چیلنجز کا بھی جائزہ لیا گیا۔ نگران وزیر اعظم نے وزارت کے حکام کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم کرنے کی ہدایت کی۔ اجلاس میں ملک میں امن و امان کی صورتحال پر غور کیا گیا۔ وزارت داخلہ کے حکام کی جانب سے انتخابات میں سکیورٹی انتظامات کے منصوبے پر کابینہ کو بریفنگ دی گئی۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ عام انتخابات کے شفاف انعقاد کو یقینی بنایا جائے۔ پولنگ کے دوران امن کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائینگے۔ تمام ادارے اپنی استعداد کار کو بڑھاتے ہوئے باہمی تعاون کو مربوط بنائیں۔ ہمارا مینڈیٹ ہے کہ آئندہ انتخابات بروقت اور غیرجانبدارانہ کرائیں۔ انتخابات 2013ءکیلئے وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی دی گئی سکیورٹی تجاویز کی منظوری دی۔ ان تجاویز کے تحت سکیورٹی کیلئے فوج اور انٹیلی جنس اداروں کا تعاون حاصل کیا جائیگا۔ اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہوگی۔ سکیورٹی خدشات سے نمٹنے کیلئے صوبوں کو آن بورڈ لیا جائیگا۔ دریں اثنا اجلاس کے بعد بریفنگ دیتے ہوئے نگران وزیر اطلاعات عارف نظامی نے کہا کہ الیکشن وقت پر ہونگے شفاف انتخابات کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کرینگے۔ نگران کابینہ کا بنیادی کام شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنانا ہے۔ امن و امان کے لئے تمام صوبائی حکومتوں سے مربوط رابطہ رکھا جائے گا۔ انتخابی عمل اور ووٹرز کے تحفظ کیلئے اقدامات کر رہے ہیں کسی بھی گڑبڑ سے بچنے کیلئے بروقت اقدام کیا جائے گا۔ حکومت شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے لیے فوج کی تعیناتی کا ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا، انتخابات کو شفاف بنانا نگران حکومت کا مینڈیٹ ہے۔ بجلی کی تنصیبات کو نقصان پہنچانا الیکشن کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہو سکتی ہے جسے ناکام بنایا جائے گا۔انتخابات سبوتاژ کرنے کی سازشیں نگران حکومت کے قیام سے پہلے ہی شروع ہوگئی تھیں تاہم تمام تر سازشوں کے باوجود انتخابات کے بروقت انعقاد کو یقینی بنایا جائے گا، الیکشن کمشن کی طرف سے امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال میں نگران حکومت کا کوئی عمل دخل نہیں ، پرامن انتخابات اور ووٹرز کی سکیورٹی کےلئے وزارت داخلہ کو پلان تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ، نگران حکومت عدلیہ اور فوج کے سائے میں کام نہیں کررہی تاہم عدلیہ کا سایہ ہر جگہ موجود ہے، بیوروکریسی میں تبادلے وزیر اعظم کا صوابدیدی اختیار ہے ،فوج کو بلاوجہ مطعون کیا جارہا ہے۔