کراچی میں تشدد نہ رکا، کانسٹیبل سمیت 8ہلاک، گیس پائپ لائن اڑا دی گئی
کراچی (کرائم رپورٹر+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ اور دیگر واقعات میں پولیس اہلکار سمیت 8 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ ماڑی پور روڈ کے قریب گیس پائپ لائن دھماکے سے اڑا دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق نامعلوم افراد نے اورنگی ٹاﺅن کی شمسی سوسائٹی میں پولیس اہلکار مرتضیٰ عباس کو گولیاں مار کر قتل کر دیا۔ نارتھ ناظم آباد بلاک اے میں گھر کے باہر کھڑا پولیس اہلکار ہاتھ میں گولی لگنے سے شدید زخمی ہو گیا۔ ماڑی پور روڈ پر پٹرول پمپ کے باہر موٹر سائیکل سوارکریکر پھینک گئے جس کے پھٹنے سے ایک بچہ زخمی ہو گیا۔ اسی روڈ پر نامعلوم افراد نے دھماکہ خیز مواد کے ذریعے 16انچ قطر کی گیس پائپ لائن اڑا دی جس سے وسیع علاقے میں گیس کی فراہمی معطل ہو گئی۔ سوئی گیس کے عملے نے پائپ لائن کو مرمت کر کے سپلائی بحال کر دی۔ ادھر شاہراہ فیصل پر ریجنٹ پلازہ سگنل کے قریب کھڑے رکشے میں نامعلوم شخص کی خون میں لت پت نعش برآمد ہوئی۔ پولیس کا خیال ہے کہ مرنے والا رکشہ ڈرائیور تھا جس نے خود کشی کی۔ نعش کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ ادھر اے ایس ایف گراﺅنڈ سے 22 سالہ نوجوان کی تشدد زدہ نعش ملی جسے سر میں گولی مار کر قتل کیا گیا تھا۔ پولیس نے کارروائی کے بعد نعش ایدھی ہوم بھجوا دی۔ علاوہ ازیں پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری نے گلستان جوہر، محمود آباد، رابعہ سٹی اپارٹمنٹس کا محاصرہ کر کے گھر گھر تلاشی لی اور لوٹ مار اور قتل کے ملزم بلال ٹینشن کے والد انور ٹینشن سمیت 7افراد کو حراست میں لے کر اسلحہ برآمد کر لیا۔ دریں اثناءبی بی سی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ کراچی میں اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں خوفناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کراچی میں گذشتہ برس 132 افراد کو تاوان کے لئے اغوا کیا گیا جبکہ اس برس پہلے تین ماہ کے دوران 47 افراد کو تاوان کے لئے اغوا کیا جا چکا ہے۔ پولیس اور سٹیزن پولیس لیاژان کمیٹی کے اعداد و شمار کے مطابق رواں برس اغوا برائے تاوان کے کیسز میں قلیل مدتی اغوا کی وازداتیں زیادہ ہو رہی ہیں۔ سی پی ایل سی کے سربراہ احمد چنائے نے اس حوالے بتایا کہ قلیل مدتی اغوا برائے تاوان کی وارداتوں میں ایک شخص پر نظر رکھی جاتی ہے اور اس کے بارے میں جاننے کے بعد اسے اس کی گاڑی سمیت اغوا کیا جاتا ہے اور شہر کی سڑکوں پر گھمایا جاتا ہے۔ ان کے بقول اس دوران اغوا کنندہ کے موبائل فون کے ذریعے اس کے اہل خان سے تاوان کی رقم طلب کی جاتی ہے اور رقم ملنے کی صورت میں اغوا کئے جانے والے شخص کو آزاد کر دیا جاتا ہے۔ اس تمام کارروائی میں کوئی چار سے چھ گھنٹے لگتے ہیں اور اب تک کے کیسوں کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا سکتا ہے کہ ایسی وارداتوں میں ہر ایک کیس میں دو لاکھ سے بیس لاکھ تک کی رقم وصول کی گئی۔ علاوہ ازیں رات گئے پاک کالونی میں چمن سینما کے قریب ایک شخص نامعلوم افراد کی فائرنگ سے مارا گیا۔ پی آئی بی کالونی میں فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔