باسمتی کی نئی قسم متعارف نہ کرائی گئی تو پیداوار کم ہو جائیگی: سمیع اللہ
لاہور (کامرس رپورٹر) پاکستان نے آئندہ دو یا تین سال میں سپر باسمتی چاول کی نئی ورائٹی متعارف نہ کروائی تو پیداوار کم ہونے سے برآمدات بری طرح متاثر ہوں گی۔ رائس انڈسٹری کو نومبر، دسمبر اور جنوری میں بلا تعطل گیس فراہم کر دی جائے تو چاول کے چھلکے سے ملک کی فیول کی 15 فیصد ضرورت پوری کر سکتے ہیں۔ حکومت فوری طور پر بھارت کی طرز پر ایران سے کرنسی سواپ اور بارٹرٹریڈ معاہدے کرے جس سے پاکستان ایران کی چار لاکھ ٹن چاول کی کھوئی ہوئی مارکیٹ حاصل کر سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے وائس چیئرمین سمیع اللہ نے کیا۔