جمعیت علمائے اسلام امریکی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے میدان عمل میں اتری:مولانا حیدری
کوئٹہ (بیورورپورٹ) جمعیت علماءاسلام پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور این اے 268کے نامزد امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ شفاف انتخابات ہوئے تو جمعیت علماءاسلام بڑی قوت بن کر ابھرے گی پرامن ماحول کی فراہمی کے لیے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو پی بی 38سے آزاد امیدوار سردار احمد خان بنگلزئی کی جمعیت علماءاسلام میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سینیٹر حافظ احمد اللہ، سینیٹر مفتی عبدالستار،حاجی لیاقت بنگلزئی سمیت دوسرے رہنماءبھی موجود تھے۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ سردار احمد خان بنگلزئی کے جمعیت علماءاسلام کے امیدوار کے حق میں دستبرداری سے جمعیت علماءاسلام کے امیدوار کی پوزیشن مستحکم ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمشن اور نگران حکومت امیدواروں کو سکیورٹی فراہم کرے تاکہ وہ ووٹروں سے ملاقات کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ جمعیت علماءاسلام امریکی سازشوں کا ناکام بنانے کے لئے میدان عمل میں اُتری ہے۔ اس وقت بلوچستان صوبہ خیبرپختونخوا اور کراچی میں ایک سازش کے تحت ایسے حالات پیدا کئے جارہے ہیں کہ ووٹرز پرامن ماحول میں اپنا ووٹ صحیح معنوں میں استعمال کرنے سے قاصر رہے ہیں ۔ الیکشن کمیشن تضادات کا شکار ہے امیدواروں کو فول پروف سیکورٹی فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام نظرآرہے ہیں کبھی ایک فیصلہ اور کبھی دوسرا فیصلہ کیاجارہا ہے انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تمام ادارے اپنی حدود میں رہتے ہوئے فرائض ادا کریںجو ملک اور قوم کیلئے نیک شگون ہوگا اور ان پر کوئی بھی تنقید نہیں کرسکے گا اسی لئے الیکشن کمیشن کو بھی اپنے دائرہ کار میں رہتے ہوئے کام کرناچاہئے انہوں نے کہا کہ جس طرح الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ مذہب کے نام پر ووٹ مانگنے کی تین سال سزا ہوگی حالانکہ پاکستان کا وجود اور آئین ریاست مذہب اسلام کے نام پر ہے اور آرٹیکل62,63کا ڈھنڈورا پیٹاجارہا ہے ہمیں خوشی ہوئی تھی کہ اس کے ذریعے قاتل شرابی زانی بدمعاش لوگ اغواءبرائے تاوان میں ملوث افراد کا راستہ روکا جائے گا لیکن اس طرح کے لوگوں کے کاغذات منظور کرلئے گئے اور تمام ملبہ مذہبی رہنماﺅں پرڈال دیا گیا انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کوآئین پاکستان اور قیام پاکستان کے مقاصد ضرور پڑھناچاہئے اس وقت ملک کی صورتحال بدامنی بم دھماکوں کی وجہ سے خراب ہے الیکشن کمیشن ووٹرز اور امیدواروں کو پرامن ماحول فراہم کرنے میں اب تک ناکام نظرآرہا ہے اسی طرح نگران حکومت بھی کوئی خاطر خواہ اقدامات نہیں کرسکی دونوں کو مل کر صاف شفاف انتخابات اور قیام امن کویقینی بنانے کیلئے اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ ووٹرز کااعتماد بحال ہو اور وہ اپنا حق رائے دہی استعمال کرسکیں ۔