• news

افسروں ملازمین کے تبادلے پنجاب حکومت کو 2 کروڑ میں پڑ گئے

لاہور (سپیشل رپورٹر) نگران صوبائی حکومت کو اعلی افسروں سے لے کر محرر تک کے تبادلے تقریباً دو کروڑ میں پڑ گئے۔ محکمہ خزانہ حکومت پنجاب کے ذرائع کے مطابق نگران وزیر اعلی نجم سیٹھی کی ہدایات کی روشنی میں صوبائی حکومت نے 9ڈویژنل کمشنروں، 36 ڈسٹرکٹ کوآرڈینیشن آفیسرز، 146 اسسٹنٹ کمشنرز، 36 اضلاع میں تعینات سی سی پی او، ڈی پی اوز، آر پی اوز، تحصیلداروں، پٹواریوں، گرداوروں تک سینکڑوں سرکاری ملازمین کی اکھاڑ پچھاڑ کا جو سلسلہ شروع کیا وہ اب تک جاری ہے۔ جس سے حکومت پنجاب کے سرکاری خزانہ پر اضافی بوجھ بھی پڑا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ یکم جنوری 2013 کو ایڈیشنل سیکرٹری فنانس کی جانب سے جاری کئے گئے مراسلہ کے مطابق ایک شہر سے دوسرے شہر تبدیل ہو کر جانے والے سرکاری ملازمین میں سے شادی شدہ ملازم کوایک رننگ بنیادی تنخواہ بطور ٹرانسفر گرانٹ ادا کی جائے گی۔ جبکہ وہ سرکاری طور پر 4500کلو گرام تک سامان بھی سرکاری طور پر ادائیگی کے تحت ایک جگہ سے دوسری جگہ لے جانے کا اہل ہوگا۔ سفر کے حوالے سے تقریبا اڑھائی روپے فی کلو میٹر ٹریولنگ الاﺅنس بھی ادا ہوتا ہے اگر سرکاری ملازم کار استعمال کرے تو اسے فی کلومیٹر 10روپے کے تناسب سے ادائیگی کی جاتی ہے۔ اسی طرح غیر شادی شدہ سرکاری ملازم کو ایک جگہ سے دوسری جگہ ( شہر سے دوسرے شہر یا ضلع، تحصیل) تبدیل ہو کر جانے پر آدھی بنیادی تنخواہ بطور ٹرانسفر گرانٹ ادا کی جاتی ہے۔ جبکہ دیگر سہولیات بھی شادی شدہ ملازم کی طرز پر حاصل ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن