محکمہ ریلوے کی خستہ حالی اور زوال پذیری
مکرمی! پچھلے دنوں میں نے لاہور سے ملتان بذریعہ ٹرین جانے کا پروگرام بنایا لہٰذا ریلوے ریزرویشن آفس میں گاڑی کی سیٹ ریزرو کروانے گیا۔ وہاں یہ معلوم کرکے بڑا حیران ہوا کہ لاہور سے ملتان چلنے والی مسافر گاڑیاں موسیٰ پاک ، شاہ شمس اور نائٹ کوچ بند ہو چکی ہیں۔ بہرحال میں نے کوئٹہ جانے والی جعفر ایکسپریس میں ملتان تک سیٹ ریزروکرائی۔ چار دن کے بعد ملتان چھاﺅنی سٹیشن پر ریزرویشن کے لے گیا تو میری حیرت کی انتہا نہ رہی جب میں نے اس مشہور ریلوے سٹیشن پر بے رونقی، ویرانی اور سنسناہٹ دیکھی ۔ یہ وہی ریلوے سٹیشن ہے جہاں گاڑیوں کا رش رہتا تھا اور پلیٹ فارموں پر مسافروں کے قدم دھرنے کی جگہ نہ ہوتی تھی۔ ریزویشن آفس نے بتایا کہ یہاں کوئی ریزرویشن نہیں ہوتی اور لاہور تک جانے والی گاڑیاں انجن دستیاب نہ ہونے کی بنا پر بند کردی گئیں ہیں۔ نگران وزیراعظم پاکستان سے میری پرزور گزارش ہے کہ ہنگامی طور پر ملتان سے لاہور کے لیے (دوطرفہ) ایک مسافر گاڑی کا بندوبست کیا جائے تاکہ شریف شہری تھوڑا کرایہ دے کر ٹرین کے محفوظ اور آرام دہ سفر سے لطف اندوز ہو سکیں۔( محمد رمضان گوہر کالج روڈ لاہور)