نگران حکومت چاہتی ہے الیکشن نہ صرف آزادانہق منصفانہ ہوں بلکہ نظر بھی آئیں‘ انتخابات ملتوی کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں : عارف نظامی
لاہور (خصوصی رپورٹر) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عارف نظامی نے کہا ہے کہ نگران حکومت کا ایک ہی مقصد ہے کہ آزادانہ و منصفانہ انتخابات نہ صرف کروائے جائیں بلکہ نظر بھی آئیں۔ الیکشن ملتوی کرنے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں۔ میڈیا کے ضابطہ اخلاق پر جس قدر ممکن ہوا عملدرآمد کروائیں تاہم میڈیا آزاد ہے اور میرے ہوتے ہوئے اس پر کوئی قدغن یا سنسر شپ نہیں لگائی جا سکتی اور نہ ہی میڈیا کے آزاد جن کو بوتل میں بند کرنے کی کوشش ہو سکتی ہے۔ وہ گذشتہ روز نوائے وقت گروپ کے ایڈیٹر انچیف مجید نظامی سے ان کے دفتر میں ملاقات کرنے کے بعد نوائے وقت، دی نیشن اور وقت نیوز سے خصوصی گفتگو کر رہے تھے۔ عارف نظامی نے مزید کہا کہ نگران حکومتیں آنے کے بعد امن و امان کی صورتحال بہتر ہے۔ ہماری حکومت چاہتی ہے کہ سیاسی جماعتیں اور امیدوار الیکشن کمشن کے قواعد و ضوابط کے مطابق انتخابی مہم چلائیں اور میڈیا کے لئے ضابطہ اخلاق پر بھی عمل ہو جائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نواز شریف، شہباز شریف، پرویز مشرف، عمران خان، چودھری نثار سمیت اہم سیاسی رہنماﺅں کے کاغذات نامزدگی منظور ہو گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نہیں سمجھتے کہ الیکشن کے مرکزی کھلاڑیوں کو الگ کرنے سے الیکشن منصفانہ رہ سکےں گے۔ تاہم ماضی میں سب کچھ چلتا رہا ہے اس لئے جن لوگوں نے جھوٹ بولا اور جعلی ڈگریاں دی تھیں ان کے خلاف ہونے والی کارروائی پر محسوس ہو رہا ہے کہ شاید کچھ زیادہ سختی ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن ضرور ہوں گے اور وقت ہی پر ہوں گے الیکشن کا ملتوی ہونا زیر غور نہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مرکزی دھارے میں شریک جماعتیں الیکشن ملتوی کرنا برداشت نہیں کریں گی۔ دہشت گردی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وہ اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے تاہم انفراسٹرکچر کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔ حال ہی میں ایک تخریب کاری کی واردات کے بعد سوات میں بجلی بند رہی۔ وزیراعظم نے اس پر خصوصی ہدایات دی ہیں کہ ”سول آن رسٹ“ کی صورتحال پیدا نہ ہو۔ الطاف حسین کی جانب سے الیکشن آگے لے جانے کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے نظریہ پاکستان کی بھی تاویل کی ہے ضروری نہیں کہ دوسری جماعتیں ان کی رائے سے متفق ہوں۔ آئین کے آرٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ کے حوالے سے سوال کے جواب میں انہوں نے انہیں ضیاءالحق کی باقیات قرار دیا تاہم کہا کہ 18ویں ترمیم اتفاق رائے سے لانے والی دونوں جماعتیں انہیں بھی ختم کر سکتی تھیں اب ان کی طرف سے شکایت کرنے کا یہ موقع نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی پر سیاسی رہنماﺅں کو انتخابی مہم کے سلسلے میں اظہار خیال کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق ملنا چاہئے اب جبکہ الیکشن میں چند ہفتے رہ گئے ہیں اس سلسلے میں کیا کچھ ہو سکے گا وہ نہیں کہہ سکتے۔
عارف نظامی