دھرنا احتجاج.... اس کے کچھ اثرات
مکرمی! مشاہدے میں آتا ہے کہ آج کل اپنے کسی مطالبے کو منوانے کے لئے احتجاجی مظاہرین کسی سڑک پر دھرنا دے کر بیٹھ جاتے ہیں، ٹریفک رک جاتا ہے میڈیا متوجہ ہو جاتا ہے حکومت دباو¿ میں آ جاتی ہے چنانچہ حکومتی لوگ ٹریفک کو رواں دواں رکھنے کی خاطر ان کے مطالبات تسلیم کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ مظاہرین کی طرف سے ایسا انتہائی قدم اٹھانا حکومتی نظام کا عوام کے مسائل حل کرنے کی کوتاہی اور غفلت کی نشاندہی کرتا ہے.... لیکن! معاشرے پر اس کے کچھ مضر اثرات بھی سامنے آتے ہیں۔ ٭ کسی فوری طبی امداد کے مستحق مریض کا ٹریفک میں پھنس جانے کی وجہ سے ایمبولینس میں ہی جاں بحق ہو جانا ایسا مظاہرین کے کسی اپنے عزیز رشتہ دار کے ساتھ بھی ہو سکتا ہے۔٭ کسی غمزدہ کا اپنے پیارے کے جنازے میں شریک نہ ہو سکنا۔٭ کسی بچے کی بارات وقت پر نہ پہنچ سکنا٭ ڈیزل و پٹرول کا ذاتی و قومی نقصان ہو جانا٭ تجارتی سامان کی نقل و حرکت رک جانے سے اربوں کا نقصان٭ کیا ایسا سب کچھ رب کی رضا یا قسمت کا لکھا سمجھا جائے۔٭ مطالبات کی منظوری کے لئے احتجاج کے کچھ اور بھی طریقے ہو سکتے ہیں۔ ترقی یافتہ ملکوں میں سڑک پر پڑے زخمی جانور کو فوری طبی امداد دی جاتی ہے۔ دھرنے کے احتجاج کا طریقہ صرف اسلامی ممالک میں ہی کیوں اختیار کیا جاتا ہے؟ عوامی نمائندوں پر مشتمل اسمبلیاں اور پارلیمان کی کیا ذمہ داری ہوتی ہے؟(رانا احتشام ربانی پوسٹ بک نمبر 01 جی پی او اوکاڑہ)