بلوچستان کے 10 اضلاع حساس قرار‘ دھمکیاں مل رہی ہیں‘ الیکشن کمشن کا فوج طلب کرنیکا فیصلہ
کوئٹہ (این این آئی + اے پی اے) الیکشن کمشن بلوچستان نے عام انتخابات میں صوبے کے حساس اضلاع میں فوج کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ کوئٹہ میں پریس بریفنگ کے دوران الیکشن کمشنر سید سلطان نے بتایا کہ کوئٹہ سمیت صوبے کے دس اضلاع میں امن و امان کی صورتحال اطمینان بخش نہیں، الیکشن کے موقع پر ان اضلاع میں سکیورٹی کے انتظامات بہتر بنانے کےلئے فیصلہ کیا گیا ہے کہ فوج کو طلب کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے گیارہ اضلاع میں ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرز تاحال تعینات نہیں ہو سکے تاہم الیکشن کمشن کی کوشش ہے کہ ان افسران کی عدم موجودگی سے انتخابات کے موقع پر کام متاثر نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے قومی اسمبلی کی چودہ نشستوں کےلئے چار سو چودہ امیدواروں کے کاغذات درست قرار دئیے گئے ہیں، صوبائی اسمبلی کی 51 نشستوں کےلئے مجموعی طور پر 1387 امیدوار میدان میں ہیں، سید سلطان بایزید نے کہا کہ حساس ترین علاقوں میں الیکشن میٹریل ہیلی کاپٹرز کے ذریعے پہنچایا جائے گا اور ووٹرز کے تحفظ کے لئے بھی تمام اقدامات کئے جائیں گے۔ دریں اثناءاے پی پی کے مطابق سید سلطان کا کہنا ہے کہ کسی بھی حلقہ میں بدامنی یا کشیدگی کی صورت میں فوج کو طلب کریں گے، بلوچستان کے اب تک جو دس اضلاع حساس قرار دئیے گئے ہیں، ان میں کوئٹہ، خضدار، آواران، مستونگ، پنجگور اور دیگر اضلاع شامل ہیں۔ ہمارے دفاتر کو دھمکیاں مل رہی یا ان پر حملے کئے جا رہے ہیں جس پر ہم نے اپنے تمام دفاتر ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں منتقل کر دئیے ہیں۔ اپیلیں کل تک دائر کی جا سکتی ہےں اس کے بعد 17 اپریل کو فیصلہ سنایا جائیگا اور 18 کو حتمی لسٹ جاری کر دی جائے گی۔
صوبائی الیکشن کمشن / فیصلہ