• news
  • image

آئیے لوڈشیڈنگ کیخلاف جہاد کریں

قانون اور قانون کے محافظ اجازت دیں تو ان تمام لوگوں کے چہرے نوچ لوں جنہوں نے گذشتہ 10/15 سال سے عوام کو اندھیروں میں رکھا ہوا ہے اور وہ بے حس مقتدر طبقہ ہر طرف سے بے نیاز ہو کر اقتدار کے مزے لوٹنے میں مصروف رہا۔ ذاتی خزانے بھرتا رہا۔ عوام کے مقدر میں لوڈشیڈنگ کا عذاب لکھ دینے والے بااختیار حکمرانوں کا جرم آئین کی شق 6 سے اگر بڑا نہیں تو برابر ضرور ہے۔
پرویز مشرف پر آئین کی دفعہ 6 کے تحت مقدمہ چلانے کا مطالبہ کرنے والے یہ ڈیمانڈ کیوں نہیں کرتے کہ جس جس حکمران نے دس پندرہ سال سے عوام کو لوڈشیڈنگ کے عذاب سے نکالنے کے لئے کچھ نہیں کیا انہیں سب سے پہلے مینار پاکستان کے سائے تلے سرعام پھانسی دی جائے۔ آئین کی دفعہ 63,62 پر عملدرآمد کرانے کا مطالبہ کرنے والے لوڈشیڈنگ کے مسئلہ پر نہ جانے کیوں خاموش ہیں۔ اسے پاکستانی لیڈروں کی بے حسی اور عوام دشمنی ہی کہا جا سکتا ہے کہ کسی پائے کے لیڈر نے لوڈشیڈنگ پر عوام کو سڑکوں پر آنے کی کال نہیں دی جس سے ثابت ہوتا ہے کہ پاکستان کی ہر سیاسی جماعت ہر بڑا لیڈر اپنے اپنے ایجنڈے پر کام کر رہا ہے۔ لوڈشیڈنگ چونکہ عوامی ایشو ہے اس لئے ہر کوئی اسے پس پشت ڈال رہا ہے۔لوڈشیڈنگ نے عوام کو ذہنی مریض بنا کر رکھ دیا ہے۔ لوڈشیڈنگ نے صنعت و زراعت کے پہئے کو نقصان پہنچایا ہے۔
پہلے پہل تو میری رائے تھی کہ طویل ترین لوڈشیڈنگ PPP کی حکومت کو ناکام اور بدنام کرنے کے لئے کی جا رہی ہے مگر گذشتہ چند روز سے ہونے والی لوڈشیڈنگ نے مجھے اپنی رائے بدلنے پر مجبور کر دیا ہے۔ اب تو PPP کی حکومت نہیں ہے اس تناظر میں ایک بات ابھر کر سامنے آئی ہے کہ موجودہ لوڈشیڈنگ کی لہر بھی ایک سازش کے تحت کی جا رہی ہے جس کا مقصد ملک خصوصاً پنجاب اور خاص کر لاہور میں ایسا ماحول پیدا کرنا ہے جس کے باعث لوگوں کے اندر غصہ پیدا ہو نفرت سر اٹھائے اور لوگ جذباتی ہو کر ایسا کچھ کر بیٹھیں جسے انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی وجہ قرار دیا جا سکتا ہو۔ شہر کے درودیوار چغلی بھی اس بات کی کھا رہے ہیں کہ لوڈشیڈنگ کی حالیہ جان لیوا لہر پنجاب خاص کر لاہور میں داخل کی گئی ہے مقصد....؟ عقلمندوں کے لئے اشارہ ہی کافی ہے۔ یہ سازش اور ملی بھگت نہیں تو کیا ہے کہ چیئرمین واپڈا حکم دے کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ ختم کی جائے یا اس پر کنٹرول کیا جائے سازشی لوگ شائد اسی حکم کا انتظار کر رہے تھے کہ اس حکم کے فوراً بعد انہوں نے غیر اعلانیہ اور طویل ترین لوڈشیڈنگ کے تمام ریکارڈ توڑنا شروع کر دئیے ہیں۔
اہل دانش کی رائے ہے کہ اگر قانون کے رکھوالے، عوام اور پاکستان کی جغرافیائی سرحدوں کے محافظ متحد ہو کر ذمہ داروں سے باز پرس کریں ان کا احتساب کریں تو کوئی وجہ نہیں کہ سچ سامنے نہ آئے کہ لوڈشیڈنگ ختم کرنے میں کیا کیا رکاوٹیں حائل رہی ہیں کس کس نے کیا کیا کھیل کھیلا ہے۔ حکومتی اراکین تماشائی کیوں بنے رہے۔ انہوں نے لوڈشیڈنگ کی لعنت ختم کرانے کے لئے حکمرانوں پر دباﺅ کیوں نہ ڈالا۔ میں پاکستان کے مظلوم لوگوں سے پوچھوں کہ کیا مجبوری تھی ان کی مسلسل ظلم سہنے کی لوڈشیڈنگ کا عذاب بھگتنے کی۔
میں پاکستانی عوام کا دکھ سوال کے روپ میں میرہزار خان کھوسو اور نجم سیٹھی کے سامنے رکھ رہا ہوں کہ لوگ پوچھتے ہیں کہ کیا وجہ ہے کہ انتخابات سر پر آئے ہیں لوڈشیڈنگ کرنے والوں نے ات مچا دی ہے۔ دورانیہ بڑھا دیا ہے۔ لوگ اس سوال کا جواب نگرانوں سے جاننا اور سننا چاہتے ہیں۔
باخبر لوگوں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بجلی کی کمی نہیں ہے بشرطیکہ حکمرانوں کے دلوں کے اندر عوام کا تھوڑا بہت درد ہو۔ لوڈشیڈنگ کی حالیہ لہر چند گھنٹوں میں ختم کی جا سکتی ہے اگر نگران حکومت دل بڑا کرکے بجلی بنانے والی کمپنیوں کو فیول بروقت و بغیر کسی تاخیر کے سپلائی کر دے تو۔ مگر لگتا ہے کہ ہمارے نگران حکمرانوں کی ترجیحات کچھ اور ہی ہیں۔ یہ فرض اور ذمہ داری نجم سیٹھی کی نہیں تو کس کی ہے کہ وفاق کو جھنجھوڑیں اور پوچھیں کہ پنجاب اور اس کے لوگوں کے ساتھ سوتیلے پن کا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے۔ ابھی تک تو لوگ اس اینگل پر سوچ رہے ہیں مگر کچھ عرصہ بعد ان کی رائے تبدیل بھی ہو جائے گی۔
چلتے چلتے چند باتیں نگرانوں کے گوش گزار کرانا چاہتا ہوں کہ اگر ان کے سینوں کے اندر بیمار انسانیت کا درد موجود ہے، لوڈشیڈنگ کی اذیت اور نقصانات سے آگاہ ہیں اور اس میں کمی چاہتے ہیں تو انہیں لوڈشیڈنگ کی ایک اہم وجہ کا توڑ کرنا ہو گا اور وہ وجہ ہے بجلی چوری کا بڑھتا ہوا رجحان۔ اس ضمن میں ایسا قانون بننا چاہئے کہ بجلی چوری کرنے اور کروانے والے دونوں ملزم/ مجرم ہوں گے۔ ایسا کرنے سے بجلی چوری پر کافی کنٹرول کیا جا سکے گا لیکن ہمارے یہاں صرف بجلی چوری کرنے والے سزاوار سمجھا اور قرار دیا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ بجلی چوری کا سلسلہ رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ اگر ہم نے بجلی چوری کرانے والوں کو بھی سزا دینا شروع کر دی تو کوئی وجہ نہیں کہ بجلی چوری پر قابو نہ پایا جا سکے۔
لوڈشیڈنگ کی حالیہ لہر کے کیا اسباب ہیں اس حکومت سے زیادہ سازشی ٹولہ جانتا ہے البتہ اس کا روکے جانا ہی ضروری ہے بصورت دیگر نگران حکومت اور عوام ممکنہ نتائج بھگتنے کے لئے تیار رہیں اور وہ نتائج جان لیوا بھی ہو سکتے ہیں۔ حروف آخر، آئیے لوڈشیڈنگ کے خلاف جہاد کریں۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن