بمباری سے مروں گا نہ عسکریت پسندوں کے خوف سے، فاقہ کشی جان لے لیگی: طالب علم وادی تیراہ
لندن /خیبرایجنسی (آئی این پی ) خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ کے طالب علم نے کہا کہ میری موت بمباری اور عسکریت پسندوں کے ہاتھوں قتل سے نہیں ،فاقہ کشی سے ہوگی ۔ پرائمری سکول کا طالب علم ہوں، تیراہ کے علاقے اکاخیل میں پھنس کر رہ گیا ہوں، ہمارے ہاں نہ نقل مکانی کا راستہ موجود ہے اور نہ ہی یہاں رہنے کی سہولت ہے۔جمعرات کو برطانوی نشریاتی ادارے کو کئے گئے ٹیکسٹ میسیج میں انہوں نے کہا کہ میں تیراہ میں جاری آپریشن کے دوران بمباری سے نہیں ڈرتا اور نہ ہی مجھے عسکریت پسندوں کے ہاتھوں قتل ہونے کی فکر ہے تاہم اگر میری موت واقع ہوئی تو صرف اور صرف فاقہ کشی کی وجہ سے ہوگی۔انہوں نے کہا کہ تیراہ میں سکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان گزشتہ کئی دنوں سے شدید جھڑپوں کے باعث علاقے میں حالات انتہائی کشیدہ ہوگئے ہیں جس کی وجہ سے اب بھی سینکڑوں افراد گھروں میں پھنسے ہوئے ہیں۔ تیراہ میں اشیائے خورد ونوش کی شدید قلت پیدا ہو چکی ہے جبکہ تمام تعلیمی ادارے اور بازار بند ہو چکے ہیں۔ مرد و خواتین نفسیاتی مریض بن چکے ہیں۔ یاد رہے کہ خیبر ایجنسی میں لشکر اسلام اور انصارالاسلام کے جنگجوں کے درمیان گزشتہ کئی سالوں سے جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اب تک دونوں جانب سے بڑی تعداد میں لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔