• news

نواز‘ شہباز شریف‘ عمران‘ فضل الرحمن‘ فریال تالپور‘ غنویٰ کے کاغذات منظور‘ مشرف پر 4 حلقوں میں اعتراض

لاہور (خصوصی رپورٹر + اپنے نامہ نگار سے + نامہ نگاران + ایجنسیاں + نوائے وقت نیوز + نوائے وقت رپورٹ) ملک بھر میں کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کا سلسلہ چھٹے روز بھی جاری رہا جبکہ آج جانچ پڑتال کا آخری دن ہے۔ گذشتہ روز این اے 68 سرگودھا سے مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نوازشریف کے کاغذات منظور کر لئے گئے جبکہ شہباز شریف کے 3 حلقوں سے کاغذات پر فیصلہ محفوظ کر لیا گیا جو آج سنایا جائیگا، پی پی 247 سے ان کے کاغذات منظور کر لئے گئے، فضل الرحمن، محمود اچکزئی، فریال تالپور، غنویٰ بھٹو کے کاغذات بھی منظور کر لئے گئے۔ 4 حلقوں سے مشرف کے کاغذات پر اعتراضات داخل کئے گئے۔ عمران خان کے این اے 56 اور 122 سے کاغذات منظور کر لئے گئے۔ این اے 68 میں اعتراض لگایا تھا کہ نوازشریف نے مشرف سے معاہدہ چھپانے کیلئے جھوٹ بولا تھا۔ ریٹرننگ افسر نے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے۔ شہباز شریف کے قومی و صوبائی اسمبلیوں کے تینوں حلقوں پر اعتراضات کی سماعت ہوئی۔ ریٹرننگ افسر نے فیصلہ محفوظ کر لیا، آج اتوار کو سنایا جائیگا۔ شہباز شریف نے لاہور کے حلقہ این اے 129، پی پی 159 اور پی پی 151 پر کاغذات جمع کرائے تھے۔ این اے 122 سے ریٹرننگ افسر نے عمران خان کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات مسترد کرتے ہوئے انہیں منظور کر لیا۔ این اے 56 سے بھی عمران خان کے کاغذات نامزدگی منظور کئے گئے جبکہ این اے 56 سے مسلم لیگ (ن) کے حنیف عباسی کے کاغذات نامزدگی بھی منظور کئے گئے۔ این اے 207 سے فریال تالپور کے کاغذات منظور کر لئے گئے۔ این اے 250 سے مشرف کیخلاف اعتراض داخل کروایا گیا۔ سابق وزیراعظم پرویز اشرف کے کاغذات پر اعتراضات کے بعد ان کی اہلیت کا فیصلہ آج ہو گا۔ سابق سٹی ناظم کراچی نعمت اللہ خان نے کہا ہے کہ پرویز مشرف نے دو بار آئین توڑا، انہیں نااہل قرار دیا جائے۔ این اے 48 پر مشرف کے کاغذات نامزدگی پر بھی اعتراضات داخل کروائے گئے۔ ریٹرننگ افسر نے پرویز مشرف کو طلب کرنے کی درخواست پر آج اتوار کو صبح 10 بجے کا نوٹس جاری کردیا۔ پی ایس 200 سندھ سے امیدوار عارف سلطان منہاس نے بھی مشرف کیخلاف اعتراض دائر کیا ہے۔کراچی کے پی ایس 112 سے جماعت اسلامی کے امیدوار انجینئر عبدالعزیز نے بھی پرویز مشرف کو نااہل قرار دینے کیلئے اعتراض دائر کرایا۔ پرویز مشرف این اے 139 قصور سے اپنے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کی درخواست پر ریٹرننگ افسر کی طرف سے طلب کرنے پر آج پیش ہونگے۔ الیکشن کمشن کو ریٹرننگ افسروں کی جانب سے اب تک 24 ہزار 94 کاغذات نامزدگی موصول ہوئے ہیں۔ شیخ رشید احمد نے این اے 56 سے کاغذات واپس لے لئے ہیں۔ این اے 24 کے ریٹرننگ افسر نے مولانا فضل الرحمن کو ذاتی طور پر پیش ہونے سے استثنیٰ دیدیا جس کے بعد انکے کاغذات نامزدگی بھی منظور کرلئے گئے۔ این اے 250 سے پیپلز پارٹی شہید بھٹو کی چیئرپرسن غنویٰ بھٹو کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے۔ این اے 259 سے محمود اچکزئی اور جمہوری وطن پارٹی کے طلال بگٹی کے کاغذات کو منظور کرلیا گیا۔ اوکاڑہ کے این اے 145 سے سابق وزیر صمصام بخاری کے کاغذات بھی درست قرار دئیے گئے ہیں۔ این اے 83 سے سابق وفاقی وزیر مشتاق علی چیمہ اور ان کے بھائی سابق سٹی ناظم ممتاز علی چیمہ کے کاغذات بنک ڈیفالٹر ہونے کے باعث مسترد کئے گئے جبکہ پی پی 72 سے مسلم لیگ (ن) کے شیخ اعجاز احمد کے کاغذات ایل ایل بی کی ڈگری جعلی ہونے کے باعث مسترد کردئیے گئے۔ پی پی 248 میں تحریک انصاف کے اویس لغاری کے کاغذات درست نہ ہونے پر مسترد کر دئیے گئے۔ پی ایس 73 سے پیپلز پارٹی کے سید مراد علی شاہ کے کاغذات مسترد کر دئیے گئے۔ سید مراد علی شاہ کے کاغذات دوہری شہریت کیس میں سزا پانے کے بعد مسترد کئے گئے۔ این اے 225 سے ڈاکٹر فہمیدہ مرزا اور فنکشنل لیگ کی امیدوار بی بی یاسمین شاہ نے ایک دوسرے کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات کئے۔ ریٹرننگ افسر نے دونوں امیدواروں کو (آج) اتوار کو طلب کر لیا۔ این اے 110 سے ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اور تحریک انصاف کے انجینئر عمران اشرف سمیت سولہ امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور اور دو امیدواروں کے مسترد خواجہ محمد آصف، میاں نعیم جاوید، راجہ عامر خان سمیت پانچ امیدواروں کو آج طلب کر لیا۔ چےچہ وطنی کے اےن اے 163 اور پی پی 226 کے رےٹرننگ آفےسر سردار محمد اقبال نے پےپلز پارٹی کی سابق ممبر قومی اسمبلی بےگم شہناز جاوےد، تحرےک انصاف کے محمد اسلم اعوان، نعےم اختر چودھری، وقاص گےلانی کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دئےے۔ خیبرپور سے سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کے کاغذات منظور کر لئے گئے۔ این اے 145 سے تحریک انصاف کے امیدوار سید امیر حمزہ کرمانی کے کاغذات دوہری شہریت پر مسترد کر دئیے گئے۔ پی پی 41 سے محمد حماد آہیر کے کاغدات مسترد کر دئیے گئے۔ مسلم لیگ (ن) جھنگ کے سابق ضلعی صدر امیدوار پی پی 83 عوان عباس کے کاغذات نامزدگی تعلیمی قابلیت میں غلط بیانی کرنے پر مسترد کر دئیے گئے۔ رےٹرننگ آفےسر و اےڈےشنل ڈسٹرکٹ اےنڈ سےشن جج ضےاءالقمر نے تحرےک انصاف کے صوبائی نائب صدر امےدوار اےن اے 93 چودھری محمد اشفاق کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دئےے، ان پر الزام ہے کہ وہ محکمہ سوشل سکیورٹی کے ساڑھے 4 کروڑ روپے سے زائد کے نادہندہ ہےں، محمد جنےد انوار چودھری اور نےلم جبار چودھری کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے۔ ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر این اے 105 طارق خورشید خواجہ نے مسلم لیگ (ن) کے جعلی ڈگری کیس میں تین سال قبل نااہل قرار دئیے جانے والے سابق ایم پی اے حاجی ناصر محمود کے کاغذات مسترد کر دئیے۔ این اے 107 سے بھی مسلم لیگ (ن) کے امیدوار چودھری عابد رضا کے کاغذات بھی مسترد کر دئیے گئے۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ فضل کریم کے کاغذات نامزدگی این اے 82 سے منظور کر لئے گئے ہیں۔ سنی اتحاد کونسل ضلع لاہور کے صدر مفتی محمد حسیب قادری کے کاغذات این اے 123 اور پی پی 143 سے منظور کر لئے گئے ہیں۔ لاہور کی قومی اسمبلی کی 13 اور صوبائی اسمبلی کی 25 نشستوں کے لئے جمع کرائے جانے والے 1891 کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی کے لئے امیدواروں اور ان کے حامیوں کا سیشن کورٹ میں خاصا رش دیکھنے میں آیا۔ ہمایوں اختر، بلال یاسین، خواجہ عمران نذیر، سمیع اللہ قریشی، بھلی بٹ، اورنگزیب برکی، عائشہ احد ملک، فرید پراچہ، زعیم قادری سمیت متعدد سیاستدان خود ریٹرننگ افسران کے پاس پیش ہوئے۔ نواز شریف، شہباز شریف، حمزہ شہباز اور عمران خان کے وکلا نے ان کی نمائندگی کی۔ اختر رسول، عمران خان، ایاز صادق، سعید الٰہی، ہمایوں اختر، ڈاکٹر ظفر اقبال میاں، میاں ظہور وٹو کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے ہیں۔ عائشہ احد ملک کے کاغذات ایک حلقہ سے منظور جبکہ دوسرے حلقہ سے مسترد کر دئیے گئے ہیں۔ نواز شریف کے کاغذات این اے 119 سے پہلے ہی منظور ہو چکے ہیں جبکہ این اے 120 کا فیصلہ آج 7 اپریل کو سنایا جائے گا۔ ہمایوں اختر کے ایک حلقہ سے منظور جبکہ دوسرے حلقے کا فیصلہ آج سنایا جائے گا۔ این اے 129 سے میاں شہباز شریف، کشمالہ طارق کے کاغذات کا فیصلہ بھی آج ہو گا۔ سہیل ضیاءبٹ، عمر سہیل بٹ، سہیل سرفراز بٹ کے خلاف عابد رفیق بٹ نے اعتراضات داخل کرائے جن کا فیصلہ آج ہو گا۔ خرم لطیف کھوسہ کے کاغذات نامزدگی کے خلاف اعتراض دائر کر دیا گیا ہے۔ جھنگ میں مولانا احمد لدھیانوی، امان اللہ سیال، خرم خان سیال، غلام بی بی بھروانہ کے کاغذات نامزدگی منظور ہو گئے۔ وقاص اکرم کا فیصلہ آج ہو گا۔ انی اے 137 ننکانہ صاحب میں ایک امیدوار شہباز شریف چودھری کے کاغدات نادہندگی پر مسترد کر دئیے گئے۔ شیخوپورہ کے صوبائی حلقہ پی پی 167 سے خرم مسیح کے کاغذ کم عمری کی وجہ سے مسترد ہو گئے۔ ڈی جی خان سے میر بادشاہ قیصرانی کے کاغذات مسترد ہو گئے۔ چودھری نثار علی خان ریٹرننگ آفیسر کے طلب کرنے پر ہفتہ کو عدالت میں پیش ہوئے اور اعتراضات کا جواب دیا۔ چودھری نثار علی خان نے مذہبی وابستگی سے متعلق بیان حلفی پر دستخط کئے اور اپنے اوپر اس حوالہ سے لگائے گئے الزامات کو بے بنیاد قرار دیا۔ چودھری نثار علی خان نے ایچ ای سی سے تصدیق شدہ اپنی تعلیمی اسناد میں جمع کرائیں۔ ریٹرننگ آفیسر نے فیصلہ محفوظ کر لیا ہے جو (آج) اتوار کو سنایا جائے گا۔ این اے 172 پر مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حافظ عبدالکریم، جمال خان لغاری، این اے 173 پر پیپلز پارٹی کے امیدوار سیف الدین کھوسہ اور سابق وفاقی وزیر اویس احمد خان لغاری اور پی پی 243 سے سابق گورنر پنجاب ذوالفقار علی خان کھوسہ سمیت متعدد امیدواروں کےخلاف اعتراضات کی سماعت کے بعد کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کا فیصلہ آج ہو گا۔ این اے 250 میں پرویز مشرف کو آج رات 8 بجے تک ہر حال میں پیش ہونے کے احکامات دئیے گئے ہیں۔ ضلعی ریٹرننگ افسر کے مطابق پیش نہ ہونے کی صورت میں پرویز مشرف نااہل ہو جائیں گے۔ ای سی پی نے کہا ہے کہ پرویز مشرف سمیت 63 امیدواروں کی شکایات الیکشن کمشن کو ملی ہیں، شہری نے شکایت کی ہے کہ پرویز مشرف نے 20 کروڑ کی ادائیگیاں کرنا ہیں، نذر محمد گوندل کے خلاف مرضی کا پولنگ سٹیشن قائم کرنے کی شکایت ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے چودھری نثار کے خلاف بھی شکایت موصول ہوئی جس میں کہا گیا ہے کہ چودھری نثار نے سیاسی رشوت کے لئے زکوٰة فنڈ کو استعمال کیا۔ (ن) لیگ کے طارق فضل چودھری پر قبضے کی شکایت ہے۔ انتخابات 2013ءمیں حصہ لینے والے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد کئے جانے کے خلاف اپیلیں(کل) پیر سے کی جاسکیں گی۔ ملک بھر میں قائم 9 ایپلٹ ٹریبونلز10اپریل سے 16 اپریل تک ان اپیلوں کی سماعت کرکے انہیں نمٹائیں گے۔ الیکشن کمشن کے مطابق پنجاب میں 5، سندھ میں 2 ، پشاور اور کوئٹہ میں ایک ایک ایپلٹ ٹریبونل کاغذات نامزدگی کے تیسرے مرحلے میں ریٹرننگ آفیسران کی جانب سے منظور یا مسترد کئے گئے کاغذات نامزدگی پر اپیلوںکی سماعت کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن