• news

پرویز اشرف کے کاغذات مسترد‘ مشرف کے منظور ‘ ابتدائی جانچ پڑتال مکمل‘ بدھ تک اپیلیں دائر ہوں گی

 لاہور+ اسلام آباد (اپنے نامہ نگار سے+نوائے وقت نیوز+ وقائع نگار+نامہ نگاران+ایجنسیاں) تمام امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی ابتدائی جانچ پڑتال گزشتہ روز مکمل کرلی گئی۔ امیدوار آج سے بدھ 10 اپریل تک اپیل دائر کرینگے جو 16 اپریل تک نمٹائی جائیگی۔ 24094 امیدواروں کے کاغذات کی جانچ پڑتال کی گئی۔ این اے 51 سے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے کاغذات نامزدگی مسترد کردئیے گئے۔ این اے 69 جنگ سے شیخ وقاص اکرم کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے گئے۔ این اے 53 سے چودھری نثار کے کاغذات مسترد جبکہ این اے 52 سے منظور کر لئے گئے۔ این اے 120 سے نوازشریف، این اے 119 سے حمزہ شہباز، عائشہ احد ملک، این اے 129 سے شہبازشریف کے کاغذات منظور کرلئے گئے۔ شہبازشریف کے پی پی 161 سے بھی کاغذات منظور کئے گئے۔ سابق صدر پرویز مشرف کے این اے 250، 48 سے کاغذات مسترد، این اے 32 چترال سے منظور کرلئے گئے جبکہ مسلم لیگ (ن)، جماعت اسلامی، پاکستان تحریک انصاف نے سابق صدر پرویز مشرف کے این اے 32 چترال سے کاغذات کی منظوری کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ غداری کا مقدمہ چلانے کی درخواست آج ہوگی۔ عمران خان، شیخ رشید، مولانا فضل الرحمن، فریال تالپور، پرویز الٰہی، احمد مختار، محمود خان اچکزئی، ثمینہ گھرکی، عبدالعلیم خان، بشریٰ اعتزاز، ہمایوں اختر، لیاقت بلوچ، میرالعظیم، سعد رفیق غنویٰ بھٹو، ارباب غلام رحیم، فخر امام، آفتاب شعبان میرانی، ظفراللہ جمالی، طلال بگٹی منظور گیلانی، سلمان رفیق، قاری زوار بہادر، سرفراز نواز، حافظ سلمان بٹ، ابرارالحق، خرم لطیف کھوسہ، ماجد ظہور سمیت دیگر رہنماﺅں کے کاغذات نامزدگی بھی منظور کر لئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کے حلقہ این اے 51 گوجر خان سے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے کاغذات نامزدگی مسترد کردئیے گئے۔ ریٹرننگ افسر نے اعتراض لگایا کہ راجہ پرویز اشرف نے اقرباپروری اور فنڈز کا غلط استعمال کیا۔ این اے 120 سے بھی صدر مسلم لیگ (ن) نوازشریف کے کاغذات نامزدگی منظور کئے گئے۔ ریٹرننگ افسر نے نوازشریف پر لگائے گئے تمام اعتراضات مسترد کردئیے۔ این اے 129 سے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے۔ این اے 119 سے رہنما مسلم لیگ (ن) حمزہ شہبازشریف اور عائشہ احد ملک کے کاغذات نامزدگی منظور کئے گئے۔ این اے 55 سے شیخ رشید جبکہ این اے 52 سے چودھری نثار کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے۔ سابق صدر پرویز مشرف کے این اے 250 سے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے گئے جبکہ چترال میں این اے 32 سے پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے۔ این اے 104 گجرات سے چودھری شجاعت کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے۔ پشاور سے این اے 1 سے عمران خان کے کاغذات نامزدگی منظور کر لے گئے ہیں۔ سکھر میں خورشید شاہ کے این اے 199 سے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے۔ این اے 218 سے بھی مخدوم امین فہیم کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے۔این اے 107 سے اسفند یار ولی کے کاغذات نامزدگی بھی منظور کرلئے گئے۔ این اے 53 سے چودھری نثار کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے۔ ریٹرننگ افسر نے اعتراض کیا کہ چودھری نثار نے کاغذات نامزدگی میں اثاثوں کی تفصیلات درست ظاہر نہیں کیں۔ سابق ایم این اے غلام مجتبیٰ کھرل کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کئے گئے۔ قومی اسمبلی کی اقلیتی نشست کیلئے مسلم لیگ (ن) کے نیلسن عظیم کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے۔ این اے 20 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار سید علاﺅ الدین کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے۔ جمشید دستی کے حلقہ این اے 177 سے کاغذات نامزدگی مسترد کردئیے گئے۔ این اے 48 اسلام آباد 1 سے پرویز مشرف نے ریٹرننگ افسر کے طلب کرنے پر ریٹرننگ افسر کو خط لکھا جس میں کہا کہ ڈاکٹر امجد کو اپنی جگہ ریٹرننگ افسر کے سامنے پیش ہونے کیلئے نمائندہ منتخب کیا ہے۔ پرویز مشرف کی انٹرنیٹ پر موجود رقص والی ویڈیو ریٹرننگ افسر کے سامنے پیش کی گئی۔ انعام الرحیم نے کہاکہ پرویز مشرف نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ وہ اپنی نانی اماں کو لڑکیوں کو خط بھیجنے کیلئے کورئیر کے طور پر استعمال کرتے تھے۔ پرویز مشرف کے کاغذات نامزدگی مسترد کردئیے گئے۔ حلقہ این اے 98 سے پیپلز پارٹی کے امیدوار امتیاز صفدر وڑائچ کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے۔ گجرات کے حلقہ این اے 105 سے چودھری احمد مختار کے کاغذات نامزدگی منظور کئے گئے۔ این اے 105 گجرات سے چودھری پرویز الٰہی کے کاغذات نامزدگی بھی منظور کئے گئے۔ حلقہ این اے 144 اوکاڑہ 2 میں مسلم لیگ (ن) کے محمد عارف چودھری، پیپلز پارٹی کی شفیقہ سکندر راﺅ کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے۔ حلقہ پی پی 190 پر سابق صوبائی وزیر محمد اشرف سوہنا اور مسلم لیگ (ن) کے میاں محمد منیر، حلقہ پی پی 191 پر پیپلز پارٹی و انجمن مزارعین کے مہر عبدالستار اور مسلم لیگ (ن) کے میاں یاور زمان کے کاغذات نامزدگی منظور کرلئے گئے۔ کاغذات نامزدگی کے مسترد یا اعتراضات پر امیدوار آج سے 10 اپریل تک اپیلیں دائر کرینگے۔ اپیلوں پر انتخابی ٹربیونلز 17 اپریل تک فیصلہ سنائینگی۔ امیدوار 18 اپریل تک اپنا نام واپس لے سکتے ہیں۔ 19 اپریل کو انتخابات میں حصہ لینے والے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی جائیگی۔ چک امرو سے نامہ نگار کے مطابق پیپلزپارٹی کے امیدوار چودھری طارق انیس اور مسلم لیگ (ن) کے امیدوار دانیال عزیز کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے۔ چکدرہ سے نامہ نگار کے مطابق گل نصیب خان کے کاغذات نامزدگی مسترد کر دیئے گئے۔گوجر خان سے نامہ نگار کے مطابق سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے کاغذات نامزدگی ریٹرنگ آفیسر نے اعتراضات لگاکر مسترد کردیئے۔ اعتراض کنندہ عرفان عزیز نے سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف پر اعتراضات اٹھائے کہ راجہ پرویز اشرف نے بطور وزیر اعظم اپنے اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے صوابدیدی فنڈز کو کثرت سے اپنے حلقہ میں استعمال کیا جوکہ پول رگنگ ہے راجہ پرویز اشرف پر توہین عدالت، رینٹل پاور پراجیکٹس اور مندرہ چکوال اور سوہاوہ چکوال روڈ کے منصوبوں میں بے ضابطگیو ں کا اعتراض بھی اٹھایا گیا۔ ریٹرنگ آفیسر نے سابق صوبائی وزیر چوہدری محمد ریاض کی ڈگری کے اعتراض پر ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے۔ علاوہ ازیں لاہور میں پی پی 147 اور پی پی 140 سے ماجد ظہور کے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے۔ علاوہ ازیں جن امیدواروں نے اپنے کاغذات واپس لئے ہیں ان میں پی پی 151 سے اسد عبید، محمد نعمان قیصر اور انجینئر راجہ عابد یونس کے علاوہ ملک نثار احمد، ہدایت بشیر اور ڈاکٹر محمد نعیم شامل ہیں۔ این اے 120 سے آفتاب ورک، شاہد بھٹی، نعیم میر، پی پی 139 سے ایم اصغر، رانا نسیم، این اے 118 سے میاں عظیم، پی پی 138سے بوٹا مسیح، شاکر محمود، رانا انتظار، پی پی 137 سے مقصود الرحمان، ظفر بھٹی، امجد علی، این اے 123 سے نعیر میر، قاری اشفاق، حلقہ این اے 119 سے محمد نعیم ذکی اور امین ذکی شامل ہیں۔ جن امیدواران کے کاغذات مسترد قرار دیئے گئے ان میں این اے 118 سے آصف ہاشمی، اللہ رکھا، پی پی 138 سے ایم سعید انور، آصف اختر ہاشمی، این اے 125 سے عائشہ سلیمان شیخ، این اے 119 سے ملک حامد محمود، پی پی 137 سے شہزاد حسن، شہزاد قیصر، زاہد ابدال، راشد شہزاد، ماجد ظہور، پی پی 144 سے امان اللہ شامل ہیں۔ اس حلقے سے تین بھائیوں قاری اشفاق، امان اللہ اور انجینئر حبیب اللہ نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے جن میں سے صرف حبیب اللہ کے کاغذات منظور ہو سکے۔علاوہ ازیں چیئرمین استقلال پارٹی سید منظور گیلانی کے حلقہ این اے 118 اور 126 سے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے۔ خالد محمود کے بھی پی پی 138 سے کاغذات نامزدگی منظور کر لئے گئے۔ لاہور سے خصوصی نامہ نگار کے مطابق پیر سید محفوظ شاہ مشہدی کے کاغذات نامزدگی حلقہ پی پی 120 سے منظور کر لئے گئے۔گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق پیپلزپارٹی کے سابق وفاقی وزیر مملکت امیتاز صفدر وڑائچ کے این اے 98 سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے۔ این اے 100 سے تصدق مسعود خاں کے کاغذات بھی مسترد کردیئے گئے۔ این اے 99 سے ذوالفقار بھنڈر کے کاغذات مسترد کر دیئے گئے۔ قصور سے نامہ نگار کے مطابق طارق جاوید اور امجد میو، شہباز رفیع کے کاغذات مسترد کردیئے گئے۔ پی پی 177 میں نعیم صفدر انصاری، اشفاق کمبوہ، مظفر حسن کاظمی، ایاز خاں، امان اللہ انصاری وغیرہ سمیت 31 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی منظور جبکہ تین امیدواروں فرحان علی، علی رضا اور حافظ ناظم کے مسترد کردیئے۔بھکر سے نامہ نگار کے مطابق ریٹرننگ افسر نے سابق ایم این اے رشید اکبر خان، سابق ایم پی اے سعید اکبر خان نوانی کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے جبکہ سابق ایم پی اے ثناءاللہ خان مستی خیل اور تحریک انصاف کے رہنما نجیب اللہ خان نیازی کے کاغذات نامزدگی پر فیصلہ موخر کر دیا۔ اٹھارہ ہزاری سے نامہ نگار کے مطابق مسلم لیگ ن جھنگ کے سابق ضلعی صدر عون عباس سیال کے این اے 91 سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے۔ جھنگ سے نامہ نگار کے مطابق شیخ وقاص اکرم کے حلقہ این اے 89 سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے جبکہ ان کے و الد شیخ محمد اکرم، بھائیوں محمد نواز اکرم اور فواد اکرم کے کاغذات منظور کر لئے گئے۔ اٹھارہ ہزاری سے نامہ نگار کے مطابق میاں اعظم چیلہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے۔ علاوہ ازیں عام انتخابات کیلئے جاری شیڈول کے تیسرے مرحلے میں (آج) پیر سے ریٹرننگ افسروں کی طرف سے کاغذات نامزدگی پر فیصلوں کے خلاف اپیلسٹ ٹربیونلز میں اپیلیں دائر کرائی جا سکیں گی جو 10 سے 16 اپریل تک نمٹائی جائیں گی۔ الیکشن کمشن نے صدر مملکت کی منظوری کے خلاف اپیلوں کی سماعت کیلئے 9 ٹربیونلز تشکیل دیئے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن