امریکہ کو ڈرون حملوں کی اجازت دی : مشرف کا اعتراف
نیویارک(نمائندہ خصوصی+آن لائن+ثنا نیوز) سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے پہلی بار اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے امریکہ کو خفیہ طور پر ڈرون حملوں کی اجازت دی تھی۔ امریکی ٹی وی سی این این کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ کچھ مواقع پر ڈرون حملوں کی اجازت دی گئی تھی۔ حملوں کی اجازت ایسی صورت میں دی جا سکتی تھی جب ہدف تنہا ہو اور حملے کی صورت میں کسی بڑی تباہی کا امکان نہ ہو۔ اس سے پہلے جنرل مشرف اور دیگر پاکستانی رہنما امریکہ کے ساتھ ڈرون حملوں کے کسی معاہدے سے انکار کرتے رہے ہیں اور ان کا کہنا تھا کہ یہ حملے انکی اجازت کے بغیر ہو رہے ہیں۔ مشرف کا کہنا تھا کہ شدت پسند پہاڑوں کے ان علاقوں میں رہتے تھے جہاں پہنچنا ممکن نہیں ہوتا تھا۔ فوج اور انٹیلی جنس یونٹس سے بات چیت کے بعد پاکستانی رہنما ڈرون حملوں کی منظوری دیتے اور ان حملوں کی اجازت صرف ایسی صورت میں تھی جب خود پاکستانی فوج کے پاس اس کارروائی کا موقع نہ ہو۔ پرویز مشرف نے اعتراف کیا کہ 2004 میں نیک محمد کو ڈرون حملے میں ہی مارا کیا گیا تھا۔ انسداد دہشت گردی سے متعلق خود ایک امریکی ادارے نے پاکستان کے قبائلی علاقوں پر امریکی ڈرون حملوں کی تعداد اور جانوں کے ضیاع کے تازہ اعداد و شمار بھی جاری کیے ہیں، پاکستانی سرزمین پر اب تک 351 ڈرون حملوں میں 3308افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔ پیپلز پارٹی کے حالیہ پانچ سالہ دور حکومت میں 340ڈرون حملوں میں تین ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بنے۔ وکی لیکس، پیپلز پارٹی کے سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی کی ڈرون حملوں کی حمایت کا انکشاف کر چکی ہے۔ بعض حلقوں کے مطابق سابقہ حکومت کی اس بارے امریکہ کے ساتھ خاموش غیر اعلانیہ مفاہمت تھی۔ پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی میں غیر تحریری معاہدوں کا امکان ظاہر کیا گیا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ پارلیمانی قومی سلامتی کمیٹی نے امریکی و اتحادی افواج کے ساتھ تعاون کی پالیسی پر نظر ثانی کرتے ہوئے تعاون کے لئے نئی شرائط کار طے کی تھیں ان شرائط کارکے تحت حکومت پاکستان کو دہشت گردی کےخلاف پالیسی کے جائزہ کی ہدایت بھی کی گئی تھی۔ گزشتہ روز سابق فوجی صدر جنرل پرویز مشرف کا ڈرون حملوں بارے امریکہ کے ساتھ ”سیکرٹ ڈیل،، کا کھلے عام اعتراف سامنے آگیا ہے۔ یاد رہے کہ وکی لیکس میں پیپلز پارٹی کے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بارے یہ انکشاف بھی سامنے آچکاکہ پاکستان میں تعینات سابق امریکی سفیر این ڈبلیو پیٹرسن سے ایک ملاقات میں یوسف رضا گیلانی نے کہا تھا مجھے اس کی کوئی پروا نہیں، ہم قومی اسمبلی میں احتجاج ضرور کریں گے تاہم ان حملوں کو نظر انداز کر دیں گے۔
مشرف/ڈرون