موقف نہیں سنا‘ پی سی بی نے آئی سی سی کے دباﺅ پر یک طرفہ کارروائی کی : ندیم غوری
لاہور(سپورٹس رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے پابندی کا شکار ہونے والے امپائر ندیم غوری نے کہا کہ پی سی بی نے آئی سی سی کے دباو¿ پر یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے سزا سنائی جس کے خلاف جلد اپیل کرینگے۔ بھارتی پلیئر سریش رائنا دو مرتبہ پکڑا گیا لیکن اس کے خلاف کسی نے کوئی کارروائی عمل میں نہیںکی۔ اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا مجھے ایک ایسے جرم کی سزا دی گئی جو انہوں نے کیا ہی نہیں۔ سری لنکن پریمیئر لیگ میں جب میں نے کسی میچ کو سپروائز ہی نہیں کیا تو سزا کس بات کی دی گئی ہے۔ چیئرمین پی سی بی ذکاءاشرف سے میری اپیل ہے کہ وہ معاملے کا جائزہ لیکر مجھے انصاف مہیا کریں۔ ندیم غوری نے کہا کہ 10 سال تک آئی سی سی ایلیٹ پینل میں شامل رہا کبھی ایسا کوئی واقعہ پیش نہیں آیا جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو بھی میرا سابقہ ریکارڈ مد نظر رکھنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ پی سی بی نے فیصلہ کرنے کے پہلے میرا کوئی موقف نہیں سنا، پاکستان کرکٹ بورڈ سے فیصلے کی کاپی اور ثبوت ملنے کے بعد اپیل کرونگا۔ انہوں نے بھارتی سازش میں شریک افراد کی جانب سے انہیں بھجوائے جانے والے کنٹریکٹ کی کاپی بھی دکھائی جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میں آفر کی گئی تھی کہ انہیں فی میچ ساڑھے چار ہزار ڈالر میچ فیس کے علاوہ مہینے کے ایک لاکھ ڈالر بھی ملیں گے۔ ندیم غوری نے کہا کہ میں دل کے عارضہ میں مبتلا ہونے کی وجہ سے بیڈ ریسٹ پر تھا لہذا میں نے کوئی معاہدہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ سٹرنگ آپریشن میں جو باتیں ہو رہی تھیں ان کا میچ فکسنگ سے کوئی تعلق نہیں میں نے انہیں کہا تھا کہ اگر وہ مجھ سے معاہدہ کرنا چاہتے ہیں تو پی سی بی سے انہیں بات کرنا ہوگی۔ انہوں نے کہا جو شخص سوشل میڈیا پر مجھ سے باتیں کر رہا تھا اس نے غیر رسمی گفتگو میں پوچھا تھا کہ کیا امپائر جان بوچھ کر غلط فیصلہ دے سکتا ہے جس پر میں نے انہیں کہا تھا کہ غلطی ہو سکتی ہے لیکن جان بوجھ کر ایسا نہیں کیا جاتا۔ ندیم غوری نے کہا کہ مجھے جان بوجھ کر پھنسایا گیا جس واقعہ پر مجھے سزا دی گئی ہے اس کا حقیقت سے دور کا بھی تعلق نہیں ہے۔