اسلام آباد ہائیکورٹ : پرویز اشرف کے حلقہ میں ترقیاتی ٹھیکوں کی منسوخی کیخلاف انٹر کورٹ اپیل مسترد
اسلام آباد (وقائع نگار + نوائے وقت نیوز) اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے حلقہ میں ترقیاتی ٹھیکوں کی منسوخی کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل مسترد کر دی۔ پےر کے روز عدالت عالےہ کے چیف جسٹس انور خان کاسی اور نورالحق قریشی پر مشتمل ڈویژن بنچ نے مقدمہ کی سماعت کی۔ راجہ پرویز اشرف کے وکیل وسیم سجاد نے عدالت میں م¶قف اختیار کیا عدالت عالےہ کے سنگل بنچ نے راجہ پرویز اشرف کو سنے بغیر عدالتی حکم میں سخت الفاظ استعمال کئے ہےں۔ گوجر خان کے حلقے مےں ان ترقےاتی کاموں کا کنٹریکٹ دیا ہی نہیں گیا اور نہ ہی راجہ پرویز اشرف کو نوٹس بھی جاری کیا گیا۔ انہوں نے عدالت مےں کو بتاےا کہ این ایل سی بھی پی ڈبلیو ڈی کی طرح حکومتی ادارہ ہے۔ عدالتی حکم میں اتنے سخت الفاظ استعمال کئے گئے ہےں جو کاغذات نامزدگی کی سکروٹنی میں رکاوٹ بنے ہوئے ہےں۔ وسےم سجاد نے کہا کہ 1958ءمیں فیروز خان نون کے کیس میں بھی ایساہی حکم دیا گیا تھا جس پر فاضل چیف جسٹس انور خان کاسی نے ریمارکس دئیے کہ یہ 2013ءہے آگے کی بات کریں، آپ جانتے ہیں ملک کس دوراہے پر کھڑا ہے۔ بعدازاں عدالت نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے انٹرا کورٹ اپیل مسترد کر دی۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے حلقے میں ساڑھے نو ارب روپے کے ترقےاتی فنڈز کے اجرا کو ننگی کرپشن قرار دےتے ہوئے نےب کو سابق وزےراعظم راجہ پروےز اشرف ان کے پرنسپل سےکرٹری قاضی اےوب، سےکرٹری ہا¶سنگ، ڈائرےکٹر جنرل پاک پی ڈبلےو ڈی اور اےن اےل سی حکام کے خلاف فوری طور پر انکوائری شروع کرنے کا حکم دےا تھا۔ فاضل عدالت نے گوجر خان کے حلقے کے لئے دئےے گئے مذکورہ کنٹرےکٹس کو منسوخ کرتے ہوئے اےن اےل سی کو ساڑھے تےن ارب روپے واپس جمع کروانے کا حکم دےا تھا۔
اپیل مسترد