بلاول انتخابی مہم کے دوران جلسوں میں نہ جائیں: رحمن ملک کا مشورہ
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) سابق وزیر داخلہ سینیٹر رحمن ملک نے کہاہے کہ وزیر داخلہ کی حےثےت مےں چیخ چیخ کر کہہ رہا تھا کہ جمہوریت دشمن قوتیں انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کریں گی آج جو کچھ صوبہ خیبر پی کے اور کراچی میں ہو رہا ہے اس کے حوالے سے مےں نے کافی پہلے ہی خبردار کر دےا تھا۔ اگر حکومت نے سکیورٹی دینی ہے تو پھر سب کو دی جائے ورنہ صرف بلیو بک کے مطابق سکیورٹی فراہم کی جائے خصوصاً ایسے سیاسی رہنماﺅں اور امیدواروں کو لازمی سکیورٹی دی جائے جن کو طالبان سے دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں، منگل کو عمرے پر جا رہا ہوں۔ 18 اپریل کو واپسی پر بتاﺅں گا کہ کس کس نے بلیو بک سے تجاوز کرتے ہوئے کس قدر سکیورٹی لے رکھی ہے۔انہوں نے ےہ بات پیر کو پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر صحافےوں سے غےر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہی انہوں نے اےک سوال کے جواب مےں کہا کہ میں چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا سکیورٹی ایڈوائزر نہیں، انہیں مشورہ ہے کہ انتخابی مہم کے دوران عوامی جلسوں میں جانے مےں احتیاط برتےں۔ انہوں نے عوامی نیشنل پارٹی پر حملوں کی پرزور مذمت کی اور کہا کہ اس حوالے سے اے این پی کے صدر اسفندیار ولی کا بیان بالکل درست ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کو پروٹوکول کا ایشو نہیں بنانا چاہئے طالبان مخالف جماعتوں کو کمزور جبکہ طالبان کی حامی جماعتوں کو مضبوط کیا جا رہا ہے۔