اوگرا کا ریکارڈ قبضے میں لینے کا حکم‘ ملک میں لوٹ مچی ہے : چیف جسٹس
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+نوائے وقت نیوز+ایجنسیاں) سابق وزیراعظم گیلانی اور راجہ پرویز اشرف کے دور میں سی این جی سٹیشنز کے غیر قانونی لائسنس دینے کے خلاف ازخود نوٹس مقدمہ کی سماعت میں عدالت نے اوگرا کا متعلقہ ریکارڈ قبضہ میں لے کر کارروائی کیلئے ڈی جی ایف آئی اے کو حکم دے دیا، عدالتی حکم میں کہا گیا کہ ایف آئی اے فوری کارروائی کرتے ہوئے سی این جی سٹیشنز کے غیر قانونی اجراءسے متعلق ریکارڈ، سی این جی کنکشن کیلئے درخواستوں کی فائلیں ایف آئی اے میں لے جا کر جامع رپورٹ آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کریں جبکہ اوگرا کے ایگزیکوٹ ڈائریکٹر معظم حسین کی گرفتاری کے معاملے کو التواءمیں رکھا جائے، سیکرٹری وزارت پٹرولیم سے وضاحت طلب کی گئی ہے کہ وہ پالیسی میں نرمی بیرون ملک سے درآمد کئے جانے والے گیس سلنڈروں کا ریکارڈ، درآمد کنندگان اور 2011ءکی پالیسی بارے رپورٹ 15 اپریل کو عدالت میں پیش کریں۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ پالیسی میں نرمی رولز کے خلاف نہیں کی جاسکتی حکومتی معاملات اس طرح نہیں چلنے کے چند شراکت داروں کے کہنے پر پالیسی تبدیل کردی جائے۔ سب کو جیل بھیجیں گے تو معاملہ ٹھیک ہو جائے گا عدالت سے ہوشیاری نہیں چلنے دیں گے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جس ملک کو ملٹی نیشنل یا شراکت دار چلا رہے ہوں وہاں عوام کے فائدہ اور پریشانی کی بات کون سوچتا ہے جس شراکت دار کی سفارش آئی اس کیلئے قانون میں رد و بدل کرکے سہولیات فراہم کی گئیں چیف جسٹس نے اوگرا کا ریکارڈ پیش کرنے پر شدید اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ عدالتی حکم پر عمل نہ کرنے کی جرا¿ت کیسے کی گئی۔ عدالت چیئرمین اوگرا کو بھی بلائے گی۔ لائسنس پابندی کے باوجود گیلانی کے دور میں غیر قانونی لائسنس دیئے گئے پالیسی کی منظوری راجہ پرویزمشرف نے دی۔ جسٹس عظمت سعید کا کہنا تھا کہ پابندی سے قیمتوں نے یک دم جمپ کیا عدالت سے معاملات کو جان بوجھ کر چھپایا جا رہا ہے تاکہ ریکارڈ میں تبدیلی کیلئے وقت مل سکے پابندی کس کیلئے کھولی اور لگائی جاتی رہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ ڈی جی اوگرا نے عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کرکے یہ حکم جاری کرنے پر مجبور کیا۔ سارے ملک کے اندر لوٹ مار مچی ہوئی ہے۔ عدالت کا مقصد ملکی دولت کا تحفظ کرنا ہے۔ کسی کو ملکی دولت لوٹنے نہیں دینگے۔ دوسری جانب ایف آئی اے نے 82 ارب کے اوگرا سکینڈل کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے، پہلے مرحلے میں اوگرا کے دفتر پر چھاپہ مار کر ڈیڑھ ہزار سے زائد فائلیں قبضے میں لے لی گئی ہیں، اس سکینڈل کے مرکزی کردار توقیر صادق سمیت دیگر ملزمان کی گرفتاریوں کیلئے بھی جلد چھاپے مارے جائیں۔
اوگرا کیس