ہالینڈ کی عدالت نے پاکستانی نژاد صابر خان کو امریکہ کے حوالے کرنے سے روک دیا
دی ہیگ (اے ایف پی) ہالینڈ کی عدالت نے القاعدہ کے مشتبہ شدت پسند پاکستانی نژاد صابر خان کو اس وقت تک امریکہ کے حوالے کرنے سے روک دیا ہے جب تک امریکی حکومت کی جانب سے یہ گارنٹی نہیں دی جاتی کہ پوسٹ ٹرامیٹک سٹرس ڈس آرڈر کے مرض میں مبتلا صابر خان کو علاج کی وہی سہولت فراہم نہیں کی جاتی جو اسے ہالینڈ میں میسر ہے۔ عدالتی فیصلے کی دستاویز کے مطابق 26سالہ صابر خان کا انتہائی مخصوص نوعیت کا علاج کیا جا رہا ہے۔ صابر خان مبینہ طور پر امریکہ کو افغان صوبے کنڑ میں امریکی فوجی اڈے پر خودکش حملے سمیت مختلف حملوں کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں مطلوب ہے اس پر 5الزامات میں نیویارک کی عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا۔ صابر خان ڈیپریشن کے علاوہ آنکھوں کے مرض میں بھی مبتلا ہے۔ صابر کو 23ستمبر 2010ءکو کوئٹہ سے حراست میں لیا گیا تھا۔ اپریل 2011ءمیں اسے ہالینڈ کے حوالے کر دیا گیا۔ اس کے وکیل نے کہا ہے کہ اب وہ صابر خان کی رہائی کیلئے اپیل دائر کریں گے۔
ہالینڈ/ صابر خان