• news

الیکشن لڑنے سے روکا جا رہا ہے، پی پی، متحدہ، اے این پی

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) پیپلزپارٹی، اے این پی اور ایم کیو ایم نے مشترکہ پریس کانفرنس میں مشترکہ لائحہ عمل کا اعلان کیا ہے۔ ایم کیو ایم کے ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ انتخابات 2013ءکو ہائی جیک کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، سازش میں سٹیبلشمنٹ ملوث ہے، انتخابات کے خلاف سازش کی جا رہی ہے، پاکستان کو غیرمنصفانہ انتخابات کی طرف لے جایا جا رہا ہے، سازش میں نیشنل اور انٹرنیشنل سٹیبلشمنٹ ملوث ہے، روشن خیال جماعتوں کو انتخابات کا بائیکاٹ کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے، ہنگامی پریس کانفرنس کا مقصد عوام کو سازش سے آگاہ کرنا ہے، تمام سیاسی جماعتوں کو انتخابات لڑنے کے یکساں موقع فراہم نہیں کیا جا رہے، لکیر کھینچ دی گئی ہے، روشن خیال اور لبرل جماعتوں کو پیغام دیا گیا ہے، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور نگران حکومت انتخابات کے انعقاد کو شفاف بنائیں، الیکشن کمشن اور نگراں حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کریں، دائیں بازو کی جماعتوں کو کھلا میدان دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ ہمیں انتخابی مہم اور بڑے جلسہ جلوسوں سے روکا جائے۔ اے این پی کے سینیٹر شاہی سید نے کہا ہے کہ ہم جو اندھیرے دیکھ رہے ہیں یہ پاکستان اور اسلام کے خلاف ہیں، ملک کو بچانے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے، ہم دہشت گردوں سے ڈر کر بیٹھنے والے نہیں، ہماری آپس کی لڑائی کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے، کالعدم تحریک طالبان 3سیاسی جماعتوں کا نام لے کر نشانہ بنا رہی ہے۔ سابق وزیر داخلہ پیپلزپارٹی کے رہنما رحمن ملک آصف زرداری نائین زیرو پر آئے اور ساتھ چلنے کا عزم کیا تھا۔ دہشت گرد ملک کو توڑنا چاہتے ہیں، الطاف حسین نے ایک سال پہلے طالبائزیشن سے آگاہ کر دیا تھا، دہشت گردوں کے خلاف کھڑے ہونے کا وقت آ گیا ہے ہم کسی سے لڑنا نہیں پاکستان کے عوام کو بچانا چاہتے ہیں، میں نے ملک میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کی پہلے ہی نشاندہی کی تھی آج دہشت گردوں کے خلاف کسی قسم کی تمیز نہیں ہے۔ کراچی کا امن تباہ کرنے کیلئے ہر حربہ استعمال کیا گیا۔ تین صوبوں میں بم پھٹ رہے ہیں لیکن پنجاب میں کچھ نہیں ہوتا،قبائلی علاقوں میں جلسے کرکے آتے ہیں لیکن آپ کو کچھ نہیں ہوتا، دہشت گرد آپ کو تحفظ فراہم کرتے ہیں، کوئی معاہدہ ہے جوکہ آپ کو سانے لانا ہو گا، آج پنجاب میں لشکر جھنگوی کی کون مدد کر رہا ہے ؟ لشکر جھنگوی اور طالبان کے خلاف پنجاب میں کارروائی ہوتی تو کراچی نہ جلتا۔ میں نے کہا شیعہ سنی فساد کرایا جائے گا میرا مذاق اڑایا گیا، ایک طرف پگڑیاں پہن کر جلسے ہو رہے ہیں دوسری طرف ہمیں روکا جا رہا ہے۔ طالبان کے حامی آج خوشیاں منا رہے ہیں، آج ظالمان کی وجہ سے گرین پاسپورٹ کی قدر نہیں۔ طالبان پاکستان کو توڑنا چاہتے ہیں، یہ بھی کہا تھا کہ الیکشن دہشت گردوں کے خلاف جنگ ہو گی، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم اور اے این پی آج ایک جگہ کھڑی ہیں۔ صدر زرداری، الطاف حسین اور اسفند یار نے دہشت گردوں کا مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسفند یار ولی، الطاف حسین اور آصف علی زرداری نے ایک ہی حکمت عملی بنائی ہے، دہشت گرد طالبان وزیراعظم لانا چاہ رہے ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن