قومی ہاکی ٹیم کی ایوانِ صدر میں پذیرائی
سپورٹس رپورٹر
4 سے 7 اپریل تک سنگا پورہ میں منعقد ہونے والے انڈر 16 بوائز ایشیا کپ ہاکی ٹورنامنٹ کا ٹائٹل پاکستان کی نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل ٹیم نے اپنے نام کیا۔ ٹورنامنٹ میں قومی ٹیم ناقابل شکست رہی نوجوان کھلاڑیوں نے جہاں ملک و قوم کا نام روشن کیا وہیں پر وہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے اعتماد پر بھی پورا اُتری۔ وطن واپسی پر قومی کھلاڑیوں کا لاہور ایئرپورٹ پر جس طرح والہانہ استقبال کیا گیا وہ قابلِ تعریف تھا۔ پی ایچ ایف انتظامیہ مبارک باد کی مستحق ہے جس کی گراس روٹ لیول پر ہاکی کی ترقی کے لئے کی جانے والی کوششیں رنگ لانا شروع ہو گئی ہیں۔ اگر یہ سلسلہ اسی طرح جاری و ساری رہا تو اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان ہاکی ٹیم اپنے کھوئے ہوئے تمام اعزاز واپس حاصل کر لے گی۔ قومی ٹیم نے جو کارنامہ سرانجام دیا ہے اس پر انہیں انعام و اکرام ملنا شروع ہو گئے ہیں جس کی سب سے پہلے ابتدا صدر مملکت آصف علی زرداری کی طرف سے کی گئی ہے۔ صدر زرداری کی جانب سے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں اور آفیشلز سمیت پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر قاسم ضیاءاور سیکرٹری آصف باجوہ کو خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا۔ تقریب میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کے رانا مجاہد علی بھی موجود تھے۔ صدر مملکت کی جانب سے انڈر 16 ہاکی ٹیم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ نوجوان کھلاڑی اسی طرح محنت جاری رکھیں گے تو مستقبل میں مزید کامیابیاں پاکستان کے نام ہوں گی۔ حکومت ہر ممکن طریقے سے نوجوان کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کرتی رہی ہے اور کرتی رہے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ نوجوان کھلاڑی ملک کا اثاثہ ہیں میں توقع کرتا ہوں کہ ہاکی فیڈریشن جس طرح کا کام کر رہی ہے پاکستان ٹیم تمام کھوئے ہوئے اعزازات واپس حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔ انہوں نے کھلاڑیوں سمیت ٹیم کے آفیشلز کی حوصلہ افزائی کے لئے دو لاکھ روپے کیس انعام کا بھی اعلان کیا جو تمام کھلاڑیوں کو فوری طور پر ادا کیا گیا۔ ایوان صدر میں کھلاڑیوں اور آفیشلز کے اعزاز میں خصوصی استقبالیہ دیا گیا۔ چونکہ ملک میں اس وقت نگران سیٹ اپ چل رہا ہے جو 11 مئی کو عام انتخابات کرانے میں مصروف ہے۔ نگران وزیراعظم جو کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے بھی پیٹرن ہیں کو چاہئے کہ وہ بھی نوجوان کھلاڑیوں کے لئے اپنے صوابدیدی اختیارات سے انعامی رقم کا اعلان کریں جبکہ چاروں صوبائی نگران حکومتوں کو بھی چاہئے کہ وہ قومی کھیل کی ترقی اور روشن مستقبل کی خاطر اپنا حق ادا کریں۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے موجودہ عہدیداران نے جب سے قومی کھیل کی باگ دوڑ سنبھالی ہے قوم کو خوشیاں دی ہیں۔ ایشیا لیول پر قومی ٹیم کا معیار اتنا اچھا کر دیا ہے کہ اسے جونیئر اور سینئر لیول پر شکست دینا آسان نہیں ہے۔ ایوانِ صدر میں منعقد ہونے والی تقریب کا پاکستان ہاکی فیڈریشن نے فائدہ اٹھاتے ہوئے فیڈریشن کی سالانہ گرانٹ کو بجٹ میں پچاس کروڑ روپے کرنے کی درخواست کی گئی جو صدر آصف علی زرداری نے فوری طور پر منظور کرتے ہوئے وزارت خزانہ کو ہدایت جاری کیں کہ وہ اس سلسلہ میں فوری اقدامات کریں۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے صدر قاسم ضیاءاور سیکرٹری آصف باجوہ نے صدر آصف زرداری کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے قومی کھیل کی ترقی کے لئے سالانہ بجٹ میں گرانٹ بڑھانے کی منظوری دی۔ سیکرٹری پی ایچ ایف آصف باجوہ نے بتایا کہ فنڈز کے بغیر کوئی بھی کھیل ترقی نہیں کرسکتا۔ امید ہے کہ سالانہ بجٹ میں پاکستان ہاکی فیڈریشن کی گرانٹ 50 کروڑ روپے ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے قوم سے جو وعدے کئے ہیں ان کو پورا کیا جائے گا۔ 2014ءکے عالمی کپ ٹورنامنٹ میں قومی ٹیم وکٹری سٹینڈ تک رسائی حاصل کرے گی جبکہ 2016ءکے اولمپکس گیمز میں گولڈ میڈل ہمارا ہدف ہے۔ آصف باجوہ کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کی جانب سے نوجوان کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے جس سے گراس روٹ لیول پر مزید کھلاڑیوں میں ہاکی کھیلنے کا جوش و جذبہ پیدا ہوگا ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن نے قومی کھیل کی ترقی کے لئے گراس روٹ لیول پر جو اقدامات کئے تھے ان کے ثمرات ملنا شروع ہو گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پی ایچ ایف کھلاڑیوں کی نئی نرسی اور انہیں سہولیات دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔
سابق اولمپیئنز کی جانب سے بھی صدر مملکت کی جانب سے نوجوان کھلاڑیوں کو انعامی رقم دینے کے اقدامات کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ سینئر ٹیم کے کوچ اجمل خان لودھی کا کہنا تھا کہ حکومتی سطح پر جب بھی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے کھلاڑیوں میں جوش و جذبہ پیدا ہوتا ہے۔ کھلاڑی اسی طرح اپنی محنت کو جاری رکھیں اور مستقبل میں مزید کامیابیاں ملک کے نام کریں اس طرح حکومت اور فیڈریشن کی جانب سے ان کی حوصلہ افزائی ہوتی رہے گی۔ سابق کپتان ایم عڑمان کا کہنا تھا کہ ایوان صدر میں نوجوان کھلاڑیوں کی پذیرائی سے خوشی ہوئی ہے یہ سلسلہ مستقبل میں بھی جاری رہنا چاہئے۔ ایم عثمان کا کہنا تھا فیڈریشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ کسی بھی ٹورنامنٹ کو آسان نہ لے اور کھلاڑیوں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کریں۔ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے۔ نوجوان کھلاڑیوں نے جونیئر ایشیا کپ جیت کر پوری قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ اب کھلاڑیوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہو گئی ہے کہ وہ مستقبل میں منعقد ہونے والے ٹورنامنٹس کی بھرپور تیاری کریں تاکہ عالمی اعزازات ملک کے نام ہو سکیں۔ اولمپیئن محمد اخلاق کا کہنا تھا کہ حکومتی سطح پر نوجوان کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی خوش آئند ہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن سمیت تمام نوجوان کھلاڑی اور ٹیم آفیشلز مبارک باد کے مستحق ہیں جن کی محنت کا پھل ملنا شروع ہو گیا ہے۔