امن و امان یقینی بنائیں : سپریم کورٹ ۔۔۔ یہ ہماری ذمہ داری نہیں : الیکشن کمشن
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ میں انتخابی اصلاحات سے متعلق کیس کی سماعت میں عدالت نے کہا ہے الیکشن کمشن آزادانہ اور شفاف انتخابات کے لئے امن و امان یقینی بنائے اور بدامنی پر نوٹس لینے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت دو ہفتوں کے لئے ملتوی کر دی۔ چیف جسٹس افتخار چودھری کا کہنا ہے کہ سکیورٹی کی صورتحال بہتر نہ ہوئی تو شفاف انتخابات ممکن نہیں امیدواروں کے تحفظ کو ہرممکن یقینی بنایا جائے سیکورٹی کی عدم فراہمی کی شکایات مل رہی ہیں عدالت الیکشن کمشن کو ایسا کوئی حکم نہیں دینا چاہتی جس سے ان کی حوصلہ شکنی ہو چیف جسٹس افتخار چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی تو درخواست گزاروں نے شہریوں اور امیدواروں کے تحفظات بارے بتاتے ہوئے کہا لوگ عدم تحفظ کا شکار ہیں دھمکیوں کے ذریعے انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے الیکشن کمشن بھی شرپسند عناصر کے خلاف بے بس نظر آتا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا امیدواروں اور ووٹرز کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے، ملک میں پرامن فضا قائم کی جائے تو شہری انتخابات میں حصہ لے سکیں الیکشن کمشن امن وامان پر توجہ دے رہا ہے تاہم اقدامات مزید بہتر کئے جائیں، ملک کے کچھ علاقوں میں شہریوں کو تحفظ حاصل نہیں، کراچی، کوئٹہ سمیت تین صوبوں میں امن وامان کی صورتحال بہتر نہیں۔ چیف جسٹس نے کہا الیکشن کسی صورت ملتوی نہیں ہوں گے بروقت الیکشن ضروری ہیں اس کے لئے اقامات کئے جائیں۔ سپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات کیس کا 3 صفحات کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ فیصلے کے مطابق امیدواروں ووٹرز اور شہریوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہیں۔ منصفانہ انتخابات کے لئے انتظامیہ الیکشن کمشن کی مدد کرنے کی پابند ہے۔ چیف سیکرٹریز انتخابات کے دوران امن برقرار رکھنے کے ذمہ دار ہوں گے۔ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) الیکشن کمشن آف پاکستان نے ملک میں امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ الیکشن کمشن کا کہنا ہے کہ امن و امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لئے کوئی ٹھوس اقدامات نہیں کئے گئے۔ امن و امان بہتر کرنے کے لئے ایکشن پلان تیار کرنے کی ضرورت ہے۔ آئینی طور پر تمام اداروں پر لازم ہے کہ البیکشن کمشن سے تعاون کریں الیکشن کمشن ایک آئینی ادارہ اور انتخابات کا ذمہ دار ہے۔ قومی سلامتی کے بارے میں پارلیمانی کمیٹی کی رپورٹ کو نظرانداز کیا گیا الیکشن کمشن کو ذمہ دار ٹھہرانے والوں کو پہلے اپنی ناکامی تسلیم کرنی چاہئے عوام کی جان و مال کی حفاظت کے لئے اقدامات کریں۔ نگران حکومت ایک ڈویژن تشکیل دے جس میں انٹیلی جنس ایجنسیز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو شامل کیا جائے جب کہ ڈویژن میں وفاقی وصوبائی حکومت کو بھی شامل کیا جائے عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔ نگران حکومت امن و امان کے قیام کے لئے اقدامات کریں امن و امان کی بحالی کے ہم ذمہ دار نہیں۔ چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم نے کہا ہے کہ سکیورٹی سے متعلقہ ادارے عوام کی جان ومال کی حفاظت کے لیے اقدامات کریں اس سے قبل کہ بہت دیر ہو جائے انہوں نے کہا کہ متعلقہ کوارٹرز یہ سمجھیں کہ لوگوں کے صبر کی بھی ایک حد ہے۔