• news

پنجاب کے گورنر مخدوم سید احمد محمود سے ایک مکالمہ

پنجاب کے گورنر مخدوم سید احمد محمود غیر متنازع گورنر ہیں۔ قبل ازیں مرحوم سلمان تاثیر اورسردارلطیف کھوسہ کے دور میں پنجاب حکومت اور گورنر کے درمیان اچھے تعلقات نہیں رہے ان حالات میں مخدوم سید احمد محمود کی نامزدگی کو خوش آئندہ اقدام قرار دیا جاسکتا ہے وہ سیاسی سرگرمیوں اور سیاسی بیان بازی سے بھی گریز کرتے ہیں دور وز پیشتر راقم کی گورنر ہاﺅس میں پنجاب کے گورنر مخدوم سید احمد محمود سے ملاقات ہوئی راقم نے ان سے الیکشن اور الیکشن لڑنے والے امیدواروں کو سیکورٹی فراہم کرنے، بجلی کی لوڈشیڈنگ اور ملکی اور قومی مسائل پر متعدد سوالات کیلئے ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے الیکشن لڑنے والے چند امیدواروں پر جو قاتلانہ حملے کئے ہیں اس کا مجھے بے حد افسوس ہے لیکن اگر عدلیہ نگران حکومت اور الیکشن کمیشن دل میں ٹھان لے کہ اگر 11مئی کو قیامت صغری کا منظر ہوتب بھی و ہ الیکشن ضرور کروائیں گے تو ہر سازش ناکام ہوجائے گی اورہم اپنی سیاسی تاریخ کا مشکل ترین مرحلہ طے کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ انتخابی جلسوں اورقافلوں پر حملوں کا اصل مقصدانتخابی مہم اور انتخابات کو متاثر کرنا ہے، تخریب کار اور دہشت گرد خواہ کسی نام سے کام کررہے ہوں وہ ہرگز پاکستان اور اہل پاکستان کے خیر خواہ نہیں ہیں۔ وفاقی حکومت اور نگران حکومتوں کو ان سے سختی سے نمٹنا ہوگا ان سے راقم نے الیکشن لڑنے والے امیدواروں اور سیاستدانوں کو سیکورٹی فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ صدر آصف زرداری نے چیف الیکشن کمیشن کوکہہ دیا ہے کہ وہ انتخابی امیدوار وں اور سیاستدانوں کو سیکورٹی بارے سرگرم کردار ادا کریں۔ صدر نے چیف الیکشن کمشنر سے کہا ہے کہ وہ نگران وزرائے اعلی سے کہیں کہ وہ امیدواروں کی سیکورٹی کیلئے مناسب اقدامات کریں تاکہ مستقبل میں انتخابی عمل کے دوران سانحات سے بچا جا سکے۔ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پنجاب کی صنعتی ترقی دن بدن زوال پذیر ہو رہی ہے، جس کی بنیادی وجہ صوبہ پنجاب میں بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ ہے اوریہ پنجاب کی صنعتی برادری کے ساتھ سرارسر زیادتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پورے ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ یکساں طور پر ہونی چاہیے۔ انہوں نے راقم کو یقین دلایا کہ وہ گیس اور بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کے مسئلے کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرانے کیلئے نگران وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے۔

ای پیپر-دی نیشن