کاش زرداری نے عوام کے لئے کچھ کیا ہوتا‘ لوڈشیڈنگ کا اصل مجرم مشرف ہے: نوازشریف
مری (نوائے وقت نیوز+ ثناءنیوز+ این این آئی) مسلم لیگ (ن) کے صدر نوازشریف نے کہا ہے کہ نوجوان مسلم لیگ (ن) کے ساتھ ہیں۔ آج ثابت ہوگیا کہ ملک کے نوجوان کس کے ساتھ ہیں۔ میں نے بھی کرکٹ کھیلی ہے، ساتھ میں ایٹم بم بھی بنایا، موٹروے بھی بنایا، گوادر پورٹ بنائی۔ میرے بڑے بڑے خواب تھے جو پورا کرنا چاہتا تھا۔ ملک دشمنوں نے یہ خواب پورے نہیں ہونے دیئے۔ مری میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کس نے پاکستان کی خدمت کی اور کس نے صرف کرکٹ کھیلی، عوام کو پتہ ہے۔ 1999ءمیں بھی انقلاب آرہا تھا۔ میں نوجوانوں سے جھوٹے وعدے اور ورغلا کر ووٹ نہیں مانگ رہا۔ ملک دشمنوں کے خواب پورے نہیں ہونے دینگے۔ اب نوجوان ہاتھوں میں ڈگریاں لئے پھرتے ہیں، کوئی نوکری دینے والا نہیں۔ پچھلے سال سندھ، بلوچستان اور خیبر پی کے میں کرپشن تھی مگر پنجاب واحد صوبہ تھا جس میں کرپشن نہیں تھی۔ مری میں بین الاقوامی معیار کا ہسپتال بنایا جائیگا۔ مری کے دیہاتی علاقوں میں سوئی گیس پہنچائینگے۔ نوجوانوں کو آسان اقساط پر قرضے فراہم کرینگے۔ ہمارے زمانے میں لوڈشیڈنگ نہیں تھی مگر اب دیہات میں 20، 20 گھنٹے اور لاہور جیسے شہروں میں 12 سے 14 گھنٹے بجلی جاتی ہے۔ لوڈشیڈنگ نے عوام کی مت مار دی ہے۔ میرے دور میں دنیا پاکستان کی عزت کرتی تھی، دھماکے نہیں ہوتے تھے، بدامنی نہیں تھی، کیا ہم سے پہلے اور بعد میں کسی نے موٹر وے بنایا۔ پی پی کی انتخابی مہم صرف اخبارات اور ٹی وی پر چل رہی ہے اگر میں کچھ کہوں تو ایوان صدر سے تنقید آجاتی ہے کہ نوازشریف تنقید کرتا ہے۔ حکومت کی تعریف کرنا چاہتا ہوں مگر حکومت بتائے کہ کیا کرپشن کی تعریف کروں، لوڈشیڈنگ کا اصل مجرم پرویز مشرف ہے۔ کاش زرداری نے عوام کیلئے کچھ کیا ہوتا۔ انہوں نے کچھ کیا ہوتا تو انکی تعریف کرتا۔ پاکستان میں تبدیلی نہیں انقلاب لائینگے۔ لوڈشیڈنگ کا اصل مجرم پرویز مشرف ہے ¾ پیپلز پارٹی نے اس میں مزید اضافہ کیا ¾ اقتدار میں آکر سب سے پہلے بجلی کا نظام ٹھیک کرینگے ¾ زر داری کی انتخابی مہم ٹی وی اور اخباروں میں چل رہی ہے ¾ زر داری نے ملک کےلئے کچھ کیا ہوتا تو عوام آج چاہت سے دیکھ رہے ہوتے، وزارت عظمیٰ کی کرسی کےلئے نہیں پاکستان کو مشکل کی دلدل سے نکالنے کےلئے ووٹ مانگ رہا ہوں ¾ جھوٹے وعدے کر کے ووٹ مانگنے کا عادی نہیں ¾ نو جوان ڈگریاںلے کر پھر رہے ہیں کوئی پرسان حال نہیں ¾ نو جوان کندھے سے کندھا ملائیں انقلاب برپا کردینگے ¾ مری میں میڈیکل ¾ انجینئرنگ ¾ ایگری کلچر یونیورسٹیاں بنائیں گے۔ مری کو لاہور ¾کراچی کی طرح خوبصورت شہر بنائیں گے مری کے عوام کو وافر مقدار میں پانی فراہم کرینگے سوئی گیس آگئی ہے اس کا دائرہ مزید وسیع کر دینگے۔ گردونواح کے علاقوں میں سوئی گیس فراہم کرینگے سوئی گیس کہوٹہ اور کوٹلی ستیاں تک پہنچائیں گے۔ کراچی ¾ لاہور اور اسلام آباد سے لوگ علاج کےلئے مری آیاکرینگے مری کے مریضوں کو اسلام آباد ¾ کراچی اور لاہور لے جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ نوجوانوں کا نام لے کر ووٹ مانگنے کا کوئی ارادہ نہیں میں نوجوانوں کے مستقبل کی بات کرتا ہوں نوجوانوں کے ہاتھوں میں جعلی ڈگریاں نہیں ہیں ہزاروں نو جوان ڈگریاں لے کر پھر رہے ہیں کوئی پرسان حال نہیں ¾ کوئی پوچھنے والا نہیں ¾ نوجوانوں سے جھوٹے وعدے کر کے ووٹ مانگنے کا عادی نہیں نواز شریف اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جو وعدہ کرتا ہے وہ پورا کرکے دکھاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے چاہا تو نوجوانوں کو روز گار ملے گا روزگار نوجوانوں کے دروازے پر دستک دے گا ہم ایسے بینک اور ادارے بنائیںگے جو نو جوانوں کو آسان شرائط پر قرضے فراہم کرینگے جس کے بعد نوجوان خود بھی کمائیں گے دس افراد کو مزید روز گار فراہم کرینگے چھوٹے کاروبار کرنے والے افراد کو قرضے ملیں گے۔ نوجوان میرے شانہ بشانہ کھڑے ہوں ¾ نوجوان میرے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر چلیں نو جوان میرے کندھوں سے کندھے ملا کر چلیں پاکستان میں انقلاب برپا کر دینگے۔ 1999ءمیں انقلاب آرہا تھا نوجوانوں تبدیلی نہیں انقلاب آرہا تھا 65سالوں کے دور ان مجھ سے پہلے بھی حکومتیں آئیں مگر موٹر صرف نواز شریف کے دور حکومت میں بنا ئی گئی ہمارے بعد بھی کسی نے موٹروے نہیں بنائی انہوںنے کہاکہ ہمارے دور میں لوڈشیڈنگ کا نام و نشان نہیں تھا ¾ دھماکے نہیں تھے ¾ بد امنی اور قتل و غارت نہیں تھی بے روز گاری کا خاتمہ ہورہا تھا دنیا پاکستان کو عزت کی نگاہ سے دیکھتی تھی سبز پرچم کی عزت ہورہی تھی ہم نے پاسپورٹ کی عزت کرائی کرپشن نہیں تھی پنجاب کے سوا وفاق ¾ سندھ اور خیبر پی کے میں کرپشن ہوئی شہباز شریف کی حکومت میں ایک پیسے کی کرپشن نہیں ہوئی پنجاب میں ترقی ہوئی ہے میٹرو بس شروع کی گئی جتنا پیار مجھے لاہور اور کراچی سے ہے اس سے زیادہ پیار مجھے مری والوں سے ہے اس سے زیادہ بات کہہ دی تو کہیں بیچارے حسد نہ کرنے لگ جائیں نواز شریف نے سوال کیا کہ مری میں ترقیاتی کام کس نے کرائے؟1985 میں پنجاب کا وزیر اعلیٰ بنا شاہد خاقان عباسی کے والد گواہ ہیں اسلام آباد سے مری تک سڑک کس نے بنائی ؟نواز شریف نے کہاکہ اچھے اور برے وقت میں مری کے لوگوں نے میرا ساتھ نہیں چھوڑا ہماری ایک تاریخ ہے ریکارڈ ترقیاتی کام کرائے دریائے جہلم سے پانی نکال کر مری کو دینگے لوگ کہتے ہیں 65کروڑ روپے لاگت آئے گی مری کو پانی فراہم کر نے کےلئے بڑی سکیم لائیں گے۔ فتح اور شکست اللہ کے ہاتھ میں ہے اقتدار میں آئے تو دو سال میں پانی کی کمی دور کردینگے جتنے پیسے خرچ کرنا پڑے کرینگے عوام کو سہولیات ضرور پہنچائیں گے۔ دیہاتی علاقوں میں 20 ¾ 20گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے لاہور میں 12سے 14گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے سب سے پہلے بجلی کا نظام ٹھیک کرینگے عوام محسوس کریں گے مسلم لیگ (ن)کی حکومت صحیح سمت میں جارہی ہے نواز شریف نے ایک بار پھر صدر زر داری کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ حضور زرداری صاحب کی انتخابی مہم ٹی وی اور اخباروں میں چل رہی ہے زرداری نے غریب عوام کےلئے کچھ نہیں کیا صدر زر داری نے ملک کےلئے کچھ کیا ہوتا تو عوام آج چاہت سے دیکھ رہے ہوتے ۔نواز شریف نے کہاکہ صدر زر داری پانچ سال میں غربت ¾ جہالت ¾ مہنگائی ¾ بے روز گاری ¾ کرپشن کے سوا عوام کو کیا دیا ہے جس کی میں تعریف کروں۔ نواز شریف نے کہاکہ بجلی نہیں اس بارے میں بات کرنا کیا بری بات ہے؟ پاکستان مشکل کی دلدل میں پھنس چکا ہے میں ووٹ وزارت عظمیٰ کی کرسی کےلئے نہیں ملک کو مشکلا ت سے نکالنے کےلئے ووٹ مانگ رہا ہوں پاکستان کو مصیبتوں سے نکالنے کےلئے ووٹ مانگ رہا ہوں پاکستان کو خوبصورت بنانے کی بات کررہا ہوں نو جوانوں میرے کندھے سے کندھا ملائیں ملک میں انقلاب برپا کر دینگے پاکستان میں ہرنوجوان عزت کے ساتھ زندگی گزار سکے گا پاکستان خود مختار بن جائیگا پاکستان قوم عزت کے ساتھ رہے گی اس موقع پر نواز شریف نے شعر پڑھا ”اے طائر لاہوتی اس رزق سے موت اچھی جس رزق سے آتی ہو پرواز میں کوتاہی “۔نواز شریف نے کہاکہ شہباز شریف نے جو وعدے کئے پورے کرینگے مری کو پاکستان کا خوبصورت شہر بنائیں گے۔ دوسری جانب ایک انٹرویو میں نواز شریف نے کہا کہ ہمارے دور میں پاکستان، بھارت بات چیت میں رکاوٹ نہ پیدا کی جاتی تو ضرور مسئلہ کشمیر کے حل میں پیش رفت کر لیتے۔ حکومت کی جانب سے طالبان کی مذاکرات کی پیش کش کو سنجیدگی سے نہ لینے کی وجہ سے ان حالات کا سامنا ہے ۔ بندوق اور گولی کا استعمال کوئی آپشن نہیں ہے ۔ ایسا ہوتا تو کراچی ، فاٹا ، بلوچستان بلکہ پورے ملک میں بدامنی نہ ہوتی ۔ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان اور بھارت ہتھیاروں کی دوڑ کو ترک کر دیں۔ دیگر معاملات کے ساتھ مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے حوالے سے بھی پیشرفت ہونا چاہئے۔ اس نے روس سے اور ہم نے امریکہ سے جنگی سازو سامان حاصل کئے ۔ اگر 65 سال قبل اس بارے میں سوچ لیتے کہ جنگی سوچ کو ختم کرنا ہے تو آج دونوں ممالک میں معاشی خوشحالی ہوتی ۔ دانشمندی یہی ہے کہ سب شراکت دار مل بیٹھیں۔ بلاامتیاز فوج ، حکومت ، میڈیا سب کو اس مسئلے کے حل کے لئے فکر مند ہونا ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات گزشتہ پانچ برسوں کے دوران ہونے چاہئیں تھے ۔ 2008ءکے عام انتخابات کے فوری بعد اس مسئلے کے حل کےلئے ہمارے مطالبے پر پارلیمانی کمیٹی بنی تھی مگر حکومت نے اس کو چلنے نہیں دیا ۔ کئی آل پارٹیز کانفرنس ہوئیں ،حساس اداروں اور فوج کے سربراہوں سمیت جنرلز موجود تھے سیاسی قائدین بھی تھے فیصلے ہوئے تھے جن پر سب کا اتفاق تھا ۔ دوسری آل پارٹیز کانفرنس میں بھی تجاویز مرتب کر کے پارلیمنٹ کو بھیجا گیا تھا تاکہ انہیں وہاں زیر بحث لایا جاتا ۔ مگر حکومت نے انہیں روک لیا تھا ۔ اے پی سی کے فیصلوں پر عملدرآمد ہو جاتا اور پیش رفت کر لیتے تو شاید یہ نہ ہوتا سیاستدان نشانہ نہ بنتے۔ اس طرح کی کارروائیاں نہ ہوتیں۔دریں اثناءحویلیاں میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ مہنگائی، لوڈشیڈنگ اوردہشت گردی نے عوام کاجینا محال کردیا ہے ،انہیں دو مرتبہ حکومت ملی مگر دونوں مرتبہ ان کی حکومت کو وقت پورا نہیں کرنے دیا گیا، ملک کو ایٹمی طاقت بنا کر پاکستان کو سات بڑے ایٹمی ممالک کی صف میں شامل کیا، ہمیں موجود صورتحال سے نکل کر باوقار ایٹمی قوت کے طور پر سامنے آنا ہوگا، عوام کی طاقت سے منتخب ہوکر ایبٹ آباد تک موٹر وے اور ریلوے حویلیاں تک بحال کریں گے، عوام سرکس لگانے والوں کے دھوکہ میں نہ آئیں، نوجوان ہمارا قیمتی سرمایہ اور مستقبل میں ہماری ٹیم کاحصہ ہیں عوام سے ووٹ لے کر ایوانوںمیں نہیں بلکہ گلیوں اورسڑکوں پر عوام کے مسائل حل کریں گے، صوبہ ہزارہ کا قیام ان کے بس میں نہیں عوام سے ایسا وعدہ نہیں کروں گا جوپورا نہ ہو۔ اس موقع پر ہری پور اورایبٹ آباد سے مسلم لیگ(ن)کے نامزد امیدواروں سردرا مہتاب احمد خان، گوہر ایوب خان، مرتضیٰ جاوید عباسی، اورنگزیب نلوٹھہ، بیرسٹر جاوید عباسی، عنایت اللہ خان اور ایوب آفریدی نے بھی جلسہ سے خطاب کیا۔ نواز شریف نے کہا کہ انہیں دو مرتبہ حکومت ملی، پہلی مرتبہ دو جبکہ دوسری مرتبہ سوا دو سال میں ان کی حکومت ختم کردی گئی، کم حکومت ملنے کے باوجود ملک کو ایٹمی قوت اور موٹر وے بنایا، اگر پورا وقت ملتا تو ملک کے حالات بدل دیتے۔ گزشتہ چودہ سال کے دوران غریب آدمی غریب تر اوربے روزگاری، مہنگائی اور لوڈشیڈنگ نے عوام کی کمر توڑکررکھ دی ہے، ڈکٹیٹر نے ملک کے حالات خراب کئے، مسلم لیگ (ن) برسراقتدار آکر ایبٹ آباد اور خنجراب ٹاپ تک موٹر وے اوربنک بنائے گی، بنکوں سے نوجوانوں کو آسان اقساط پر قرضے ملیں گے، سرکل شیروان اورحویلیاں کے دیہی علاقوں میں سوئی گیس فراہم کی جائے گی۔ جلسہ میں صوبہ ہزارہ کے نعروں پر نواز شریف نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ عوام سے ایسا کوئی وعدہ نہیں کریں گے جووہ پورا نہ کر سکیں۔ بڑے بڑے سرکس لگانے والے بھی موجود ہیں یہ لوگ محب وطن نہیں، عوام کسی کے فریب میں نہ آئیں۔