مشرف کیخلاف بغاوت کیس چیف جسٹس بنچ سے الگ، سماعت آج ہو گی
اسلام آباد(آن لائن) سابق صدر پروےز مشرف کےخلاف بغاوت کے مقدمے کی سماعت سے چےف جسٹس افتخار محمد چودھری اچانک علےحدہ ہوگئے، جسٹس جواد اےس خواجہ کی سربراہی مےں دو رکنی بنچ آج پےر کو کےس کی سماعت کرے گا۔ سپرےم کورٹ کی جانب سے اس سے قبل مشرف کےخلاف بغاوت کےس چےف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی مےں تےن رکنی بنچ کے رو برو لگاےا گےا تھا تاہم اچانک اتوار کے روز اسے تبدےل کر دےا گےا، چےف جسٹس نے خود کو اس کےس سے علےحدہ کر لےا ہے اور اس کےس کو دوسرے بنچ مےں بھجوا دےا ہے جس کی سربراہی جسٹس جواد اےس خواجہ کر رہے ہےں۔ واضح رہے کہ سابق صدر پروےز مشرف کےخلاف سپرےم کورٹ مےں پانچ آئےنی درخواستےں جبکہ اےک سندھ ہائی کورٹ کے فےصلے کےخلاف اپےل دائر کی گئی ہے۔ ےہ درخواستےں راولپنڈی ہائی کورٹ بار کے ممبر توفےق آصف اور احسن الدےن شےخ نے علےحدہ علےحدہ دے رکھی ہےں۔ اس کے علاوہ اکرام چوہدری اےڈووکےٹ، لال مسجد کے خطےب مولانا عبدالعزےز نے بھی درخواست دائر کر رکھی ہے جبکہ مولوی اقبال حےدر نے سندھ ہائی کورٹ فےصلے کےخلاف اپےل دائر کر رکھی ہے جس کی آج پےر کو سماعت ہوگی۔ سےنئر قانون دانوں کا کہنا ہے چےف جسٹس کی جانب سے بنچ سے علےحدگی اےک صحےح کام ہے کےونکہ وہ بنچ کا حصہ رہتے تو اس بات کا خدشہ تھا ان پر جانبداری کا الزام لگ سکتا تھا کےونکہ مشرف نے نہ صرف ججوں کو گھروں مےں نظربند کےا تھا بلکہ چےف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو اےک طرف استعفیٰ دےنے کا حکم دےا تھا جبکہ دوسری طرف ان کےخلاف صدارتی رےفرنس دائر کےا تھا، اےک لحاظ سے ےہ کےس چےف جسٹس کےخلاف تھا اور اب مشرف کےخلاف درخواستےں آنے کے بعد بنچ پر جانبداری کی بات ہو سکتی تھی، اس لئے چےف جسٹس کا فےصلہ خوش آئند ہے۔