ہڑتالوں سے کاروباری دنوں میں کمی ہوئی‘ قیمتیں بڑھنے کا امکان ہے : سٹیٹ بنک
کراچی (نوائے وقت رپورٹ + اے پی اے) سٹیٹ بنک نے آئی ایم ایف کو قرض کی ادائیگیوں کی وجہ سے زرمبادلہ کے ذخائر میں تشویشناک حد تک کمی کے پیش نظر مہنگائی میں مزید اضافہ کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ سٹیٹ بنک کی جانب سے جاری کردہ سہ ماہی مالیاتی جائزہ رپورٹ کے مطابق غیر ملکی ادائیگیوں کے باعث ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 44 کروڑ ڈالر کمی کے بعد 11 ارب 75 کروڑ ڈالر کی سطح پر آگئے ہیں، مرکزی بنک کے پاس 6 ارب 69 کروڑ ڈالر کے زرمبادلہ ذخائر ہیں، یہ ذخائر 2 ماہ سے بھی کم درآمدی بل کے برابر ہیں۔ رپورٹ کے مطابق آئے دن کی ہڑتالوں کی وجہ سے کاروباری دنوں میں کمی ہوئی امن و امان کی صورت حال بھی تجارتی سرگرمیوں میں رکاوٹ بنی رہی جس کی وجہ سے ملکی ترقی کی شرح نمو 3 سے 4 فیصد اور مالیاتی خسارہ 7.5 فیصد رہے گا۔ زراعت کی پیداوار ہدف کے مقابلے میں کم، ترسیلات زر 14 ارب روپے سے زائد رہنے کا امکان ہے۔ سہ ماہی رپورٹ کے مطابق انتخابات کے باعث مقامی کمپنیاں سرمایہ کاری کرنے میں جھجک کا مظاہرہ کر رہی ہیں جبکہ حکومت مالیاتی خسارہ پورا کرنے کے لئے سٹیٹ بنک سے قرض لے رہی ہے، حکومت کو ٹیکس آمدن اور توانائی کے بحران کو جلد حل کرنا چاہے۔ حالیہ صورت حال میں روپے کی گرتی ہوئی قدر سے مہنگائی بڑھ سکتی ہے اور کرنٹ اکاو¿نٹ خسارہ جی ڈی پی کا ایک فیصد تک رہنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ رواں مالی سال میں قیمتیں اوسطاً 8 سے 9 فیصد بڑھنے کا امکان ہے۔ جولائی سے دسمبر کی اس رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال میں معیشت کے 3.5 سے 4 فیصد ترقی کرنے کا امکان ہے۔ حکومت کے معیشت کے اہداف رواں مالی سال میں حاصل ہونا مشکل ہے۔ رواں مالی سال میں قیمتیں اوسطاً 8 سے 9 فیصد بڑھنے کا امکان ہے۔ حکومت کی سٹیٹ بنک سے قرض لینے کی رفتار میں اضافہ ہو گا۔ حکومت مالیاتی خسارہ پورا کرنے کے لئے سٹیٹ بنک سے قرض لے رہی ہے۔ مالیاتی خسارہ رواں مالی سال 6.5 سے 7.5 فیصد رہنے کا امکان ہے۔ الیکشن کی آمد کی وجہ سے مقامی کمپنیاں سرمایہ کاری کرنے میں جھجک کا مظاہرہ کر رہی ہیں۔ حکومت کو ٹیکس آمدن اور توانائی کے عمران کو جلد حل کرنا چاہئے۔