• news
  • image

چین‘ امریکہ کا کوریائی جوہری پروگرام ترک کرانے کیلئے مشترکہ کوششوں پر اتفاق‘ سائبر سیکورٹی ورکنگ گروپ قائم کرنیکا اعلان

بیجنگ نیو یارک (اے پی پی+ این این آئی+ نمائندہ خصوصی) امریکی سیکرٹری خارجہ جان کیری نے بیجنگ میں چین کے صدر زی جن پنگ سے ملاقات کی۔ گریٹ ہال آف ری پیپلز میں ملاقات کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے چین کے صدر سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں جزیرہ نما کوریا، ایران کے ایٹمی ہتھیاروں، شام اور مشرق وسطی کے سیاسی بحران اور دنیا بھر میں اقتصادی چیلنجوں کا سامنا ہے جس پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ دونوں رہنماﺅں نے جزیرہ نما کوریا کی صورتحال کے علاوہ علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کیا۔امریکی وزیر خارجہ نے شمالی کوریا کا بحران حال کرنے میں چین کے کردار پر زور دیا۔ ملاقات کے بعد اخبار نویسوں سے گفتگو کرتے ہوئے جان کیری نے کہا کہ چین کے صدر زی جن پنگ سے ملاقات انتہائی مثبت اور تعمیری رہی ہے۔ چینی صدر نے کہا کہ چین اور امریکہ کے دو طرفہ تعلقات کا نیا تاریخی دور شروع ہو گیا ہے تاہم انہوں نے جزیرہ نما کوریا پر اپنا بیان نہیں دیا۔ امریکہ اور چین نے جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کے لیے مل جل کر کام کرنے کے ارادے کا اظہار کیا ہے۔ جبکہ چین کا کہنا ہے کہ وہ امریکہ کے ساتھ مل کر شمالی کوریا کو اس بات پر رضامند کرنے کے عمل میں شریک ہو گا کہ وہ اپنا جوہری پروگرام ترک کر دے اور تمام معاملات کو بات چیت کے ذریعے حل کرے۔ چین کے خارجہ پالیسی کے سربراہ یینگ جائچی نے کہا کہ شمالی کوریا کی جانب سے امریکہ اور جنوبی کوریا کو دھمکیاں دینے کے بعد پیدا ہونے والے محاذ آرائی کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی ضرورت ہے۔ امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے یہ بھی کہا کہ جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے کی پالیسی کو مزید موثر اور سخت کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اگر اس میں کسی قسم کی پیش رفت نہیں ہوتی تو کسی قسم کے اقدامات کی گنجائش رکھی جا سکے۔ بیجنگ میں جان کیری نے چینی صدر ژی جن پنگ اور وزیر خارجہ وینگ یی سے ملاقات کی۔ چینی صدر جن پنگ نے کہا کہ دنیا ایک بہت ’نازک وقت سے گزر رہی ہے جس میں بہت سے پیچیدہ مسائل اسے درپیش ہیں۔ ان کے مطابق ان مسائل میں’ایران اور اس جوہری ہتھیاروں کا مسئلہ، شام اور مشرق وسطیٰ کا مسئلہ اور دنیا کی معیشت کا وسیع تر مسئلہ ہے جس میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ’جزیرہ نما کوریا میں جوہری ہتھیاروں کے مسئلے کو صحیح طور پر حل کرنا تمام فریقوں کے حق میں ہے اور یہ ان تمام فریقوں کی مشترکہ ذمہ داری بھی ہے۔ امریکہ اور چین سائر سکیورٹی ورکنگ گروپ قائم کریں گے۔ بیجنگ میں جاتے کیری نے سٹیٹ قونصلر سے ملاقات کی اور خطے کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے شمالی کوریا کو بھی جوہری ہتھیاروں کے استعمال سے روکنے کیلئے بھی مشترکہ کوششیں کرنے پر اتفاق کیا ادھر وائٹ ہا¶س کے ترجمان نے کہا شمالی کوریا اس قابل نہیں کہ وہ جوہری میزائل چلا سکے۔ بھارتی وزیر دفاع اے کے انتھونی نے کہا ہے کہ شمالی کوریا اور جنوبی کوریا کے درمیان مذاکرات کے ذریعے کشیدگی کا خاتمہ ہونا چاہئے۔ جنگ مسائل کا حل نہیں ہوتی انہوں نے کہا کہ بھارت کی خطے میں پوزیشن یہ ہے کہ یہاں مزید جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملکی سلامتی کے تحفظ کیلئے اپنی فوج کو مسلح کرنے کے لئے تمام تر ممکنہ اقدامات کیلئے پرعزم ہے انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری فوج کر 45 ممالک کا دفاعی تعاون حاصل ہے جبکہ دیگر ممالک بھی ہمارے ساتھ تعاوی کیلئے تیار ہیں۔ شمالی کوریا پر ممکنہ حملے کی صورت میں فلپائن نے امریکہ کو اڈے دینے کا عندیہ دیدیا ہے۔
شمالی کوریا

epaper

ای پیپر-دی نیشن