مشرف کے چترال سے بھی کاغذات مسترد‘ الیکشن سے آﺅٹ‘ آصف ہاشمی‘ مراد شاہ‘ نادر مگسی بھی نااہل
لاہور/اسلام آباد/گوجرانوالہ (وقائع نگار خصوصی + اپنے نامہ نگار سے+نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت نیوز) الیکشن ٹریبونل نے آل پاکستان مسلم لےگ کے سر براہ پرویز مشرف‘ پےپلزپارٹی کے آصف ہاشمی‘مراد شاہ اور نادر مگسی کو انتخابات کیلئے نااہل قرار دیدیا۔لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس رﺅف احمد شیخ اور راولپنڈی بینچ کے جسٹس مامون رشید پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے درخواست کی سماعت کی۔ ٹریبونل کو سابق صدر پرویز مشرف کے خلاف 3 نکات پر مشتمل چارج شیٹ پیش کی گئی تھی جس میں پہلا بطور آرمی چیف اختیارات کا غلط استعمال، دوسرا بطور صدر اپنے حلف کی خلاف ورزی اور تیسرے نکتے میں ججز کو نظر بند کرنے الزامات لگائے گئے تھے۔ مفصل بحث کے بعد الیکشن ٹریبونل نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا پرویز مشرف آرٹیکل 62،63 پر پورا نہیں اترتے اور نہ ہی وہ صادق اور امین ہیں دوسری جانب حلقہ این اے 139قصور میں بھی پرویز مشرف کی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل خارج کر دی گئی۔ پرویز مشرف نے اسلام آباد کے حلقہ این اے 48 سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے جو ریٹرننگ افسر نے ان کے خلاف لگائے گئے الزامات کی بنا پر مسترد کردیے تھے۔ جس کے خلاف انہوں نے الیکشن ٹریبونل میں اپیل دائر کی تھی جسے اب مسترد کردیا گیا، چترال کے حلقہ 32 سے پہلے کاغذات منظور ہوئے تھے ٹربیونل کے فیصلہ کے بعد پرویز مشرف الیکشن دوڑ سے باہر ہوگئے ہیں جبکہ اے پی ایم ایل کے کارکنوں نے فیصلے کے خلاف احتجاج اور ملک گیر دھرنوں کا اعلان کردیا ہے پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ انہیں عدالتوں سے انصاف کی توقع ہے الیکشن ٹربیونل نے جانبداری سے کام لیا فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے ان کے وکیل احمد رضا قصوری نے بھی سپریم کورٹ جانے کا اعلان کیا، سابق صدر کے کاغذات مسترد ہونے پر وکلا نے جشن منایا اور مٹھائیاں تقسیم کیں۔ ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں مشرف نے لکھا ہے کہ فیصلے کو چیلنج کرونگا۔ ادھر پیپلز پارٹی کے رہنما اور سندھ کے سابق وزیر مراد علی شاہ الیکشن کی دوڑ سے باہر ہوگئے ہیں۔ الیکشن ٹریبونل نے مراد علی شاہ کی نااہلی کی فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے الیکشن لڑنے سے منع کردیا۔ مراد علی شاہ آئین کی شق 62 اور 63 پر پورے نہیں اترسکے۔ الیکشن ٹریبونل نے ریٹرننگ افسر کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے مراد علی شاہ کی اپیل مسترد کردی۔ ادھر جسٹس خواجہ امتیاز اور جسٹس خالد محمود خان پر مشتمل الیکشن ٹربیونل نے کیس کی سماعت شروع کی تو سیدآصف ہاشمی کی جانب سے بتایا گیا کہ آرٹیکل 62اور63 پر پورا اترنے کے باوجود ان کے کاغذات این اے 118اور پی پی 137سے مسترد کئے گئے مخالف امیدوار نے عدالت کو بتایا کہ سرکاری عہدہ رکھنے کے بعد قانون کے تحت کوئی شخص بھی دوسال تک الیکشن نہیں لڑسکتا لیکن سید آصف ہاشمی نے اس قانون کی خلاف وزری کی اور الیکشن کمیشن سے اصل اثاثے اور آمدن بھی چھپائی دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے سید آصف ہاشمی کے این اے 118اور پی پی 137 سے اپیلیں خارج کردیں اور سیدآصف ہاشمی کو قومی اور صوبائی اسمبلی کے انتخاب کےلئے نااہل قرار دیدیا دوسری جانب الیکشن کمیشن نے این اے 119سے عائشہ احد کے کاغذات منظور ہونے کے خلاف مسلم لیگ (ن )کے بلال یاسین کی درخواست مسترد کرتے ہوئے عائشہ احد کو انتخابات کےلئے اہل قرار دیدیا۔ ادھر جعلی ڈگری کیس میں (ن) لیگ کے سابق ایم پی اے مدثر قیوم کیخلاف فردجرم عائد کر دی گئی ،سیشن جج کی عدالت نے مدثرقیوم پر فرد جرم عائد کی ۔ عدالت نے مدثرقیوم کے خلاف 22 اپریل کو شہادت طلب کر تے ہو ئے مدثر قیوم کی جعلی ڈگری کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔ جعلی ڈگری کیس میں بلوچستان ہائیکورٹ نے سابق صوبائی وزیرعلی مدد جتک کی سزامعطل کردی۔ منگل کو جعلی ڈگری میں بلوچستان ہائیکورٹ نے سابق صوبائی وزیرعلی مدد جتک کی سزامعطل کردی ہے،علی مدد جتک نے سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔سیشن کورٹ نے بلوچستان کے سابق صوبائی وزیر علی مدد جتک کو 2 سال قید ، 10 ہزار جرمانے کی سزا دی تھی۔علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ کے ڈبل بنچ جسٹس خواجہ امتیاز اور جسٹس خالد محمود خان نے سانگلہ ہل کے محمد اویس گھمن ایڈووکیٹ کی طرف سے دائر کردہ رٹ نمبر 309-13 کا فیصلہ سناتے ہوئے صوبائی اسمبلی حلقہ 170 سانگلہ ہل کے امیدوار مسلم لیگ ن کے سابق ایم پی اے طارق محمود باجوہ کو نااہل قرار دے دیا۔ عدالت عالیہ کے فیصلہ کے مطابق طارق محمود باجوہ کی ڈگری جعلی ثابت ہوگئی۔ دریں اثناءتحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے این اے 122 سے کاغذات نامزدگی منظور ہونے کے خلاف دائر اپیلوں کی سماعت آج ہوگی۔ الیکشن کمشن کی درخواست پر تشکیل دیا گیا نیا الیکشن ٹربیونل سماعت کرے گا۔ علاوہ ازیں لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹربیونل نمبر ایک نے شریف برادران کے کاغذات نامزدگی منظور کئے جانے کے خلاف دائر مزید دو اپیلیں بھی خارج کردیں۔ نوازشریف کے این اے 120 اور میاں شہبازشریف کے پی پی 161 سے کاغذات نامزدگی منظور کئے جانے کے ریٹرننگ افسر کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا۔ دریں اثناءمیاں نوازشریف کے کاغذات نامزدگی منظور کئے جانے کے خلاف دائر اپیلوں کو مسترد کئے جانے پر الیکشن ٹربیونل کے فیصلے کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کر دیا گیا۔ پٹیشن پیر علی عمران کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ اسلم مڈھیانہ کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کے خلاف اپیل پر وکلا کو آج حتمی بحث کے لئے طلب کرلیا۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق حلقہ پی پی 106 کے امیدوار رائے قمر الزمان کھرل کو لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی الیکشن ٹربیونل نے چیچہ وطنی کے حلقہ پی پی224سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار چودھری وحید اصغر ڈوگر ایڈووکیٹ کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کیخلاف اپیل پر ریٹرننگ آفیسر کافیصلہ بحال رکھا ۔ چودھری وحید اصغر ڈوگر ایڈووکیٹ نے ٹربیونل کے فیصلہ کےخلاف لاہور ہائیکورٹ میں بھی اپیل دائر کردی ہے۔ لاہور ہائیکورٹ کے تین رکنی بنچ نے حلقہ پی پی226سے امیدوار نعیم رشید کی الیکشن ٹربیونل کے فیصلہ کیخلاف اپیل منظور کرتے ہوئے انہیں الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت دیدی ہے۔ انتخابی ٹربیونل نے پی پی225سے (ق) لیگ کے امیدوار میاں جاوید سہیل رحمانی کی ٹربیونل کے فیصلہ کیخلاف اپیل بھی منظور کرلی اور انہیں الیکشن میں حصہ لینے کیلئے اہل قرار دیدیا۔ الیکشن ٹربیونل نے حاجی عمران افضل کی پٹیشن پر حلقہ این اے 162، این اے 163 اور پی پی 225سے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار رائے حسن نواز خان کی اہلیت کوچیلنج کرنے کے کیس میں فریقین کو17اپریل کیلئے نوٹس جاری کردئیے ہیں۔ الیکشن ٹربیونلز نے سندھ کے سابق صوبائی وزیر سید مراد علی شاہ اور نا در مگسی کو بھی نا اہل قرا ر دیدیا ۔ دوسری جانب الیکشن کمشن نے این اے 119سے عائشہ احد کے کاغذات منظور ہونے کے خلاف مسلم لیگ (ن) کے بلال یاسین کی درخواست مسترد کرتے ہوئے عائشہ احد کوانتخابات کےلئے اہل قراردیدیا۔الیکشن ٹربےونل نے اویس لغاری، ذوالفقار کھوسہ، حسام کھوسہ اور سیف الدین کھوسہ کو بھی انتخابات لڑنے کی اجازت دیدی۔ لاہور ہائیکورٹ میں الیکشن ٹربیونل میں 78 اپیلیں سماعت کے لئے بھجوا دی ہیں۔ یہ ٹربیونل مسٹر جسٹس انوارالحق اور مسٹر جسٹس محمود مقبول پر مشتمل ہے۔ انور سیف اللہ خان کو بھی الیکشن لڑنے کی اجازت دے دی گئی۔نجی ٹی وی کے مطابق کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کے خلاف اپیلوں پر فیصلے کا آج آخری دن ہے۔