پنجاب : اہم شخصیات کی سکیورٹی واپس، محکموں نے ایک ارب مانگ لئے
لاہور (معین اظہر سے) پنجاب میں الیکشن انتظامات کے حوالے سے مختلف محکموں نے ایک ارب روپے کی رقم طلب کر لی۔ تمام ڈی سی اوز نے الیکشن کمشن کے حکام کو گاڑیاں فراہم کرنے کے لئے فنڈز مانگے ہیں۔ تمام سابق وزیروں، ججوں، اعلیٰ افسروں اور دیگر وی آئی پی وزارت کی سکیورٹی پر متعین پولیس گارڈ واپس منگوانے کے احکامات جاری کر دئیے گئے جبکہ وی وی آئی پی سے 75 فیصد سکیورٹی واپس منگوائی جا رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کے حوالے سے پنجاب پولیس نے 50 کروڑ روپے پنجاب حکومت سے مانگ لئے ہیں جبکہ ڈی پی اوز نے علیحدہ رقم کا مطالبہ کر دیا ہے۔ اسی طرح پنجاب حکومت نے وزارت داخلہ سے تین ہیلی کاپٹر مانگے ہیں اور واپڈا کو خط لکھ دیا ہے کہ الیکشن کے دن پنجاب میں لوڈ شیڈنگ نہ کی جائے۔ حساس ترین پولنگ سٹیشنوں کے اندر ویڈیو ریکارڈنگ سسٹم لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حساس پولنگ سٹیشنوں کے باہر کیمرے لگیں گے۔ رپورٹ کے مطابق موجودہ انتخابات پاکستان کی تاریخ کے مہنگے ترین انتخابات کا شکل اختیار کرتے جا رہے ہیں۔ اس بارے میں پنجاب پولیس نے مختلف اضلاع کے ڈی پی او کی طرف سے سکیورٹی انتظامات کے لئے تقریباً 50 کروڑ روپے گرانٹ کا کیس محکمہ خزانہ کو بھجوایا ہے جبکہ تمام ڈی سی اوز کو ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ وہ الیکشن کمشن کے مقامی عملے کو دو گاڑیاں فراہم کر دیں۔ ڈی سی اوز نے اس کے لئے فنڈز مانگ لئے اور کہا ہے کہ ان کے پاس فالتو گاڑیاں نہیں ہیں حکومت پنجاب اس کے علاوہ چار ہزار کیمرے صوبے بھر کے حساس پولنگ سٹیشنوں کے باہر نصب کئے جائیں گے۔ ایسے سٹیشنوں کی تعداد 3059 ہے۔ اس کے لئے پانچ کروڑ روپے کے فنڈز مانگے گئے ہیں۔ تمام امیدواروں کو پولیس کی طرف سے پانچ سکیورٹی گارڈ فراہم کرنے کا فیصلہ واپس لے لیا گیا جبکہ ویڈیو ریکارڈنگ سسٹم بھی تقریباً 2600 پولنگ سٹیشنوں میں لگ ایا جائے گا جس کے لئے پانچ کروڑ سے 10 کروڑ تک خرچہ آئے گا۔
اہم شخصیات سکیورٹی