سروے کے نام پر پنجاب میں پراپرٹی ٹیکس 300فیصد تک بڑھانے کی تیاریاں
لاہور (احسان شوکت سے) محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے عوام پر پراپرٹی ٹیکس بم گرانے کے حتمی فیصلے کے بعد نگران حکومت سے رسمی منظوری لے کر تمام تقاضے پورے کر لئے ہیں۔ ایکسائز حکام کے منصوبے کے مطابق کسی سیاسی حکومت و عوامی دباﺅ کے نہ ہونے پر ”پراپرٹی ٹیکس کا نیا سروے“ کی آڑ میں مختلف ہتھکنڈوں سے پراپرٹی ٹیکس میں ڈھائی سے تین سو فیصد اضافہ اور ٹیکس ٹارگٹ ڈبل سے بھی زیادہ کر کے عوام پر مزید شکنجہ کسنا ہے۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز حکام نے پراپرٹی ٹیکس میں ڈھائی سے تین سو فیصد اضافے کے لئے صوبہ بھر میں شہروں میں پراپرٹیوں کی پرانی کیگٹگریز تبدیل کر کے زیادہ ٹیکس لاگو کرنے اور ٹیکس ٹارگٹ ڈبل سے بھی زیادہ پورا کرنے کے لئے 2سے زائد نئی جائیدادوں کو شہری علاقوں میں ظاہر کر کے ٹیکس نیٹ میں لانے کا منصوبہ تیار کیا گیا۔ منصوبہ پر عملدرآمد کے لئے محکمہ ایکسائز حکام نے ساری کاغذی کارروائی پوری کرنے کے لئے بعد قانونی کارروائی پوری کرنے کے لئے اخبارات میں اشتہارات بھی شائع کروا دیے۔ مگر اب ایکسائز حکام نے کمال ہوشیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے منصوبہ پر عملدرآمد کے لئے نگران حکومت کو بریفنگ دی اور کہا کہ صوبہ بھر میں پراپرٹی ٹیکس کے حوالے سے نیا سروے کرنے کی منظوری دی جائے تاکہ پراپرٹیوں سے متعلق اپ ٹو ڈیٹ ریکارڈ مرتب ہو سکے جس پر نگران وزیراعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی نے 30جون تک نیا سروے مکمل کرنے کی منظوری دے دی ہے مگر اصل صورتحال یہ ہے کہ وزیراعلیٰ سے منظوری لینے سے کئی ہفتے قبل محکمہ ایکسائز سینکڑوں نئے علاقوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے حوالے سے قانونی کارروائی پوری کرنے کے لئے اشتہارات شائع کرا چکا ہے۔ تمام فائلوں کا پیٹ پہلے ہی بھرا جا چکا ہے۔ محکمہ ایکسائز اس آڑ میں صرف و صرف عوام پر ٹیکس بم گرانا چاہتا ہے۔
پراپرٹی ٹیکس