لاہور میں خسرہ سے بچہ جاں بحق، 120 نئے مریض ہسپتالوں میں داخل
لاہور (نیوز رپورٹر + نیوز ایجنسیاں + وقت نیوز) صوبائی دارالحکومت میں خسرہ سے متاثرہ بچوں کی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے اور گذشتہ روز ایک اور بچہ خسرہ سے ہلاک ہو گیا ہے۔ گذشتہ روز چلڈرن ہسپتال میں داخل 14 ماہ کا بچہ احمد خسرہ کے باعث ہلاک ہو گیا ہے جبکہ 120 نئے خسرہ کے کیسز بھی سامنے آئے ہیں جن میں چلڈرن ہسپتال، میو ہستپال سمیت نجی ہسپتالوں آنے والے مریض شامل ہیں۔ ادھر نگران وزیراعظم کھوسو کو رپورٹ پیش کر دی گئی۔ وفاقی حکومت نے صورتحال سے نمٹنے کے لئے آج اجلاس طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے خسرے کی وبا پر بروقت قابو نہ پانے کے کیس میں سیکرٹری صحت اور پنجاب حکومت سے دس روز میں جواب طلب کر لیا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس اعجازالاحسن نے کیس کی سماعت شروع کی تو درخواست گذار کے وکیل نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ پنجاب حکومت نے خسرے کے مرض کے حوالے سے احتیاطی تدابیر نہیں اپنائیں اور جعلی ویکسین کی وجہ سے خسرہ وبا کی صورت اختیار کر گیا جس سے اب تک 60 سے زائد قیمتی جانیں ضائع ہو چکی ہیں۔ اگر حکومت خسرے کی وبا پر بروقت قابو پالیتی تو آج یہ صورتحال نہ ہوتی۔ اپنے ریمارکس میں جسٹس اعجازالاحسن کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کوخسرے کی وبا پر قابو پانے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا چاہئے۔