• news
  • image

پتنگ بازی سے جاں بحق بچے کے ورثاءکا بسنت کیخلاف پریس کلب کے باہر مظاہرہ

لاہور (پ ر) پتنگ بازی سے 11 سالہ حسیب کی ہلاکت پر متاثرین کا احتجاجی مظاہرہ چیئرمین شیخ امین قادری کی زیر قیادت ہوا۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے صر صوفی میاں محمد اعظم مرشد نے کہا چند دن کا اقتدار نگرانی ملتے ہی وزیراعلی نجم سیٹھی پر بسنت کا بھوت کیوں سوار ہو گیا جو کہ تمام شہریوں کے لئے ا نتہائی دکھ اور تشویش کا بات ہے۔ سپریم کورٹ کی طرف سے 2006ءسے عائد کردہ پابندی پر تمام منتخب حکومتیں عمل کرتی آرہی ہیں اور پوری انتظامیہ نے اس قتل و غارت کو روکنے کے لئے ایک اہم کردار ادا کیا ہے۔ پتنگ بازی کی داستان لاہوریوں کے خون سے رنگین ہے۔ پتنگ بازی کی وجہ سے 900 ہلاکتیں ریکارڈ ہو چکی ہیں اور اربوں کھربوں کا الیکٹرونک سامان جل چکا ہے اور کئی مارکیٹیں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے نظر آتش ہو چکی ہیں۔ پنجاب اسمبلی نے اس بڑے نقصان کو مدنظر رکھ کر قانون سازی کی جس میں جرمانہ، قید اور معاشرتی تذلیل کی کئی شکیں شامل کیں اور اس طرح کی مختلف سزائیں تجویز کیں۔ بسنت کی اجازت دینے سے پنجاب اسمبلی کے بنائے ہوئے قانون کا مذاق بن جائے گا۔ ایک دن کی بسنت کے حادثات کئی گھروں کے چراغ اور چولہے ٹھنڈے کر دے گی جسے پھر کبھی ا نتظامیہ کنٹرول نہیں کر سکے گی۔ چیف جسٹس افتخار چودھری نوٹس لیں۔ 

epaper

ای پیپر-دی نیشن