کھلاڑیوں کی تکنیک کیلئے ون ڈے ٹورنامنٹ کرائے جائیں : اظہر علی
لاہور (حافظ محمد عمران سے) ٹیسٹ کرکٹر اظہر علی نے کہا ہے کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ کے ساتھ ایک روزہ میچوں میں بھی اپنی بہترین پرفارمنس دکھانے کی کوشش کر رہے ہیں، حالیہ ڈومیسٹک ون ڈے ٹورنامنٹ کے تمام میچوں میں میری کارکردگی شاندار رہی ہے اور ہماری ٹیم نے ٹورنامنٹ میں کامیابی بھی حاصل کی ہے۔ وہ وقت نیوز کے پروگرام ”گیم بیٹ“ میں اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے۔ انہوںنے کہا کہ حنوبی افریقہ کی ٹیم دنیا کی بہترین ٹیم ہے جس کے پاس ہر شعبے میں دنیا کے بہترین کرکٹرز موجود ہیں۔ ان کے خلاف ان کے ہوم گراﺅنڈ میں کھیلنا انتہائی مشکل تھا، اس کے باوجود میں سمجھتا ہوں کہ ہم دوسرا ٹیسٹ میچ جیت سکتے تھے مگر اہم مواقع پر غلطیوں کی وجہ سے ایسا نہ ہو سکا۔ انگلینڈ کا دورہ اب تک کے کیرئیر کا مشکل ترین دورہ تھا جہاں وکٹ میں باﺅنس اور پیس کے ساتھ سوئنگ اور سیم بھی بلے بازوں کو تنگ کرتی ہے۔ یہ کہنا درست نہیں ہے کہ پاکستان میں نئے کرکٹرز سامنے نہیں آ رہے اور ٹیلنٹ ختم ہو رہا ہے۔ ماضی کی طرح بڑے نام اگرچہ اس وقت کم ہیں جیسا کہ 90ءکی دہائی میں تھے اس کے باوجود باصلاحیت کرکٹرز ٹیم کا حصہ ہیں اور پاکستانی ٹیم کی جیت کی شرح بھی پہلے سے بہتر ہے۔ اظہرعلی نے کہا کہ ڈومیسٹک کی سطح پر کلب کرکٹ انتہائی اہم ہے تاہم اس میں ضروری ہے کہ صرف ٹی ٹونٹی ٹورنامنٹس ہی منعقد نہ کروائے جائیں بلکہ بلے بازوں کا ٹمپرامنٹ بہتر بنانے اور ان کی تکنیک میں بہتری کیلئے 50 اوورز کے میچ منعقد کرائے جائیں تاکہ انہیں بڑی کرکٹ کھیلنے کا تجربہ حاصل ہو سکے۔ ہم حال ہی میں جنوبی افریقہ میں بڑی مشکل کرکٹ کھیل کر آئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ہمارے کھلاڑی ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں اور انہیں اب دیگر ممالک کے خلاف بھی اچھی کارکردگی دکھانے میں آسانی رہے گی۔