مقبوضہ کشمیر: نوجوان کی شہادت کے خلاف ہڑتال اور مظاہرے جاری ‘ بیسیوں گرفتار
سرینگر (کے پی آئی) بھارتی فوج کے ہاتھوں نوجوان کی شہادت کے خلاف ہڑتال کے باعث وادی میں زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی۔ کئی علاقوں میں مظاہرے کئے گئے۔ بیسیوں افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔ انسانی حقوق تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل 30رکنی وفد مقبوضہ کشمیر پہنچ گیا ہے۔ جنوبی کشمےر کے پلہالن اور پٹن علاقے مےں مقامی نوجوان کی شہادت پر اتوار کو بھی ہڑتال کی وجہ سے عام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی جبکہ بھارتی فورسز نے شمالی قصبے سوپور کے مضافات میں کئی علاقوں میں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران بیسیوں نوجوانوں کو گرفتار کرلیا ہے۔ دوسری جانب بھارت کی مختلف ریاستوں میں سرگرم انسانی حقوق تنظیموں کے نمائندوں پر مشتمل30رکنی وفد گوتم نولکھا کی قیادت میں مقبوضہ کشمےر پہنچ گےا۔ وفد کشمےر مےں انسانی حقوق کی صورت حال کا جائزہ لے گا۔ وفد نے حریت کانفرنس(ع) کے چیرمین میرواعظ عمر فاروق کے ساتھ ملاقات کی۔ وفد کے ساتھ مفصل ملاقات میں حریت چیئرمین نے جموںوکشمیر کی تازہ ترین سیاسی صورتحال اور انسانی حقوق کی بدترین پامالیوں کے حوالے سے تفصیلی آگاہ کیا۔ اس موقع پر میرواعظ نے وفد کے ارکان سے کہا کہ انسانی حقوق کی پامالیوں اور قتل و غارتگری کے حوالے سے ہماری پالیسی بالکل واضح ہے ، حریت کانفرنس جہاں سرکاری دہشت گردی ، فورسز اور پولیس کے ہاتھوں قتل عام اور انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت کرتی ہے۔ اس موقع پر وفد نے حریت چیئرمین کو یقین دلایا کہ وہ انکے جائز اور مبنی برجدوجہد اور پیدائشی حق، حق خودارادیت کی دوٹوک الفاظ میں نہ صرف حمایت کرتے ہیں بلکہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی پامالیوں کیخلاف پُرزور احتجاج کرتے ہوئے وعدہ کرتے ہیں کہ ہم بھارت کے کونے کونے تک مسئلہ کشمیر کی اصل حقیقت اور عوام کو درپیش گوناگوں سنگین نوعیت کے مسائل سے واقف کرائیں گے۔ وفد نے کہا کہ او آئی سی ، امریکہ ، یورپی یونین وغیرہ سے زیادہ بھارتی عوام اور سول سوسائٹی کا اپنے ملک پر دباﺅ نتیجہ خیز ثابت ہو سکتا ہے اور مسئلہ کی راہ ہموار ہو سکتی ہے۔