پاکستانی قیادت نے تحریک کشمیر سے منہ موڑ لیا ہے: سردار عتیق
جدہ ( امیر محمد خان سے ) پاکستانی قیادت کشمیر کی آزادی سے متعلق قائد اعظمؒ کے اقوال کو بھول چکی ہے ، اپنے معاملات میں گم ہوکر تحریک سے منہ موڑ لیا ہے ، یہ بات مسلم کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے جدہ میں نوائے وقت اور وقت ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہی۔ عبدالطیف عباسی کے عشائیہ پر بات چیت کرتے ہوئے سردار عتیق نے کہا کہ پاکستان کو ہم اپنا وکیل تصور کرتے ہیں مگر ہمارے وکیل کا موقف ہی سست ہوچلاہے۔ نوائے وقت کے اس سوال کے جواب میں کہ ضیاءالحق، بے نظیر بھٹو، نواز شریف، پرویز مشرف اور آصف علی ذردار ی میں سے کس نے تحریک آزادی کشمیر پرکام کیا ۔ سردار عتیق نے کہا کہ گزشتہ چالیس برسوں میں صرف پرویز مشرف کی قیادت وہ نڈر قیادت تھی جس نے بھارت میں بیٹھ کر کشمیر کیلئے وہ بات کی جو دیگر لیڈران اپنے بیڈ روم میں بھی کہتے ہوئے خوف کھاتے ہیں ، پرویز مشرف نے ہی کشمیر کیلئے بات چیت کے لئے ہر فورم میں کشمیری قیادت کو شامل کرنے کی بات کی ۔ سردار عتیق نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کشمیر میں پاکستان اپنی سیاست پارٹیوں کو نہ قائم کرے مگر اقتدار کی ہوس کی انتہا ہے کہ پاکستان کی دونوں بڑی پارٹیوں نے اپنے یونٹ قائم کئے ۔ پاکستان بھارتی پالیسی کی وجہ سے پانی کو ترسنا شروع ہوگیا ہے نہروں کا پانی بھارت روک رہا ہے جس سے پاکستانی قیادت بے بہرہ ہے ۔ پاکستان میں مجید نظامی اور ادارہ نوائے وقت ہی کشمیریوں کی آواز ہیں جن کےلئے کشمیری عوام ہمیشہ دعا گو رہتی ہے۔