• news

بینظیر قتل کیس میں مشرف کو شامل تفتیش کرنے کا حکم‘ 3 مئی کو حتمی چالان پیش کیا جائے: عدالت

راولپنڈی (نوائے وقت نیوز+ ثناءنیوز) راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سابق وزےر اعظم بینظیر بھٹو قتل کیس میں حکم دیا ہے کہ سابق صدر پرویز مشرف کو شاملِ تفتیش کیا جائے۔ عدالت نے یہ حکم منگل کو سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت پر دےا۔عدالت نے وفاقی تفتیشی ادارے ایف آئی اے کو بھی حکم دیا کہ تفتیش مکمل کر کے چالان 3 مئی کو عدالت میں پیش کرے۔عدالت نے اس مقدمے کی سماعت تین مئی تک ملتوی کردی ہے۔ سابق صدر پرویز مشرف کو منگل کو سخت سکیورٹی میں اسلام آباد میں ان کے فارم ہاس سے راولپنڈی کی عدالت لے جایا گیا۔سابق صدر جنرل ( ر ) پرویز مشرف کو بے نظیر بھٹو قتل کیس میں راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج چودھری حبیب الرحمان کی عدالت میں پیش کر دیا ۔ عدالت نے ایف آئی اے کو حکم دیا ہے کہ وہ پرویز مشرف سے تفتیش کر کے رپورٹ آئندہ سماعت پر عدالت میں پیش کریں ۔ عدالت نے پرویز مشرف کو اپنے وکیل سے کمرہ عدالت میں ہی ملاقات کی اجازت دے دی جبکہ عدالت نے پرویز مشرف کی جانب سے دائر دور درخواستوں پر ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر دیئے ۔ سابق صدر پرویز مشرف کو پولیس نے سخت سیکورٹی میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیش کیا گیا دوران سماعت پرویز مشرف کے وکیل سلمان صفدر نے عدالت میں پیش ہو کر عدالت میں تین درخواستیں دائر کیں ان درخواستوں میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دینے کے فیصلہ کو ختم کیا جائے ۔ پرویز مشرف کو اپنے وکلاءسے ملنے کی اجازت دی جائے جبکہ پرویز مشرف کی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد کی ضبگی کے حکم کو واپس لیا جائے یہ اثاثے پرویز مشرف کے بیرون ہونے اور تفتیش کا حصہ نہ بننے کی وجہ سے منجمند کئے گئے تھے ان اثاثوں کی بحالی کے احکامات جائیں عدالت نے اثاثے منجمند کرنے اور پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دینے سے متعلق درخواستوں پر ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر دیئے ۔ پرویز مشرف کے وکیل بیرسٹر سلمان صفدر نے عدالت سے استدعا کی کہ ان کے موکل کو شامل تفتیش کیا جائے اس پر فاضل جج کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف نے لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ سے عبوری ضمانت حاصل کر رکھی ہے ۔ اس لئے بہتر ہے کہ وہ ہائی کورٹ سے رجوع کریں ۔ ہائی کورٹ کی جانب سے ہدایات آنے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کیا جائے گا عدالت نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے پرویز مشرف کو اشتہاری قرار دینے اور اثاثے منجمند کرنے کی درخواستوں پر جواب طلب کر لیا ہے ۔ عدالت نے پرویز مشرف کو اپنے وکیل سے کمرہ عدالت میں ہی ملاقات کی اجازت دے دی ۔ پرویز مشرف نے اپنے وکیل سے کمرہ عدالت میں 15 سے 20 منٹ تک ملاقات کی اور قانونی معاملات پر گفتگو کی عدالت نے پرویز مشرف کو حکم دیا ہے کہ وہ بے نظیر بھٹو قتل کیس میں شامل تفتیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کرائیں ۔ عدالت نے ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر چودھری ذوالفقار کو بھی حکم دیا کہ وہ پرویز مشرف کے خلاف انکوائری مکمل کر کے حتمی چالان عدالت میں پیش کیا جائے ۔جبکہ سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو میں بے نظیر بھٹو قتل کیس میں ایف آئی اے پراسیکیوٹر چودھری ذوالفقار نے کہا کہ عدالت نے پرویز مشرف کو حکم دیا ہے کہ وہ جوائنٹ انویسٹی گیش ٹیم کے ساتھ شامل تفتیس ہوں جو بھی موقف ہے وہ جے آئی ٹی کو بتائیں ۔ چودھری ذوالفقار نے کہا کہ میں نے عدالت کو بتایا کہ آج تک پرویز مشرف نے تحقیقات میں شامل نہیں ہوئے اور وہ بری طرح اس معاملہ میں ناکام رہے ہیں ۔ ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف گزشتہ ایک ماہ سے حفاظتی ضمانت پر ہیں اور وہ تحقیقات میں شامل نہیں ہوئے ۔ 17 تاریخ کو ایک حفاظتی ضمانت کروائی گئی اس کی دوبارہ سماعت آج ( بدھ ) کو ہائی کورٹ میں ہوئی آج تک وہ تحقیقات میں شامل ہونے کے معاملہ میں بری طرح ناکام رہے ہیں ۔ چودھری ذوالفقار نے کہا کہ پرویز مشرف کے وکلاءنے آج ایک درخواست دی ہے جو کہ زیر دفعہ 89 آف کریمینل پروسیجر کوڈ کے تحت ہے یہ پرویز مشرف کی جائیداد ضبگی کےخلاف ہے مجھے اس درخواست پر عدالت نے نوٹس دیدیا ہے، 3 مئی کو اس پر بحث کریں گے۔ چودھری ذوالفقار نے کہا کہ مجھے وفاقی حکومت نے تعینات کیا ہے میں پراسیکیوشن کا انچارج ہوں جے آئی ٹی نے ملزم کو شامل تفتیش کرنا ہے اگر ملزم چاہے گا تو ہی شامل تفتیش کریں گے ان کا کہنا تھا کہ ملزم ایک ماہ سے حفاظتی ضمانت پر ہیں پہلے سندھ ہائی کورٹ اور پھر لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ ان کی ضمانت 18 کو خارج ہوئی ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف بے نظیر بھٹو قتل کیس میں اشتہاری تھے اور آج پہلی مرتبہ عدالت میں پیش ہوئے ہیں۔ ہائیکورٹ میں آج (بدھ) کو جب مشرف کی ضمانت کی درخواست پر فیصلہ ہو گا تو اس کے بعد ان کے خلاف حسب ضابطہ کارروائی کی جائے گی ملزم کو عدالت نے درجنوں مواقع دیئے کہ وہ تحقیقات میں شامل ہوں مگر ملزم شامل تفتیش نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ عدالت نے آج بھی مشرف سے کہا کہ وہ ضرور تفتیش میں شامل ہوں ۔ ان کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کی ضمانت کی درخواست پر سماعت آج ( بدھ ) کو ہائیکورٹ پنڈی بینچ میں ہو گی۔ ہمارے پاس بے پناہ ثبوت موجود ہیں اور یہ ٹھوس شواہد ہیں جن کی بناءپر مشرف کی ضمانت منسوخ کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ دستاویزی ثبوت بھی ہیں، ای میلز بھی ہیں اور 161 کے بیانات بھی ہیں جو کہ کسی بھی قتل کیس میں 161 کے بیانات کی بہت ہی اہمیت ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ امریکی صحافی مارک سیگل بھی ایک اہم گواہ ہے وہ ایک آزاد اور غیر جانبدار گواہ ہے۔
مشرف/ شامل تفتیش

ای پیپر-دی نیشن