• news
  • image

تحریک انصاف نے چکوال میں 4 لوٹوں کو ٹکٹ دیدیے، کارکن سراپا احتجاج

اسلام آباد( آن لائن) ضلع چکوال میں تحریک انصاف کے ”جنون“ کو عبرتناک شکست اور شرمندگی کا سامنا، قومی اسمبلی کی 2 اور صوبائی اسمبلی کی 4 نشستوں پر ٹکٹ”لوٹوں“کو مل گئے،35 فیصد یوتھ کوٹہ کی بھی دھجیاں بکھیر دی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی بورڈ نے تحصیل ،ڈسٹرکٹ اور صوبائی پارلیمانی بورڈ کی سفارشات کو پس پشت ڈال کر ضلع چکوال کی قومی اسمبلی کی 2 اور صوبائی اسمبلی کی4 نشستوں پر ”لوٹوں“کو امیدوار نامزد کر دیا جس کے باعث ضلع چکوال میں تحریک انصاف کے ”جنون“کو سخت عزیمت اور شرمندگی کا سامنا ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے پارلیمانی بورڈ نے چیئرمین تحریک انصاف کو بھی اندھیرے میں رکھ کر این اے 61 تلہ گنگ سے مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے مسترد کردہ سردار منصور حیات ٹمن پارٹی ٹکٹ کے لئے نامزد کر دیا جنھوں نے نہ تو پارٹی ٹکٹ کے لئے درخواست دی اس کے برعکس اپنے دیرینہ کارکنوں جنھوں نے وقت پر نہ صرف پارٹی کو ٹکٹ کیلئے فیس کے ہمراہ درخواست دی بلکہ وہ ”لوٹوں“ سے زیادہ بہتر مقابلہ کرنے کی سکت بھی رکھتے تھے انہیں یکسر نظر انداز کر دیا گیا۔ دوسری جانب حلقہ پی پی 23 سے نامزد ہونے والے امیدوار کرنل (ر) سلطان سرخرو چند روز قبل تک مسلم لیگ (ن) اور سابق ضلع ناظم غلام عباس کے ساتھ اتحاد کیلئے کوشاں تھے۔کرنل (ر) سلطان سرخرو قبل ازیں 5 برسوں میں 6 مرتبہ سیاسی وفاداریاں تبدیل کر چکے ہیں۔حلقہ این اے 60 سے نامزد امیدوار یاسر سرفراز نے ڈیڑھ ماہ قبل تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی جبکہ حلقہ پی پی20کے امیدوار علی ناصر بھٹی اور حلقہ پی پی21سے امیدوار ماہا ترین راجہ بھی مسلم لیگ (ق)سے تحریک انصاف میں شامل ہوئے۔ذرائع کے مطابق ضلع چکوال کی تمام قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر”لوٹوں“کو ٹکٹ دینے کی اطلاعات کے بعد نظر یاتی کارکنوں نے انتخابی مہم سے علیحدگی اختیار کرتے ہوئے گھروں میں بیٹھ گئے ہیں۔
پارٹی کے ضلعی سیکرٹری جنرل شاہد اقبال ایڈووکیٹ کے مطابق عوام تحریک انصاف اور عمران خان کو ووٹ دینا چاہتے ہیں مگر ”لوٹوں“کو ٹکٹ ملنے کے بعد کوئی بھی ان لوگوں کو قبول کرنے کو تیار نہیںہے۔
تحریک انصاف

epaper

ای پیپر-دی نیشن