ہم نے نیا پاکستان نہیں بنانا موجودہ کو بچانا ہے: فضل الرحمان
تونسہ + مظفر گڑھ + ملتان (نوائے وقت رپورٹ + ایجنسیاں) جمعیت علمائے اسلام ”ف“ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ہم نے نیا پاکستان نہیں بنانا بلکہ موجودہ پاکستان بچانا ہے۔ الیکشن ملتوی ہونے کا کوئی امکان نہیں۔ تونسہ، کوٹ ادو اور مظفر گڑھ میں اسلام زندہ باد کانفرنسوں سے خطاب، ملتان میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے تونسہ کے میرے انتخابی حلقے میں اتحاد کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے اندر کچھ لوگ یہودی لابی کیلئے کام کر رہے ہیں اور ہمارے نوجوانوں کو بھٹکا رہے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ انتخابات ایک مرتبہ تاخیر کا شکار ہوئے تو التوا طویل ہو جائےگا ¾ انہوں نے کہا کہ مشرف کے دور میں وہ بھی جیل میں رہے، ملک میں قانون و عدالتیں موجود ہیں، پرویز مشرف قانون سے بالاتر نہیں۔ سیاست میں طاقت اورگولی کا استعمال نہیں ہونا چاہیے، ہم بھی مشرف کے دور میں جیلوں میں رہے اب ان کا معاملہ عدالت میں آگیا ہے عدالت ہی مشرف کا فیصلہ کرےگی، انہوںنے کہاکہ اے این پی نے اپنے لئے خود حالات ایسے پیدا کئے جو ان کےلئے مشکل کا باعث بن رہے ہیں۔ امیدواروں کی سکروٹنی پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ سکروٹنی کا عمل حیران کن تھا۔ ریٹرننگ افسر خود بھی مذاق بنے اور دوسروں کا بھی مذاق اڑایا۔ انہوں نے کہا انتخابات کے التوا کا کوئی خطرہ نہیں، طاقت اور گولی کا استعمال سیاست میں نہیں ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جعلی ڈگری کیس میں ملوث امیدواروں کے حوالے سے الیکشن کمشن نے ڈرامے کئے، ہمارے علمائے کرام کونااہل قرار دے کر اداکاراﺅں کو پاک صاف اور پارسا قرار دیا گیا۔ ریٹرننگ افسروں کو شریعت کا کچھ پتا نہ ہونے کی وجہ سے انہوں نے اپنا اور دوسروں کا مذاق اڑوایا۔ انہوں کہا کہ جعلی ڈگری کیس میں ملوث امیدواروں کو دوبارہ سے الیکشن کی اجازت دینا ڈرامے سے کم نہیں۔ ہمارے علاقے میں ریٹرننگ افسر جس کو خود شریعت کا پتا نہیں اس نے ایسے سوالات کئے کہ جس سے وہ خود بھی مذاق بنا اور لوگوں کو بھی مذاق بنوایا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ملک کا نظام ہمارے ہاتھ میں دیدیا جائے تو ہم پورے ملک میں امن قائم کردینگے۔