• news

صرف تین مہینوں میں مسائل ختم کرسکتا ہوںآزمائش شرط ہے

قدرت نے پاکستان کو ہر اس نعمت سے نوازا ہے جو کسی بھی ملک کو خوشحال بنانے کے لیے ضروری ہوتی ہے لیکن پاکستان میں جتنے بھی فوجی یا سویلین اقتدار میں آئے اپنے اقتدار کو طول دینے کے لیے تو انہوں نے ہر جائز اور ناجائز اقدام کیا آئین توڑا ¾ پے درپے ترامیم کرکے اس کا حلیہ بگاڑ دیا لیکن وہ کام جو پاکستان کو خوشحال بنانے کے لیے ضروری تھے اول تو ان کی طرف توجہ ہی نہیں دی گئی وگرنہ انہیں اتفاق رائے کی سولی پر لٹکا کر خود اقتدار کے مزے لوٹ کر چلتے بنے۔بات کو شروع کرنے سے پہلے یہ بتاتا چلوں کہ اس وقت شہروں اور دیہات میں بجلی کی لوڈشیڈنگ اٹھارہ سے بائیس گھنٹے تک پہنچ چکی ہے یہی عالم گیس کا ہے اگر مہنگائی کا تناسب دیکھیں تو اس کو پانچ سالہ جمہوری دور میں اس قدر بڑھا دیاگیا ہے کہ اب تیس ہزار روپے تنخواہ لینے والا زکوہ لینے پر مجبور ہے بجلی گیس اور دیگر یوٹیلٹی بلز اس قدر بڑھ چکے ہیں کہ عام آدمی کی قوت برداشت سے ہی باہر نکل چکے ہیں ان حالات میں عمران خان کہتے ہیں کہ اگر قوم کے ووٹوں سے وہ وزیر اعظم بن گئے تو تین سال میں بجلی کی قلت ختم کردیں گے جبکہ میاں برادران دو سال میں یہ کام کرنے کاارادہ رکھتے ہیں پیپلز پارٹی پانچ سال اقتدار میں رہی لیکن بجلی پیدا کرنے کی بجائے کرپشن میں عالمی ریکارڈ قائم کرکے چلتی بنی ۔اس لمحے میں سوچتا ہوں کہ اگر میں عمران اور نوازشریف کی جگہ ہوتاتو کیا کرتا ۔ سوچنے میں کیا حرج ہے اگر میں واقعی وزیر اعظم کے عہدے پر فائز ہوجاﺅں تو میں پاکستانی قوم کو مسائل سے چھٹکارا دلانے کے لیے کیا کروں سب سے پہلے تو بجلی کا بحران دور کرنے کے لیے ایٹمی سائنس دانوں کا اجلاس بلاﺅں گا اور ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دوں گا جو سولر ¾ ہوا اور گیس سے انتہائی کم قیمت پر بجلی بنانے کے قابل عمل منصوبہ تیارکرکے فوری طور پر اس پر عمل کرے گی ۔اس مقصد کے لیے غیرملکی زرمبادلہ (ڈالر) کی کمی پورا کرنے کے لیے میں بیرون ملک پاکستانیوں سے رجوع کروں گا اور انہیں بجلی کے منصوبوں میں براہ راست مالی معاونت کرنے کی ترغیب دوں گا ۔ جب انہیں یہ احساس ہوگا کہ ان کے سرمائے کی خورد برد نہیں ہوگی تو وہ مطلوبہ فنڈز ضرور فراہم کریں گے مزید برآں بیرون ملک پاکستانیوں کو ایک ڈالر کے عوض پاکستان میں پہلے اگر 100 روپے دیئے جاتے تو میں 120 روپے دے کر انہیں زیادہ سے زیادہ رقم پاکستان بھیجنے کی ترغیب دوں گا تاکہ ہنڈی کے ذریعے رقم منتقلی کو روکا جائے۔ سٹیٹ بنک پہلے ہی روزانہ اربوں روپے حکومتی اخراجات اور شاہ خرچیوںکو پورا کرنے کے لیے پرنٹ کررہا ہے وہی رقم میں اپنے بیرون ملک پاکستانیوں کو زرمبادلہ کے عوض فراہم کروں گا۔اگر تین مہینے میں سولر یونٹ اور گیس یونٹ سستی بجلی پیدا کرنا شروع کردیتے ہیں تو سبسڈی دے کر میں آدھی قیمت پر وہ بجلی پاکستان کی تمام فیکٹریوں کاروباری اداروں اورکسانوں کو فراہم کرکے انہیں درخواست کروں گا کہ وہ پیداواری لاگت کم ہونے کی بناپر اپنی اپنی مصنوعات کی قیمتوں میں پچاس فیصد نہیں تو کم ازکم 30 فیصد ہی کمی کردیں جب اشیائے خورد نوش کی قیمتوں میں 30 فیصد کمی ہوجائے گی تو ہر پاکستانی کی زندگی پہلے کی نسبت آسان ہوجائے گی مطلوبہ مقدار میں بجلی ملنے سے ملک میں موجود کارخانے اور فیکٹریوں پوری استعداد کے مطابق جب رات دن کام کریں گے تو بے روزگار نوجوانوں کو بھی ملازمتیں مل جائیںگی تو معیشت کا رکاہوا پہیہ پہلے سے تیز دوڑنے لگے گا ۔ملک کو پانچ سالوںکے لیے ٹیکس فری زون قرار دے کر ہر ضلع میں صنعتی زون قائم کروں گا جہاں ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ون ونڈو کے تحت ہر قسم کی سہولتیں فراہم کی جائیں گی صنعتی اور زرعی پیداوار کو بڑھا کر بین الاقوامی میعار کی پیکنگ کرکے برآمدات میں اضافہ کروںگا اور غیر ضروری اشیائے کی درآمد پر پابندی لگاکر زرمبادلہ میں اضافہ کیاجائے گاجسے دفاع اورصنعتی فروغ کے لیے استعمال کیاجائے گا ۔رشوت دینے اور لینے والے دونوں کے لیے موت کی سزا تجویزکروں گا ۔ افتخار محمد چودھری کو چیف جسٹس کی حیثیت سے مزید پانچ سال کام کرنے اور جسٹس بھگوان داس کو بلا امتیاز احتساب کے لیے نیب کا سربراہ بنا کر 1971 سے لے کر آج تک تمام سرکاری اور نیم سرکاری اداروں کا تھرڈ پارٹی آڈٹ کروا کر بے رحم احتساب ممکن بنایاجائے گا۔کنٹریکٹ پر ملازم رکھنا جرم اور تمام کنٹریکٹ ملازمین کو فوری طور پر مستقل کرنے کا حکم جاری کروں گا۔جرائم کے خاتمے کے لیے اچھی صحت اور اچھی شہرت رکھنے والے سابق فوجیوںکو تھانوں میں انچارج کی حیثیت سے تعینات کرکے پولیس میں محکمانہ رشوت خوری اور عوام کش اقدامات کو واجب قتل قرا ر دوں گا ۔ کرپٹ اور رشوت خور ملازمین کو تبادلوں کی بجائے ملازمتوں سے فارغ کردیاجائے گا ۔۔۔اور بھی بہت کچھ کروں گا قارئین مجھے اگلے اتوار تک سوچنے کا موقع دیں۔

ای پیپر-دی نیشن